سیالکوٹ (ڈیلی پاکستان آن لائن )وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ جس ملک کا دانشور طبقہ بد دیانت ہو اس کا مستقبل کیا ہوگا، تاریخ کسی بھی قوم کی شناخت ہوتی ہے، درسی کتابوں میں تاریخ مسخ کی گئی ہے، حلف اٹھایا جاتا ہے لیکن اس کا پاس نہیں رکھا جاتا۔
نجی ٹی وی آج نیوز کے مطابق سیالکوٹ میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ آصف نے کہا کہ اشتہار لگانا ڈاکٹروں کے پیشے کو زیب نہیں دیتے، سارے شہر میں ڈاکٹروں کے اشتہار لگے ہیں، کسی دور میں پنجابی فلموں کے ایسے اشتہار لگے ہوتے تھے۔
خواجہ آصف نے کہا کہ ڈاکٹر کے ہاتھ سے لوگوں کو شفا خود ایک اشتہار ہے، جس کے ہاتھ میں شفا ہو، اللہ نے یہ ہنر دیا ہو تو مریض خود آتے ہیں، ڈاکٹروں کا ایک اشتہار پڑھا تو شرم آئی، یہ اشتہارات کے ذریعے پروموشن ڈاکٹرز کے شایان شان نہیں، اشتہاروں کی ضرورت سیاست دانوں کو ہوتی ہے۔
وزیر دفاع کا مزید کہنا تھا کہ سیالکوٹ میں صحت کی بہترسہولیات کی فراہمی ترجیح ہے، حلف اٹھایا جاتا ہے لیکن اس کا پاس نہیں رکھا جاتا، آج سیالکوٹ میں کئی ہسپتال بن گئے ہیں، ان ہسپتال کے باوجود سہولیات کم پڑ جاتی ہیں، میرے والد نے سیالکوٹ میں ہسپتال تعمیر کروایا، اس شہر کی ضرورت کے مطابق صحت کی سہولیات کم ہیں، ایک زمانے میں سیالکوٹ میں صرف چار، پانچ ڈاکٹرز تھے۔
انہوں نے کہا کہ سیالکوٹ شہر میں ایک اور جدید ہسپتال کے لئے اقدامات کریں گے، شہر کے کاروباری طبقے نے خدمت کے لئے بہت کام کیا ہے، تاریخ کسی بھی قوم کی شناخت ہوتی ہے۔
خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ ہماری اصلی تاریخ کو 80 کی دہائی میں مسخ کیا گیا، ہم نے افغان جنگ کو جہاد کا نام دیا جو جہاد نہیں تھا، آج 6 لاکھ افغان یہاں بیٹھے ہوئے ہیں، ہم نے تاریخ بدلی، ہیرو بدلے، ہماری قوم سے حقیقی تشخص اور شناخت کھو گئی ہے۔ن لیگی رہنما نے مزید کہا کہ میرے اپنے خیالات ہیں شائد کوئی اتفاق نہ کرے، ہمیں اپنے دین پر فخر ہونا چاہئے، سلیبس میں ایسی چیزیں تھیں جن کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں، وزارتوں کی تقسیم میں وزارت تعلیم کا آخری نمبر ہوتا ہے۔

زیلنسکی نے استعفے کی پیشکش کردی، لیکن بدلے میں کیا مانگا؟

مزید :.

ذریعہ: Daily Pakistan

کلیدی لفظ: سیالکوٹ میں خواجہ آصف کہا کہ

پڑھیں:

پی ٹی آئی نے اپنے گرفتار کارکنان کو بے یارو مددگار چھوڑ دیا

پی ٹی آئی نے اپنے گرفتار کارکنان کو بے یارو مددگار چھوڑ دیا  جب کہ  کارکنان اور ان کے ورثا شدید غصے میں ہیں اور انہوں نے  پی ٹی آئی پر سوالات اٹھا دیے ہیں۔ 

ورثا  نے کہا کہ ہمارے لوگوں کو زلیل و خوار کیا جاتا ہے ، صبح لے کے آتے ہیں شام کو واپس لے کے جاتے ہیں، نہ کھانا دیا جاتا ہے اور نہ ہی خیال رکھا جاتا ہے، کبھی پوچھا نہیں گیا کہ ہم کیسے زندگی گزار رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے سارے صرف دعوے ہی ہیں، میڈیا پہ کہا جاتا ہے کہ ہم باقاعدگی سے کارکنان کا خیال رکھتے ہیں ایسا کچھ بھی ہیں ہے۔

قیدی کارکن نے کہا کہ شاندانہ گلزار، خدیجہ شاہ ودیگر بس فوٹو بنانے آتے تھے۔

متعلقہ مضامین

  • جنسی درندے، بھیڑیئے اور دین کا لبادہ
  • آنے والوں دنوں میں 5 اہم تہوار جن کا سب کو انتظار ہے
  • پی ٹی آئی نے اپنے گرفتار کارکنان کو بے یارو مددگار چھوڑ دیا
  • اسٹرینجر تھنگز کا پانچواں سیزن کب ریلیز ہوگا، تاریخ سامنے آگئی
  • وزیراعلیٰ ای ٹیکسی سکیم کب شروع ہوگی؟حتمی تاریخ کااعلان ہوگیا
  • جبر و فسطائیت کا عالم یہ ہے کہ مجھے وضو کے لیے جو پانی دیا جاتا ہے وہ تک گندہ ہوتا ہے
  • ملکی تاریخ کی مشکل ترین جیل کاٹ رہا ہوں، مجھے 5 اگست کی تحریک کا مومینٹم نظر نہیں آرہا :عمران خان
  • جب تم رفال اڑا ہی نہیں سکتے تو نئے جہاز کس لعنت کے لیے خرید رہے ہو؟ڈمی خواجہ آصف
  • مغرب کی بالادستی اور برکس کانفرنس سے وابستہ دنیا کا مستقبل
  • مستقبل میں پروٹیکٹڈ صارفین کی کٹیگری ختم ‘ بے نظرانکم سپورٹ پروگرام پر تعین کیلا جائیگا ِ سکر ٹر یک پاور