یورپی یونین: شعبہ توانائی کو بہتر بنانے کے لیے کلین انڈسٹریل ڈیل کا آغاز
اشاعت کی تاریخ: 26th, February 2025 GMT
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 26 فروری 2025ء) یوروپی کمیشن بدھ کو اپنے کلین انڈسٹریل ڈیل یا صاف ستھرے صنعتی معاہدے کا خاکہ پیش کرے گا، جس کا مقصد 2025 میں معدنی ایندھن کے درآمدی اخراجات میں دسیوں ارب یورو کی کٹوتی کرنا ہے۔
کچھ اقدامات میں پائیدار توانائی کے منصوبوں کے لیے اجازت نامے کے عمل کو تیز کرنا، توانائی پر محصولات کے ڈھانچے کو تبدیل کرنا اور قابل تجدید ذرائع کے لیے سبسڈی میں اضافہ شامل ہے۔
یورپی یونین میں توانائی کے زرائع کے طور پر شمسی توانائی نے کوئلے کو پیچھے چھوڑ دیا
یورپی یونین کے انرجی کمشنر ڈین جورجینسن نے کہا، "حقیقت یہ ہے کہ امریکہ اب گرین ایجنڈے سے دور ہو رہا ہے.
(جاری ہے)
اس کے برعکس، اس کا مطلب ہے کہ ہمیں آگے بڑھنے کی ضرورت ہے۔"
توانائی کے نئے قوانین سے قابل تجدید توانائی کمپنیوں کو سستی غیر ملکی درآمدات اور سست مانگ کا مقابلہ کرنے میں مدد ملے گی۔
یورپی یونین: بچت ہدف سے زیادہ، گیس کا استعمال انیس فیصد کم
کلین انڈسٹریل ڈیل کا ایک اور مقصد 40 فیصد قابل تجدید توانائی ٹیکنالوجی، جیسے ونڈ ٹربائنز، یورپی یونین کے اندر تیار کرنا ہے۔ یہ پائیداری ضوابط کا کچھ بوجھ بھی چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروبار سے ان صنعتوں کو منتقل کر دے گا جو زیادہ آلودگیوں کے لیے ذمہ دار ہیں۔
دسیوں اربوں کی بچت کی پیش گوئییورپی یونین کے ایک ایگزیکٹو تجزیہ کا اندازہ ہے کہ اس سے بلاک کی درآمدی لاگت میں 45 بلین یورو (47.3 بلین ڈالر) کی بچت ہو گی، جبکہ بلاک کے اندر توانائی کے بنیادی ڈھانچے کو بھی سپورٹ کیا جائے گا۔ یہ بچت 2030 تک سالانہ 130 بلین یورو تک بڑھ جائے گی۔
جورجنسن نے روئٹرز کے ساتھ ایک انٹرویو میں کہا کہ ان (قابل تجدید توانائی کے منصوبوں) میں بھی بہت زیادہ سرمایہ کاری کی ضرورت ہوتی ہے، لیکن اس کا خاطر خواہ فائدہ نہیں ہوتا۔
"لیکن ہمیں یاد رکھنا ہوگا کہ کچھ نہ کرنا بھی مہنگا ہے۔"انہوں نے کہا، "اسی لیے ہم باہر سے ایندھن نہ خرید کر پیسے بچاتے ہیں۔"
اگرچہ کووڈ انیس کے وبائی مرض کے دوران معدنی ایندھن کے استعمال میں نمایاں کمی واقع ہوئی، لیکن یہ 2022 میں یوکرین پر روسی حملے اور روسی قدرتی گیس کی کم ہوتی دستیابی کے بعد آسمان کو چھو گیا۔
یورپ کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی دھمکیوں کا بھی سامنا ہے۔ ٹرمپ نے بلاک کو مزید امریکی ایندھن نہ خریدنے کی صورت میں بھاری محصولات کا سامنا کرنے کی دھمکی دی ہے۔
ج ا ⁄ ص ز (ڈی پی اے، روئٹرز، اے ایف پی)
ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے یورپی یونین توانائی کے کے لیے
پڑھیں:
معاشی استحکام کی طرف گامزن ہیں، جی ڈی پی گروتھ7.2 فیصد رہی ، اقتصادی سروے جاری
اسلام آباد(نیوز ڈیسک) وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نےقومی اقتصادی سروے پیش کرتے ہوئےکہا کہ عالمی سطح پر مجموعی پیداوار کی شرح کم ہوئی ہے اور گلوبل جی ڈی پی کا نمو 2.8 فی صد ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملکی مجموعی پیداوار میں اضافہ ہوا ہے، جو کہ پاکستان کی معاشی ترقی کا نشان ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستانی معاشی بحالی کو عالمی منظر نامے کے تناظر میں دیکھا جائے گا۔ دو سال قبل (2023ء میں) ہماری مجموعی پیداوار (جی ڈی پی) گروتھ منفی تھی اور مہنگائی کی شرح 29 فی صد سے بلند ہو چکی تھی، جس کے بعد حکومت نے بڑے فیصلے کیے، جس کے نتیجے میں ملکی معیشت اب بتدریج بہتر سے بہتر ہوتی جا رہی ہے۔
وفاقی وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ افراط زر میں ریکارڈ کمی ہوئی ہے اور مہنگائی کی شرح کم ہوکر اب 4.6 فی صد پر آ چکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم معیشت کا ڈی این اے بدلنا چاہ رہے ہیں، جس کے لیے کچھ اسٹرکچرل ریفارمز ناگزیر ہیں۔ ٹیکس اصلاحات سب کے سامنے ہیں۔ ڈاکٹر شمشاد اختر نے معاشی اصلاحات کا پروگرام شروع کیا ہے، میں ان کی تعریف کروں گا۔
انہوں نے کہا کہ انرجی اصلاحات کو اویس لغاری اور علی پرویز ملک تیزی سے آگے بڑھا رہے ہیں۔ ڈیسکوز کے بورڈ نجی شعبے سے لائے ہیں، اس سے کارکردگی بہتر ہو رہی ہے۔ 1.27ٹریلن روپے کے گردشی قرضے کے حل کے لیے بینکوں سے معاہدہ بھی ہوا ہے۔ نگران حکومت میں ہونے والے اچھے اقدامات کو سراہتا ہوں۔
حکومتی اقدامات کے نتیجے میں پالیسی ریٹ 22 فیصد سے کم ہوکر 11 فیصد پر آگیا ہے۔ 24 ایس او ایزکو پرائیویٹائزیشن کے حوالے کیا ہے۔ پچھلے سال پالیسی ریٹ نیچے آنے سے ڈیبٹ سروسنگ کی مد میں کافی بچت ہوئی۔ پنشن ریفارمز کے تحت ڈیفائنڈ کنٹری بیوشن پنشن سسٹم کی طرف جاچکے ہیں ۔ لیکیج کا روکنا بہت ضروری ہے، اس سلسلے میں رائٹ سائزنگ کی جارہی ہیں۔
وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ 43 وزارتیں اور 400 اٹیچ ڈیپارٹمنٹس کی رائٹ سائرنگ کی جارہی ہے۔ بجٹ میں بتاؤں گا کہ اسے آگے کیسے لے کر جائیں گے۔ اسے مرحلہ وار آگے لے کر جارہے ہیں۔ ہم وزارتوں اور محکموں کو ضم کررہے ہیں۔
Post Views: 5