تمام تر مشکلات کے باوجود ملک کو ڈیفالٹ سے بچا کر استحکام کی جانب گامزن کیا، وزیرخزانہ
اشاعت کی تاریخ: 26th, February 2025 GMT
تمام تر مشکلات کے باوجود ملک کو ڈیفالٹ سے بچا کر استحکام کی جانب گامزن کیا، وزیرخزانہ WhatsAppFacebookTwitter 0 26 February, 2025 سب نیوز
پشاور (آئی پی ایس )وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ حکومت نے تمام تر مشکلات کے باوجود ملک کو ڈیفالٹ سے بچاکر معیشت بحال اور استحکام کی جانب گامزن کیا ہے۔پشاور میں تاجروں اور صنعت کاروں سے خطاب کے دوران محمد اورنگزیب نے کہا کہ ٹیکس نظام کو آسان اور بہتر بنانے کے لیے عملی اقدامات کیے گئے ہیں، ٹیکس پالیسی آفس کو آئندہ تین چار دنوں میں فعال کر دیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ پرائیویٹ سیکٹر کو ملک کے معاشی استحکام اور ترقی کے لیے قائدانہ کردار ادا کرنا چاہیے، بجٹ سازی سے قبل بزنس کمیونٹی اور متعلقہ اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کا عمل جاری ہے تاکہ تاجروں اور عوام کو ہر سطح پر ریلیف فراہم کیا جاسکے۔ان کا کہنا تھا کہ خیبر پختونخوا کی بزنس کمیونٹی اور عوام نے گزشتہ ایک دہائی سے مشکلات کا سامنا کیا، وفاقی حکومت کو ان کا احساس اور مکمل ادراک ہے۔
محمد اورنگزیب نے کہا کہ موجودہ حکومت نے تمام تر مشکلات کے باوجود ملک کو ڈیفالٹ سے بچاکر معیشت بحال اور استحکام کی جانب گامزن کیا ہے، عالمی مالیاتی ادارہ (آئی ایم ایف) کے فریم ورک میں رہتے ہوئے حکومتی اخراجات اور ریونیو میں توازن رکھا جائے گا۔
انہوں نے کہاکہ جامع اور پائیدار معاشی ترقی اور خوش حالی کے لیے عملی اقدامات کیے جائیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ کمرشل بینکس تمام سیکٹرز کو سپورٹ کریں، حکومت دیرپا معاشی ترقی و استحکام کے لیے کوشاں ہے اور موجودہ معاشی اعشاریہ اس بات کی دلیل ہے کہ حکومتی اصلاحات اور اقدامات کے ذریعے معیشت بحالی و ترقی کی طرف تیزی سے گامزن ہے۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: استحکام کی جانب گامزن کیا کے لیے نے کہا
پڑھیں:
پاکستان میں بلیو اکانومی کے فروغ کی جانب اہم پیش رفت، کراچی میں ایکوا کلچر پارک کے قیام کا منصوبہ
اسلام آباد:پاکستان میں بلیو اکانومی کے فروغ اور پائیدار سمندری ترقی کو یقینی بنانے کے لیے اہم اقدامات جاری ہیں۔
اسپیشل انویسٹمنٹ فیسلیٹیشن کونسل (SIFC) کی معاونت سے نہ صرف مقامی بلکہ غیر ملکی سرمایہ کاری بھی بلیو اکانومی منصوبوں کی طرف راغب ہو رہی ہے۔
حکومت نے جدید ٹیکنالوجی، شراکت داری اور ماحولیاتی توازن کو مدنظر رکھتے ہوئے کراچی میں 10.5 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری سے ایکوا کلچر پارک قائم کرنے کی منصوبہ بندی کی ہے۔
ایکوا کلچر وہ عمل ہے جس کے ذریعے سمندری یا میٹھے پانی میں مچھلی، جھینگے اور دیگر آبی حیات کی افزائش کی جاتی ہے، جو پاکستان کے ساحلی پانیوں میں غذائی تحفظ اور معاشی ترقی کے نئے مواقع پیدا کرے گا۔
پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت قائم ہونے والے اس پارک کے لیے حکومت سستی زمین فراہم کرے گی تاکہ نجی سرمایہ کاری کو فروغ دیا جا سکے۔ منصوبے کی سالانہ پیداوار 360 ٹن سے 1,200 ٹن تک متوقع ہے جب کہ آمدنی 7 لاکھ 20 ہزار ڈالر سے 7.2 ملین ڈالر تک پہنچنے کی توقع ہے۔
وفاقی وزیر برائے بحری امور، محمد جنید انور چوہدری نے اس منصوبے کی جلد تکمیل کے لیے 10 دن کے اندر ایکوا کلچر پارک کی آپریشنل رپورٹ تیار کرنے کی ہدایت جاری کی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ بلوچستان میں اس ماڈل کو توسیع دینے کی بھی تجویز دی گئی ہے تاکہ ساحلی وسائل سے بھرپور استفادہ حاصل کیا جا سکے۔
ایس آئی ایف سی ان تمام منصوبوں میں مرکزی کردار ادا کر رہا ہے اور اسٹریٹجک تعاون کے ذریعے سمندری ترقی کے لیے حکومت کے وژن کو عملی جامہ پہنانے میں مصروف ہے۔
پاکستان میں بلیو اکانومی کے فروغ کی جانب اہم پیش رفت، کراچی میں ایکوا کلچر پارک کے قیام کا منصوبہ*
پاکستان میں بلیو اکانومی کے فروغ اور پائیدار سمندری ترقی کو یقینی بنانے کے لیے اہم اقدامات جاری ہیں، جن میں ایکوا کلچر پارک کے قیام کا منصوبہ سرِفہرست ہے۔
اسپیشل انویسٹمنٹ فیسلیٹیشن کونسل (SIFC) کی معاونت سے نہ صرف مقامی بلکہ غیر ملکی سرمایہ کاری بھی بلیو اکانومی منصوبوں کی طرف راغب ہو رہی ہے۔
حکومت نے جدید ٹیکنالوجی، شراکت داری اور ماحولیاتی توازن کو مدنظر رکھتے ہوئے کراچی میں 10.5 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری سے ایکوا کلچر پارک قائم کرنے کی منصوبہ بندی کی ہے۔
ایکوا کلچر وہ عمل ہے جس کے ذریعے سمندری یا میٹھے پانی میں مچھلی، جھینگے اور دیگر آبی حیات کی افزائش کی جاتی ہے، جو پاکستان کے ساحلی پانیوں میں غذائی تحفظ اور معاشی ترقی کے نئے مواقع پیدا کرے گا۔
پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت قائم ہونے والے اس پارک کے لیے حکومت سستی زمین فراہم کرے گی تاکہ نجی سرمایہ کاری کو فروغ دیا جا سکے۔ منصوبے کی سالانہ پیداوار 360 ٹن سے 1,200 ٹن تک متوقع ہے جب کہ آمدنی 7 لاکھ 20 ہزار ڈالر سے 7.2 ملین ڈالر تک پہنچنے کی توقع ہے۔
وفاقی وزیر برائے بحری امور، محمد جنید انور چوہدری نے اس منصوبے کی جلد تکمیل کے لیے 10 دن کے اندر ایکوا کلچر پارک کی آپریشنل رپورٹ تیار کرنے کی ہدایت جاری کی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ بلوچستان میں اس ماڈل کو توسیع دینے کی بھی تجویز دی گئی ہے تاکہ ساحلی وسائل سے بھرپور استفادہ حاصل کیا جا سکے۔
ایس آئی ایف سی ان تمام منصوبوں میں مرکزی کردار ادا کر رہا ہے اور اسٹریٹجک تعاون کے ذریعے سمندری ترقی کے لیے حکومت کے وژن کو عملی جامہ پہنانے میں مصروف ہے۔