UrduPoint:
2025-06-09@19:54:32 GMT

بھارت: کم آمدنی سے مایوسی، کرپٹو کرنسیوں کی تجارت عروج پر

اشاعت کی تاریخ: 25th, February 2025 GMT

بھارت: کم آمدنی سے مایوسی، کرپٹو کرنسیوں کی تجارت عروج پر

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 25 فروری 2025ء) دنیا کے سب سے زیادہ آبادی والے ملک بھارت کے چھوٹے شہروں میں نوجوانوں کی اکثریت کی جانب سے سرمایہ کاری کے بعدکرپٹو کرنسیوں کی تجارت میں زبردست اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ بھارت میں کرپٹو کے شائقین نے بٹ کوائن، ایتھرئم، ڈوج کوائن اور دیگر کرپٹو کرنسیوں کے مجموعی تجارتی حجم کو چار سب سے بڑے کرپٹو ایکسچینجز پر دگنا کرنے میں مدد کی ہے۔

اس حوالے سے اعدادوشمار جاری کرنے والے ادارے کوائن جیکو کے مطابق اکتوبر اور نومبر کی سہ ماہی کے دوران 1.

9 ارب ڈالر مالیت کی کرپٹو کرنسی کی تجارت کی گئی۔

ایک سرکاری رپورٹ کے مطابق بھارت کی 1.4 بلین افراد کی آبادی میں سے تقریباً دو تہائی 35 سال سے کم عمر کے افراد پر مشتمل ہے۔

(جاری ہے)

ان نوجوانوں کی اکثریت اب اسٹاک مارکیٹ کی بجائےکرپٹو اثاثوں کی طرف متوجہ ہو رہی ہے۔

اس کی ایک بڑی وجہ نومبر میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتخابی کامیابی کے بعد کرپٹو کرنسیوں کی قدر میں بے مثال اضافہ ہے۔ اس کے ساتھ ہی ٹرمپ نے اثاثوں کے ریگولیٹری نظام میں نرمی لانے کا وعدہ بھی کر رکھا ہے۔ بھارت میں کرپٹو ایکسچینج مڈریکس کے شریک بانی ایڈول پٹیل نے کہا، '' ٹرمپ کے امریکی صدر بننے اور پوری دنیا میں کرپٹو کا فلیور بدلنے کے ساتھ ہمارے ہاں بھی لوگوں میں بہت تجسس پایا جاتا ہے۔

‘‘

بھارت میں ایک مشاورتی فرم گرانٹ تھورنٹن کے پارٹنر کش وادھوا نے کہا کہ مجموعی طور پر بھارت کی کرپٹو مارکیٹ 2035 میں 15 بلین ڈالر سے زیادہ ہونے کی توقع ہے۔ کرپٹو ایکسچینج ایگزیکٹیوز کے مطابق کرپٹو اثاثوں میں سرمایہ کاری کرنے والوں میں زیادہ تر انفرادی صارفین شامل ہیں۔

'خوابوں کی زندگی سے ایک تجارت کی دوری پر‘

بھارت کے سب سے بڑے کرپٹو پلیٹ فارمز میں سے ایک کوائن سوئچ کے مطابق 2024ء میں بھارت میں کرپٹو کی تجارتی سرگرمیوں میں اضافے کی وجہ بننے والے سرفہرست 10 مراکز میں سے سات جے پور، لکھنؤ اور پونے جیسے چھوٹے شہروں میں واقع تھے۔

کوائن سوئچ کے نائب صدر بالاجی سری ہری نے کہا کہ ''ترقی کا عمل اب چھوٹے شہروں سے چل رہا ہے۔ یہ اسٹاک کی دنیا کے لیے سچ ہے اور یہ کرپٹو کے لیے بھی درست ہے۔‘‘

تاہم کرپٹو کی تجارت میں بڑھتی ہوئی عوامی دلچسپی بھارتی حکام کو چیلنج کر سکتی ہے، جنہوں نے بھاری ٹیکس لگا کر کرپٹو کرنسیوں میں تجارت کی حوصلہ شکنی کی ہے اور ان کے خطرات اور اتار چڑھاؤ کے خلاف صارفین کو خبردار کیا ہے۔

تاہم ان حکومتی کوششوں نے ناگپور میں مقیم ایک مکینیکل انجینئر 25 سالہ ساگر نیورے کو اپنی راتیں کرپٹو کی تجارت میں گزارنے سے نہیں روکا۔ ان کا کہنا ہے، ''میرے والد کو کچھ سال پہلے اپنا پلاسٹک پیکیجنگ کا کاروبار بند کرنا پڑا تھا لہذا میرا پہلا خواب ہے کہ میں اس رقم سے اسے دوبارہ شروع کروں، جو میں ٹریڈنگ سے کما سکتا ہوں۔‘‘

نیورے مقامی ٹرانسپورٹ آفس میں کام کر کے ماہانہ 25,000 بھارتی روپے یا 288 امریکی ڈالر کماتے ہیں۔

اپنی کریپٹو ٹریڈنگ کی مہارتوں کو نکھارنے کے لیے، نیورے اور تقریباً دو درجن دوسرے لوگ ہر ہفتے کے دن ناگپور میں تھوٹس میجک ٹریڈنگ اکیڈمی میں جمع ہوتے ہیں۔ یہاں ایک دکان کے کمرے میں کلاسز لینے والے ایکویٹی آپشنز کے تاجر یش جیسوال کہتے ہیں کہ انہوں نے پچھلے دو سالوں میں تقریباً 1,500 لوگوں کو کرپٹو میں تجارت کے لیے ٹیوشن مہیا کی ہے۔

‘‘

اس کلاس کے کمرے میں دیوار پر آویزاں ایک پوسٹر پر تحریر تھا، ''آپ اپنے خوابوں کی زندگی سے صرف ایک تجارت کی دوری پر ہیں۔‘‘

کرپٹو کرنسیوں کی نگرانی پر سوالیہ نشان

بھارت میں کرپٹو کرنسیوں کی ریگولیٹری نگرانی کس کے پاس ہے یہ واضح نہیں ہے۔تاہم اس جنوب ایشیائی ملک میں کرپٹو ٹریڈنگ کے منافع پر تیس فیصد ٹیکس عائد ہے، جو عالمی سطح پر سب سے زیادہ شرح ہے۔

دنیا کی مظبوط معیشتوں والے ممالک کے گروپ G-20 کے دیگر ارکان کے برعکس بھارت نے نہ تو کرپٹو پر حکومت کرنے کے لیے نئے اصول متعارف کرائے ہیں اور نہ ہی اسے موجودہ سیکیورٹیز قوانین کے تحت لایا گیا ہے۔

بھارتی حکام نے کرپٹو کی تجارت پر صریحاً پابندی بھی نہیں لگائی گئی۔ تاہم بھارت کے مرکزی بینک نے کرپٹو کی تجارت کے خلاف انتباہ جاری کر رکھا ہے۔

اس نے دسمبر 2024 میں اپنی مالیاتی استحکام کی رپورٹ میں کہا، ''کرپٹو اثاثوں اورکوائنز کے وسیع پیمانے پر استعمال کے معاشی اور مالی استحکام پر اثرات مرتب ہوتے ہیں۔‘‘خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق بھارتی وزارت خزانہ، مرکزی بینک اور مارکیٹ ریگولیٹر نے اس کی جانب سے اس سلسلے میں تبصرے کے لیے بھجوائی گئی ای میلز کا جواب نہیں دیا۔

ش ر ⁄ ک م (روئٹرز)

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے کرپٹو کی تجارت کے مطابق تجارت کی کے لیے

پڑھیں:

بھارت کو مسلح جنگ کے بعد پانی کی جنگ میں بھی شکست ہوگی، خواجہ آصف

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما اور سابق وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ جس طرح بھارت کو روایتی جنگ میں شکست ہوئی، اسی طرح اگر پانی کو لے کر جنگ چھڑی تو وہ اس میں بھی ناکام رہے گا۔

یہ بھی پڑھیں:شملہ معاہدہ ختم ہونے کی بات کیوں کی؟ خواجہ آصف نے بتادیا

میڈیا رپورٹ کے مطابق خواجہ آصف نے کہا ہے کہ پاکستان کے پاس پانی کے معاملات پر بھارت سے نمٹنے کی مکمل حکمت عملی موجود ہے۔

خواجہ آصف نے زور دے کر کہا ہم نے ماضی میں ہر محاذ پر دشمن کو شکست دی ہے اور مستقبل میں بھی ایسا ہی ہوگا۔

انہوں نے واضح کیا کہ پاکستان دریائے سندھ معاہدے سمیت تمام بین الاقوامی قوانین کا پابند ہے، جبکہ ہندوستان مسلسل ان معاہدوں کی خلاف ورزی کر رہا ہے۔

خواجہ آصف نے متنبہ کیا کہ اگر بھارت نے پانی کے بہاؤ میں غیر منصفانہ مداخلت جاری رکھی تو پاکستان کے پاس مناسب ردعمل دینے کے تمام اختیارات موجود ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:’اسٹاپ اسرائیل، فری غزہ‘، اسپین کی ویڈیو شیئر کرنے پر خواجہ آصف پر تنقید کیوں؟

یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب دونوں ممالک کے درمیان پانی کے تنازعے پر کشیدگی بڑھ رہی ہے۔ پاکستان بارہا  بھارت پر دریاؤں کے بہاؤ میں غیر قانونی رکاوٹیں کھڑی کرنے کا الزام عائد کر چکا ہے۔

ماہرین کے مطابق پانی کا یہ تنازعہ جنوبی ایشیا میں ایک بڑے بحران کی شکل اختیار کر سکتا ہے، جس پر فوری مذاکرات کی ضرورت ہے۔

خواجہ آصف نے زور دیا کہ پاکستان اپنے آبی حقوق کے تحفظ کے لیے ہر ممکن اقدام کرے گا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

بھارت پاکستان جنگ جنوبی ایشیا سندھ طاس

متعلقہ مضامین

  • پاک افغان تعلقات میں بہتری: کیا طورخم بارڈر سے تجارت پر اثر پڑے گا؟
  • سنڈے اسپیشل : ٹو این ون اسٹوریز
  • چین کا عروج مغرب نہیں روک سکتا
  • چین نے ریئر ارتھ میٹلز کی اہل درخواستوں کی ایک مخصوص تعداد کی منظوری دی ہے ، چینی وزارت تجارت
  • بھارت نے پاکستان کا پانی بند کیا تو بھر جنگ ہوگی اور وہ آخری ہوگی، پیرپگارا
  • ’کرپٹو کڈنیپنگز‘، ڈیجیٹل کرنسی کا تاریک پہلو
  • وزیر مملکت بلال بن ثاقب کی ایلون مسک کے والد سے ملاقات
  • پاکستان مصر کے ساتھ تجارت، سرمایہ کاری میں دوطرفہ تعاون کو بڑھانے کا خواہاں ہے، وزیراعظم
  • بھارت کو مسلح جنگ کے بعد پانی کی جنگ میں بھی شکست ہوگی، خواجہ آصف
  • برکس ممالک کا بھارت کو اتحاد سے نکالنے پر غور