کراچی (کامرس رپورٹر) ترسیلات زر  اور سافٹ ویئر سروسز کی برآمدات بلند ترین سطح پرپہنچ گئی۔ مالی سال 2025ء کے دوران ترسیلات زر 26.6فیصد اضافہ سے 38.2ارب ڈالر تک پہنچ چکی ہے جبکہ مالی سال 24ء  کے دوران  30.3 ارب ڈالر ترسیلات موصول ہوئی تھی۔ سٹیٹ بینک کے مطابق جون 2025ء  کے دوران کارکنوں کی ترسیلات زر میں 3.

4 ارب ڈالر کی آمد ہوئی اور نمو کے لحاظ سے ترسیلات زر میں سال بسال بنیاد پر 7.9 فیصد اضافہ ہوا۔ دوسری طرف پاکستان کی سافٹ ویئر سروسز کی برآمدات میں گزشتہ چند برسوں سے مسلسل اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے، اور ملک نے پہلی مرتبہ کسی 11 ماہ کی مدت میں ایک ارب ڈالر سے زائد کا زرمبادلہ حاصل کیا ہے۔ سٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق، جولائی سے مئی کے دوران جاری مالی سال میں پاکستان نے سافٹ ویئر سروسز کی برآمدات کے ذریعے 1.01 ارب ڈالر کا زرمبادلہ حاصل کیا، جو گزشتہ مالی سال کے اسی عرصے میں حاصل کردہ 793 ملین ڈالر کے مقابلے میں 27.4 فیصد زیادہ ہے۔ علاوہ ازیں وزیراعظم نے ترسیلات زر میں 26.6 فیصد کا اضافہ انتہائی خوش آئند قرار دیا ہے۔ شہباز شریف نے گزشتہ مالی سال تاریخ کی بلند ترین ترسیلات زر پر اظہار تشکر کیا۔ شہباز شریف نے کہا ترسیلات زر میں چھبیس اعشاریہ چھ فیصد کا اضافہ انتہائی خوش آئند ہے۔ ترسیلات زر میں ریکارڈ اضافہ بیرون ملک پاکستانیوں کی قابل قدر خدمات اور ان کے پاکستانی معیشت میں اعتماد کا مظہر ہے۔

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: ترسیلات زر میں سافٹ ویئر مالی سال کے دوران

پڑھیں:

چین نے جرمنی کو پیچھے چھوڑ دیا، پہلی بار دنیا کے 10 بڑے جدت پسند ممالک میں شامل

بیجنگ/جنیوا: جدید ٹیکنالوجی اور تحقیق کی دوڑ میں ایک بڑی پیش رفت سامنے آئی ہے، جہاں چین نے پہلی بار اقوام متحدہ کے جاری کردہ گلوبل انوویشن انڈیکس میں دنیا کے 10 سب سے زیادہ جدت پسند ممالک میں جگہ بنا لی ہے — اور اس عمل میں یورپ کی مضبوط ترین معیشت جرمنی کو بھی پیچھے چھوڑ دیا ہے۔

یہ ترقی بیجنگ میں نجی کمپنیوں اور ریاستی اداروں کی جانب سے تحقیق و ترقی (R&D) کے شعبے میں مسلسل بھاری سرمایہ کاری کا نتیجہ ہے۔ اقوام متحدہ کے ذیلی ادارے ورلڈ انٹلیکچوئل پراپرٹی آرگنائزیشن (WIPO) کی رپورٹ کے مطابق، چین اب دنیا میں سب سے زیادہ تحقیق پر خرچ کرنے والا ملک بننے کے قریب ہے۔

انوویشن انڈیکس کی تازہ فہرست:

سوئٹزرلینڈ

سویڈن

امریکا

جنوبی کوریا

سنگاپور

برطانیہ

فن لینڈ

نیدرلینڈز

ڈنمارک

چین

  جرمنی اس سال 11ویں نمبر پر چلا گیا ہے۔

WIPO کی رپورٹ کے مطابق، 2024 میں عالمی سطح پر درج ہونے والی پیٹنٹ (ایجادات) کی درخواستوں میں سب سے زیادہ — تقریباً 25 فیصد   چین سے آئیں، جو ایک نیا عالمی ریکارڈ ہے۔ اس کے برعکس امریکا، جاپان اور جرمنی کی مشترکہ پیٹنٹ درخواستوں میں تقریباً 40 فیصد کی معمولی کمی دیکھی گئی ہے۔

چین کی کامیابی کا راز

ماہرین کے مطابق، چین کی یہ ترقی اس کی نجی صنعتوں اور سرکاری اداروں کی مشترکہ حکمتِ عملی کا نتیجہ ہے، جہاں نہ صرف مالی معاونت میں تیزی آئی بلکہ جدید ٹیکنالوجیز، مصنوعی ذہانت، اور توانائی کے شعبوں میں بھی غیر معمولی پیش رفت ہوئی۔

جرمنی کے لیے پیغام

انوویشن انڈیکس کے شریک مدیر ساچا وونش کا کہنا ہے کہ جرمنی کو 11ویں نمبر پر آنے پر زیادہ پریشان ہونے کی ضرورت نہیں، کیونکہ یہ درجہ بندی سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے لگائے گئے تجارتی محصولات جیسے عوامل کو پوری طرح ظاہر نہیں کرتی۔

WIPO کے ڈائریکٹر جنرل ڈیرن تانگ نے کہا کہ جرمنی کے لیے اصل چیلنج یہ ہے کہ وہ اپنی تاریخی صنعتی برتری کو برقرار رکھتے ہوئے، ڈیجیٹل انوویشن میں بھی ایک طاقتور مقام حاصل کرے۔

مستقبل غیر یقینی

رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا کہ عالمی سطح پر انوویشن کا مستقبل کچھ غیر یقینی دکھائی دے رہا ہے، کیونکہ تحقیق و ترقی میں سرمایہ کاری کی رفتار سست ہو چکی ہے۔ اس سال عالمی ترقی کی شرح 2.3 فیصد رہنے کا امکان ہے، جو گزشتہ سال کی 2.9 فیصد کے مقابلے میں نمایاں کمی ہے — اور 2010 کے بعد سب سے کم سطح ہے۔

Post Views: 2

متعلقہ مضامین

  • ٹیکسٹائل مصنوعات کی برآمدات میں مالی سال 9.9فیصد اضافہ
  • معاشی بہتری کے حکومتی دعووں کی قلعی کھل گئی
  • دو مشہور سافٹ ویئر استعمال کرنے والوں کو حفاظتی اقدامات کرنے کی ہدایت
  • ای بائیکس رجسٹریشن میں نمایاں اضافہ
  • نریندر مودی کی 75ویں سالگرہ پر ٹرمپ کی مبارکباد، مودی کا اظہار تشکر
  • چین نے جرمنی کو پیچھے چھوڑ دیا، پہلی بار دنیا کے 10 بڑے جدت پسند ممالک میں شامل
  • شرح سود 11فیصد برقراررکھنے پر صنعت کاروں کا مایوسی کا اظہار
  • لوگوں چیٹ جی پی ٹی پر کیاکیا سرچ کرتے ہیں؟ کمپنی نے تفصیلات جاری کر دیں
  • سیلاب مہنگائی بڑھنے کا خدشہ ‘ سٹیٹ بنک : شرح سود 11فیصدبرقرار
  • سیلاب کے باعث ملک کی اقتصادی ترقی کی رفتار سست ہو سکتی ہے، اسٹیٹ بینک