چیمپئینز ٹرافی؛ قومی ٹیم کی برانڈ ویلیو کو بھی بڑا دھچکا لگنےکا امکان
اشاعت کی تاریخ: 25th, February 2025 GMT
آئی سی سی چیمپئینز ٹرافی میں ناقص پرفارمنس اور پہلے ہی راؤنڈ سے باہر ہونے کے بعد قومی ٹیم کی برانڈ ویلیو کو بڑا دھچکا لگنے کا امکان ہے۔
بھارتی میڈیا نے اپنی رپورٹس میں پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے ایک عہدیدار کا حوالہ دیتے ہوئے انکشاف کیا ہے کہ چیمپئینز ٹرافی سے ہوم سائیڈ کے باہر ہونے سے تماشائیوں کو میدان پر لانا مشکل ہدف ہے۔
رپورٹ میں عہدیدار کے حوالے سے کہا گیا ہےکہ ٹکٹوں کی فروخت سمیت کئی اہم مسائل کا سامنا ہوگا کیونکہ ہوم سائیڈ کے ٹورنامنٹ سے باہر ہونے کی وجہ سے شائقین کی دلچسپی ختم ہوگئی ہے، کرکٹ جنون کے باوجود مستقبل میں پاکستان کرکٹ کو ایک برانڈ کے طور پر بیچنا آسان نہیں ہوگا۔
مزید پڑھیں: "شاہین بھائی ہمارا کیا قصور ہے! کیوں ظلم کررہے ہو" مداح کے سوال کی ویڈیو وائرل
ذرائع کے حوالے سے رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ آئی سی سی ایونٹ کی میزبانی کے باعث چیئرمین پی سی بی محسن نقوی نے چیمپئینز ٹرافی کی ٹیم پر دھیان نہیں دیا اور پاکستان ایونٹ سے باہر ہوگیا۔
مزید پڑھیں: 'پاکستانی شائقین نے غلط "ہیرو" منتخب کرلیا ہے'
رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ پاکستان کرکٹ ٹیم کے پہلے ہی راؤنڈ سے باہر ہونے کے بعد برانڈ ویلیو کو بڑا نقصان پہنچا ہے جسکا اثر پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) میں بھی دیکھنے کو مل سکتا ہے کیونکہ شائقین، اسپانسرز، ایڈورٹائزرز، براڈکاسٹرز کی دلچسپی کم ہوجائے گی۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: چیمپئینز ٹرافی باہر ہونے سے باہر
پڑھیں:
ایشیائی ترقیاتی بینک کی پاکستان میں مہنگائی کی شرح میں کمی کی پیشگوئی
اسلام آباد: ایشیائی ترقیاتی بینک (اے ڈی بی) نے پاکستان سمیت ترقی پذیر ایشیا اور بحرالکاہل کے ممالک کے لیے جاری کردہ اپنی تازہ رپورٹ میں کہا ہے کہ پاکستان میں رواں مالی سال کے دوران مہنگائی میں کمی کا امکان ہے۔رپورٹ کے مطابق خوراک اور دیگر ضروری اشیاء کی قیمتوں میں کمی اس بہتری کی بنیادی وجہ ہو سکتی ہے۔اے ڈی بی کے مطابق پاکستان کی معاشی شرح نمو 3 فیصد تک رہنے کا امکان ہے جبکہ مالی سال 2025-26 کے دوران مہنگائی کی اوسط شرح 5.8 فیصد رہنے کی پیشگوئی برقرار رکھی گئی ہے۔رپورٹ میں خبردار کیا گیا ہے کہ امریکا کی جانب سے اضافی ٹیرف کے نفاذ سے نہ صرف ایشیائی ممالک متاثر ہو سکتے ہیں بلکہ عالمی تجارتی غیر یقینی صورتحال کے سبب برآمدات میں کمی کا بھی خدشہ ظاہر کیا گیا ہے۔اے ڈی بی کا کہنا ہے کہ جنوبی ایشیا میں سال 2026 تک مجموعی معاشی ترقی 6.2 فیصد جبکہ مہنگائی کی شرح 4.5 فیصد رہنے کا امکان ہے۔یہ رپورٹ اس جانب اشارہ کرتی ہے کہ اگرچہ علاقائی سطح پر کچھ مثبت رجحانات موجود ہیں، تاہم عالمی تجارتی ماحول اور پالیسی اقدامات آئندہ کی معاشی سمت کا تعین کریں گے۔