پیٹ بھر کر کھانے کے بعد کچھ میٹھا کھانے کا دل کیوں چاہتا ہے؟
اشاعت کی تاریخ: 26th, February 2025 GMT
تقریباً ہم سب نے تجربہ کیا ہے کہ جب ہم پیٹ بھر کر کھانا کھالیتے ہیں اور پیٹ بھرا محسوس ہوتا ہے، تو ہم کچھ میٹھا کھانا چاہتے ہیں لیکن ایسا کیوں ہوتا ہے؟
کولون میں میکس پلانک انسٹی ٹیوٹ کے محققین نے دریافت کیا ہے کہ میٹھے کی یہ خواہش دماغ سے پیدا ہوتی ہے۔
دماغ میں موجود اعصابی خلیے جو کھانے کے بعد پیٹ بھرے احساس کے لیے ذمہ دار ہوتے ہیں، میٹھے کی خواہش پیدا کرنے میں بھی کردار ادا کرتے ہیں۔
چوہوں اور انسانوں دونوں میں، پیٹ بھر کر کھانے کے بعد ایک ایسا عمل رونما ہوتا ہے جو اوپیئٹ ß-endorphin کے اخراج کو متحرک کرتا ہے جس کے نتیجے میں میٹھے کی خواہش پیدا ہوتی ہے۔
سائنسدانوں کے مطابق، اس عمل میں اوپیئٹ سگنلنگ کو روکنا موجودہ اور مستقبل میں موٹاپے کے علاج میں معاون ثابت ہو سکتا ہے۔
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
آلو بخارے کھانے سے صحت پر مرتب ہونے والے 9 حیران کن فوائد
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
آلو بخارا موسم گرما میں دستیاب ایک لذیذ اور صحت بخش پھل ہے جسے خشک کر کے بھی کھایا جاتا ہے۔
پوٹاشیم، سیلینیئم، وٹامن سی، وٹامن اے، بیٹا کیروٹین اور فائبر سے بھرپور یہ پھل دل، دماغ اور ہڈیوں کی صحت کے لیے مفید سمجھا جاتا ہے۔
ماہرین کے مطابق آلو بخارے میں اینٹی آکسائیڈنٹس کی مقدار زیادہ ہوتی ہے جس سے مدافعتی نظام مضبوط ہوتا ہے اور بلڈ پریشر کو کنٹرول میں رکھنے میں مدد ملتی ہے۔
یہ پھل بینائی بہتر بنانے، نظام ہاضمہ کی کارکردگی بہتر کرنے اور جسمانی وزن کو کنٹرول میں رکھنے میں بھی مددگار مانا جاتا ہے۔
خشک آلو بخارے کا استعمال ہڈیوں کو مضبوط بناتا ہے جبکہ اس میں موجود فائبر اور پانی سانس کی بو اور مسوڑھوں کے امراض سے تحفظ فراہم کرتے ہیں۔
طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ آلو بخارا ذیابیطس کے مریضوں کے لیے بھی مفید ہے کیونکہ اس میں قدرتی شکر کی مقدار کم ہوتی ہے اور بلڈ شوگر اچانک نہیں بڑھتی۔
البتہ ماہرین نے تنبیہ کی ہے کہ آلو بخارے کا زیادہ استعمال معدے کے لیے نقصان دہ ہو سکتا ہے اور اس سے ہیضے کا خطرہ بڑھ سکتا ہے۔