Islam Times:
2025-06-09@20:17:56 GMT

غزہ میں شدید سردی سے مزید چھ بچے شہید

اشاعت کی تاریخ: 25th, February 2025 GMT

غزہ میں شدید سردی سے مزید چھ بچے شہید

رپورٹ کے مطابق حالیہ دنوں میں شدید سردی اور قابض صہیونی فوج کی طرف سے غزہ کی مسلسل ناکہ بندی کی وجہ سے چھ بچے شہید ہو چکے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ جنگ بندی معاہدے کے باؤجود صیہونی حکومت کی بربریت اور ہٹ دھرمی کی وجہ سے غزہ میں مزید چھ بچے سردی سے ٹھٹھر کر جاں بحق ہو گئے۔ رپورٹ کے مطابق حالیہ دنوں میں شدید سردی اور قابض صہیونی فوج کی طرف سے غزہ کی مسلسل ناکہ بندی کی وجہ سے چھ بچے شہید ہو چکے ہیں۔ ان بچوں کی اموات جاری ناکہ بندی اور بنیادی سامان کی قلت کا نتیجہ ہے کیونکہ بندی کے اعلان کے باوجود قابض صہیونی ریاست غزہ کی پٹی کے بے گھر افراد کے لیے خیمے، شیلٹرز اور گرم کپڑے لانے میں رکاوٹیں کھڑی کر رہی ہے۔ غزہ کے فرینڈز آف پیشنٹ چیریٹیبل ہسپتال کے میڈیکل ڈائریکٹر ڈاکٹر سعید صلاح نے تصدیق کی ہے کہ شمالی غزہ کی پٹی میں شدید سردی کے باعث پانچ بچے جان کی بازی ہار گئے جب کہ ایک اور بچہ اب بھی تشویشناک حالت میں زیر علاج ہے۔

اپنی جانب سے ناصر میڈیکل کمپلیکس میں شعبہ اطفال کے سربراہ ڈاکٹر احمد الفارع نے وضاحت کی کہ ایک اور بچہ سردی کی وجہ سے انتقال کر گیا، جب کہ دو دیگر کیسز ہسپتال پہنچے ہیں، جن میں سے ایک کا علاج کیا گیا، جب کہ دوسرا بچہ اب بھی مشکل حالات میں زیر علاج ہے۔ غزہ کے لوگ تباہ کن حالات اور جنگ کی تبا کاریوں کے باعث تباہی سے گزر رہے ہیں، کیونکہ لاکھوں بے گھر افراد کے پاس مناسب پناہ گاہ اور مناسب احاطہ نہیں ہے، جب کہ ایندھن اور حرارتی ذرائع کی تقریباً مکمل عدم دستیابی نے شدید سردی کی لہروں کی وجہ سے بچوں کی تکالیف مزید بڑھ گئی ہیں۔ اسرائیلی فوج کے ہاتھوں فلسطینیوں کی نسل کشی نے غزہ کی پٹی میں 20 لاکھ فلسطینیوں کو نقل مکانی پرمجبور کیا، کیونکہ اس جارحیت سے غزہ کے 70 فیصد سے زیادہ مکانات تباہ ہوگئے ہیں۔

قابض دشمن بدستور دسیوں ہزار عارضی ہاؤسنگ یونٹس اور بے گھر افراد کو پناہ دینے کے لیے خیموں کے داخلے میں رکاوٹ ڈالے ہوئے ہے۔ اس نے جزوی طور پر تباہ شدہ گھروں کی مرمت کے لیے تعمیراتی سامان کے داخلے کو بھی روک رکھا ہے۔ شدید سردی اور بارش کی وجہ سے معصوم بچوں کی اموات کا یہ پہلا واقعہ نہیں بلکہ پچھلی سردیوں اور موجودہ سردیوں کے دوران ایسے درجنوں بچے، بیمار خواتین اور بزرگ بنیادی ضروریات اور سردی سے بچاؤ کے وسائل کی عدم دستیابی کی وجہ سے دم توڑ چکے ہیں۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: کی وجہ سے غزہ کی

پڑھیں:

فرانس کا اسرائیل سے فوری طور پر لبنان سے انخلا کا مطالبہ

پیرس (اوصاف نیوز)فرانس نے جنوبی بیروت کے علاقے الضاحیہ پر اسرائیل کی حالیہ فضائی کارروائیوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ اسرائیل لبنان کے تمام علاقوں سے فوری طور پر انخلا کرے۔

فرانسیسی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ “پیرس تمام فریقوں سے جنگ بندی معاہدے کا احترام کرنے کی اپیل کرتا ہے”۔

کشیدگی سے بچاؤ اور سلامتی کو یقینی بنانے پر زور
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ “فرانس ایک بار پھر اس بات کی تصدیق کرتا ہے کہ جنگ بندی معاہدے کے تحت قائم کردہ نگرانی کا نظام تمام فریقوں کو درپیش خطرات سے نمٹنے اور کشیدگی کو روکنے میں مدد دینے کے لیے قائم ہے، تاکہ لبنان اور اسرائیل کی سلامتی اور استحکام متاثر نہ ہو”۔
جنگ بندی کے باوجود چوتھی بڑی کارروائی
واضح رہے کہ یہ نومبر 2024 کے جنگ بندی معاہدے کے بعد چوتھی مرتبہ ہے کہ اسرائیل نے الضاحیہ پر حملہ کیا ہے۔ اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان کشیدگی غزہ جنگ کے بعد شروع ہوئی تھی، جو ستمبر 2024 میں کھلی جنگ میں تبدیل ہو گئی۔

فرانسیسی وزارت خارجہ نے اس بات پر بھی زور دیا کہ لبنان کی سرزمین پر موجود غیر مجاز عسکری تنصیبات کو ختم کرنا بنیادی طور پر لبنانی مسلح افواج کی ذمہ داری ہے، جنہیں اقوام متحدہ کی عبوری فورس (یونیفیل) کی معاونت حاصل ہے۔

لبنان میں اصلاحات اور جنوبی سرحدی کشیدگی
فرانسیسی وزیر خارجہ ژاں نوئل بارو نے العربیہ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ لبنان کی حکومت ان اصلاحات پر کام کر رہی ہے جن کا طویل عرصے سے انتظار کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ فرانس، امریکہ، اسرائیل اور لبنان کے ساتھ مل کر جنوبی لبنان میں کشیدہ صورتِ حال سے نمٹنے کے لیے کوشاں ہے۔

اسرائیل کی بمباری اور بنجمن نیتن یاھو حکومت کی وارننگ
یہ بیان ایک روز بعد سامنے آیا ہے جب اسرائیل نے بیروت کے جنوبی علاقے الضاحیہ پر شدید فضائی حملے کیے، جو نومبر 2024 میں ہونے والے جنگ بندی معاہدے کے بعد اب تک کی سب سے بڑی کارروائی قرار دی جا رہی ہے۔

اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ حملوں میں حزب اللہ کی فضائی یونٹ کے اہداف کو نشانہ بنایا گیا، اور مقامی شہریوں کو پیشگی انخلاء کا انتباہ دیا گیا تھا۔

اسرائیلی وزیر دفاع یسرائیل کاٹز نے لبنانی حکام کو خبردار کیا ہے کہ اگر حزب اللہ کو غیر مسلح نہ کیا گیا تو اسرائیل بمباری جاری رکھے گا۔ انہوں نے لبنانی صدر جوزف عون کو براہِ راست مخاطب کرتے ہوئے کہا: *”اگر آپ نے ذمہ داری کا مظاہرہ نہ کیا تو ہم پوری طاقت سے کارروائی جاری رکھیں گے۔
جنگ بندی کے باوجود چوتھی بڑی کارروائی
واضح رہے کہ یہ نومبر 2024 کے جنگ بندی معاہدے کے بعد چوتھی مرتبہ ہے کہ اسرائیل نے الضاحیہ پر حملہ کیا ہے۔ اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان کشیدگی غزہ جنگ کے بعد شروع ہوئی تھی، جو ستمبر 2024 میں کھلی جنگ میں تبدیل ہو گئی۔

اسلام آباد میں عید الاضحیٰ کی نماز کے اوقات کا اعلان فول پروف سیکیورٹی انتظامات مکمل،فہرست دیکھئے

متعلقہ مضامین

  • فلسطینیوں کی منظم نسل کشی مہم میں برطانیہ کے براہ راست ملوث ہونے کا انکشاف
  • غزہ میں اسرائیلی جارحیت ، مزید 108 فلسطینی شہید
  • غزہ : اسرائیل کی بربریت جاری ،وحشیانہ بمباری سے مزید 108 فلسطینی شہید،393 زخمی ، عرب میڈیا
  • ملک میں ڈیمز کی تعمیر کیلئے اجلاس، منصوبہ بندی کیلئے سفارشات پیش
  • غزہ میں اسرائیلی جارحیت جاری، مزید 36 فلسطینی شہید ہوگئے
  • غزہ میں صیہونی بربریت جاری، مزید 36 فلسطینی شہید، درجنوں زخمی
  • آج کا پاکستان کل جیسا نہیں رہا! نئی صف بندی؟
  • غزہ میں اسرائیلی جارحیت عید پر بھی نہ تھمی، مزید 42 فلسطینی شہید
  • فرانس کا اسرائیل سے فوری طور پر لبنان سے انخلا کا مطالبہ
  • عید کے دن بھی غزہ پر قیامت، اسرائیلی بمباری میں مزید 42 فلسطینی شہید