پاکستان اور کویت کے دوطرفہ تعلقات ہماری مشترکہ تاریخ، عقیدے اور ثقافت پر مبنی ہیں،وزیراعظم
اشاعت کی تاریخ: 25th, February 2025 GMT
اسلام آباد:وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کویت کے قومی دن اور یوم آزادی کے موقع پر پیغام میں کہا کہ میں امیر کویت عزت مآب شیخ مشعل الاحمد الجابر الصباح، وزیر اعظم کویت عزت مآب شیخ عبداللہ الاحمد الصباح، کویت کی حکومت اور برادر ریاست کویت کے قومی دن اور یوم آزادی کے موقع پر دل سے مبارکباد پیش کرنا چاہتا ہوں۔
اس پرمسرت موقع پر ہم کویتی قوم کے ساتھ، مشکل حالات میں، ان کی قابل فخر تاریخ اور غیر ملکی جارحیت کے خلاف اپنی آزادی کی فتح میں ان کی ہمت اور بہادری کا جشن منانے میں شامل ہیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان اور کویت کے دوطرفہ تعلقات ہماری مشترکہ تاریخ، عقیدے اور ثقافت پر مبنی ہیں۔ ہم ہر مشکل وقت میں ایک دوسرے کے ساتھ کھڑے ہیں،میں اپنے تعلقات کو نئی بلندیوں تک پہنچانے، باہمی طور پر مفید تعاون کو بڑھانے اور علاقائی امن اور خوشحالی کے لیے کویت کی قیادت کے ساتھ مل کر کام کرنے کے لئے تیار ہیں۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: کویت کے
پڑھیں:
ہماری کوشش ہے عمران خان اور اسٹیبلشمنٹ کے درمیان رابطے کا کردار ادا کیا جائے، محمود مولوی
پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا کہ بدقسمتی سے کچھ عناصر ایسے ہیں جو نہیں چاہتے کہ ملک آگے بڑھے، وہ انتشار اور ٹکراؤ کی سیاست کو فروغ دے رہے ہیں۔ ایسے لوگ یہ چاہتے ہیں کہ عمران خان جیل میں ہی رہیں تاکہ سیاسی کشیدگی برقرار رہے۔ مگر ہمارا یقین ہے کہ پاکستان کا مستقبل صرف بات چیت، مفاہمت اور قومی اتفاق رائے میں مضمر ہے۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان تحریک انصاف کے سابق رہنما محمود مولوی نے عمران خان اور اسٹیبلشمنٹ کے درمیان ایک مؤثر رابطے کا کردار ادا کرنے کی خواہش ظاہر کر دی۔ اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا "ان کی، عمران اسماعیل اور فواد چوہدری کی نہ صرف شاہ محمود قریشی سے ملاقات ہوئی ہے بلکہ پی ٹی آئی کے دیگر رہنماؤں اور کارکنوں سے بھی تفصیلی اور مثبت نوعیت کی ملاقات ہوئی۔ ان ملاقاتوں کا مقصد ملک میں موجود سیاسی تناؤ اور درجہ حرارت کو کم کرنا ہے۔ ہم سب اس بات پر متفق ہیں کہ پاکستان کو اس وقت محاذ آرائی نہیں بلکہ سیاسی استحکام کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسی مقصد کے تحت ہماری کوشش ہے کہ عمران خان اور اسٹیبلشمنٹ کے درمیان ایک مؤثر رابطے کا کردار ادا کیا جائے۔ محمود مولوی کا کہنا تھا کہ بدقسمتی سے کچھ عناصر ایسے ہیں جو نہیں چاہتے کہ ملک آگے بڑھے، وہ انتشار اور ٹکراؤ کی سیاست کو فروغ دے رہے ہیں۔ ایسے لوگ یہ چاہتے ہیں کہ عمران خان جیل میں ہی رہیں تاکہ سیاسی کشیدگی برقرار رہے۔ مگر ہمارا یقین ہے کہ پاکستان کا مستقبل صرف بات چیت، مفاہمت اور قومی اتفاق رائے میں مضمر ہے۔ ہم چاہتے ہیں کہ تمام اسٹیک ہولڈرز مل کر ملک کو استحکام اور ترقی کی راہ پر گامزن کریں۔