حکومت سندھ کی جنوبی کوریا کو دھابیجی اکنامک زون میں صنعتیں لگانے کی پیشکش
اشاعت کی تاریخ: 26th, February 2025 GMT
کراچی:
وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے جنوبی کوریہ کو دھابیجی اکنامک زون میں صنعتیں لگانے کی پیشکش کر دی۔
یہ بات انہوں نے وزیراعلیٰ ہاؤس میں آج عوامی جمہوری کوریا کے سفیر مسٹر پارک کجون (Mr. Park Kijun) سے ملاقات کے دوران کہی۔ ملاقات میں دو طرفہ تعلقات، تجارتی روابط اور سرمایہ کاری کے مواقع پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
ملاقات میں سندھ اور جنوبی کوریا کے درمیان اقتصادی تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا گیا، وزیراعلیٰ سندھ نے جنوبی کوریہ کو دھابیجی اسپیشل اکنامک زون میں صنعتیں لگانے کی دعوت دیتے ہوئے کہا کہ یہ زون غیر ملکی سرمایہ کاروں کے لیے پرکشش مواقع فراہم کرتا ہے۔
انہوں نے کورین کمپنیوں کو سندھ میں ہائی ٹیک انڈسٹری، سیمی کنڈکٹرز اور آٹوموبائل کے شعبے میں سرمایہ کاری کرنے کی پیشکش کی۔ کورین سفیر پارک کجون نے کہا کہ ماضی میں جنوبی کوریا نے سندھ میں حیدرآباد میرپورخاص سڑک کو پبلک پرائیوٹ پارٹنرشپ کے تحت تعمیر کیا تھا، تاہم اس کے بعد کسی بھی بڑے منصوبے میں کام نہیں کیا۔
انہوں نے سندھ میں آئی ٹی اور آٹوموبائل کے شعبے میں سرمایہ کاری کرنے میں دلچسپی کا اظہار کیا۔ وزیراعلیٰ سندھ نے کورین سفیر کو یقین دہانی کرائی کہ ان کی حکومت جنوبی کوریا کے سرمایہ کاروں کو مکمل تعاون فراہم کرے گی۔
اس ضمن میں انہوں نے انویسٹمنٹ ڈپارٹمنٹ سندھ کو ہدایت دی کہ وہ کورین سرمایہ کاروں کے ساتھ براہ راست روابط استوار کرے اور ان کی معاونت کرے۔
ترجمان وزیراعلیٰ سندھ کے مطابق یہ ملاقات سندھ اور جنوبی کوریا کے درمیان تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کی طرف ایک اہم قدم ثابت ہوگی اور مستقبل میں مزید تجارتی اور صنعتی معاہدوں کی راہ ہموار کرے گی۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: جنوبی کوریا انہوں نے
پڑھیں:
وزیراعلی پنجاب مریم نواز جنوبی پنجاب کے ایم پی ایز سے کیوں ناراض ہیں؟
پنجاب کے مختلف علاقوں میں دریائے راوی، ستلج اور چناب میں شدید سیلابی صورتحال کے باعث 47 سو سے زائد دیہات متاثر ہو چکے ہیں جب کہ 47 لاکھ 23 ہزار افراد اس آفت سے متاثر ہوئے۔
یہ بھی پڑھیں: قائم مقام صدر کی مخیر حضرات اور عالمی اداروں سے سیلاب متاثرین کی فوری مدد کی اپیل
ان میں سے 26 لاکھ سے زائد افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا گیا ہے لیکن امدادی کارروائیوں میں عوامی نمائندوں کی غیرفعالیت نے وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز کو شدید برہم کر دیا ہے۔
ذرائع کے مطابق جب دریائے چناب میں طغیانی آئی تو وزیراعلیٰ مریم نواز اور چیف سیکریٹری پنجاب زاہد زمان نے ملتان، مظفر گڑھ اور بہاولپور کی انتظامیہ کو بروقت انخلا اور سخت اقدامات کی ہدایات جاری کی تھیں یہاں تک کہ عوامی تعاون نہ ملنے کی صورت میں پولیس فورس کے استعمال کا بھی کہا گیا تھا۔
ایم پی ایز پر تنقید، ’بیانات نہیں، عملی کام چاہیے‘جب جنوبی پنجاب کے علاقوں، خصوصاً جلالپور پیروالا اور تحصیل علی پور میں پانی داخل ہوا اور شہری متاثر ہونے لگے تو وزیراعلیٰ مریم نواز نے متعلقہ لیگی ایم پی ایز اور انتظامیہ کی سرزنش کی۔
مزید پڑھیے: امن بحالی کے اقدامات اور سیلاب متاثرین کی بھرپور مدد کر رہے ہیں، وزیراعلیٰ سندھ
وزیراعلیٰ نے دریافت کیا کہ جب صورتحال کا اندازہ تھا تو بروقت اقدامات کیوں نہ کیے گئے؟ انہوں نے کہا کہ عوام کو نکالنے کے لیے فورس کا استعمال ممکن تھا مگر عوامی نمائندے زمینی سطح پر متحرک دکھائی نہیں دیے۔
مریم نواز نے خاص طور پر ملتان، مظفر گڑھ اور بہاولپور کے ارکان اسمبلی سے ناراضی کا اظہار کیا جن میں عامر طلال گوپانگ (ایم این اے)، محمد نواب گوپانگ (ایم پی اے)، محمد سبطین رضا (ایم پی اے)، خالد محمود وارن، میاں شعیب اویسی اور خالد محمود ججا شامل ہیں۔
وزیراعلیٰ نے واضح کیا کہ سوشل میڈیا پر بیانات دینا کافی نہیں نمائندوں کو خود اپنے حلقوں میں جا کر ریسکیو آپریشن کی قیادت کرنی چاہیے تھی۔
کشتیوں کی اوور چارجنگ، امدادی کاموں میں کوتاہی پر بھی برہمیسیلابی علاقوں میں کشتیوں کی اوور چارجنگ پر بھی مریم نواز نے سخت برہمی کا اظہار کیا اور حکم دیا کہ اس ناجائز منافع خوری کو فوری طور پر روکا جائے۔
وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ عوام پہلے ہی مصیبت میں ہیں ان سے پیسے بٹورنا غیر انسانی عمل ہے۔
مزید پڑھیں: وزیر اعلیٰ مریم نواز شریف کا جلالپور پیر والا میں نجی کشتی مالکان کے مالی استحصال پر سخت نوٹس
مریم نواز نے اس صورتحال کے پیش نظر پنجاب کابینہ کے وزرا کو ہدایت دی کہ وہ ذاتی طور پر جنوبی پنجاب کے سیلاب زدہ علاقوں میں جا کر ریسکیو اور ریلیف سرگرمیوں کی نگرانی کریں۔
یہ بھی پڑھیے: وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کا جلالپور پیروالا کا دورہ، سیلاب متاثرین میں امدادی چیک تقسیم کیے
اس وقت سینیئر وزیر مریم اورنگزیب گزشتہ ایک ہفتے سے مظفر گڑھ اور ملتان میں امدادی سرگرمیوں میں مصروف ہیں، جب کہ وزیر صحت خواجہ سلمان رفیق، وزیر قانون ملک صہیب بھرت، وزیر آبپاشی کاظم خان پیرزادہ اور وزیر تعلیم رانا سکندر حیات جنوبی پنجاب میں موجود ہیں اور اپنی نگرانی میں امدادی کارروائیاں کروا رہے ہیں۔
نقصانات کا تخمینہ اور اگلے اقداماتذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے تمام متعلقہ محکموں کو ہدایت کی ہے کہ سیلاب سے متاثرہ ہر ضلع میں نقصانات کا تخمینہ لگایا جائے اور اس کی ایک جامع رپورٹ تیار کی جائے تاکہ پانی اترتے ہی ترقیاتی و بحالی منصوبے شروع کیے جا سکیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پنجاب کے ایم پی ایز پنجاب کے صوبائی وزرا پنجاب میں سیلاب جلالپور پیر والا کشتیوں کی اوورچارجنگ مریم نواز ایم پی ایز پر برہم وزیراعلیٰ پنجاب مریم نوازشریف