ملازمین کو تنخواہیں نہ دینے پر شالیمار ریکارڈنگ اینڈ براڈکاسٹنگ کارپوریشن کی بندش کی درخواست پر نوٹس جاری
اشاعت کی تاریخ: 27th, February 2025 GMT
اسلام آباد( محمد ابراہیم عباسی )اسلام آباد ہائی کورٹ نے شالیمار ریکارڈنگ اینڈ براڈکاسٹنگ کارپوریشن (SRBC) کی مالی مشکلات اور ملازمین کی تنخواہوں کی عدم ادائیگی کے معاملے پر اہم پیشرفت کرتے ہوئے فریقین کو نوٹس جاری کر دیا اور جواب طلب کر لیا۔
جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان نے کیس کی سماعت کی، جہاں درخواست گزار کی جانب سے بیرسٹر عمر ملک عدالت میں پیش ہوئے۔ درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ کمپنی نے 2018 سے اب تک سالانہ یا غیر معمولی جنرل میٹنگز نہیں بلائیں، جو کمپنی ایکٹ 2017 کی خلاف ورزی ہے۔
مزید کہا گیا کہ پاکستان ٹیلی ویژن کارپوریشن لمیٹڈ (PTVC) نے اپنی مالی امداد واپس لے لی ہے، جس کے باعث کمپنی شدید مالی بحران کا شکار ہو گئی ہے اور نومبر 2024 تک ملازمین کی تنخواہوں کی بقایا رقم 37 کروڑ 57 لاکھ 50 ہزار روپے تک پہنچ چکی ہے۔
درخواست میں عدالت سے استدعا کی گئی کہ کمپنی کے اثاثے فروخت کرنے یا بینک اکاؤنٹس چلانے پر حکم امتناع جاری کیا جائے اور کمپنی کو بند کرنے کا حکم دیا جائے۔عدالت نے دلائل سننے کے بعد کیس کی مزید سماعت 16 اپریل تک ملتوی کر دی۔
صدر تنخواہ دارو محدود آمدنی کے طبقات کیلئے بڑی مراعات کا اعلان کرینگے
.ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
جسٹس طارق جہانگیری کی سماعت کی آڈیو ویڈیو ریکارڈنگ حصول کی درخواست دائر
اسلام آباد:جسٹس طارق محمود جہانگیری کو کام سے روکنے کے حکم میں نیا موڑ، چیف جسٹس کورٹ کی کل کی سماعت کی آڈیو ویڈیو ریکارڈنگ حصول کی درخواست دائر کر دی گئی۔
بیرسٹر جہانگیر جدون نے رجسٹرار اسلام آباد ہائیکورٹ کو درخواست دائر کی۔
درخواست میں موقف اپنایا کہ گزشتہ روز میڈیا پر بڑے پیمانے پر جسٹس جہانگیری کیس رپورٹ ہوا، میڈیا پر رپورٹ ہوا چیف جسٹس نے وکلا کو کہا ابھی کوئی آرڈر پاس نہیں کر رہے لیکن سماعت ختم ہونے کے بعد معلوم ہوا کہ جسٹس جہانگیری کو کام سے روک دیا گیا۔
درخواست میں استدعا کی گئی کہ 16 ستمبر دن ایک بجے کورٹ نمبر 1 کی آڈیو ویڈیو ریکارڈنگ دی جائے۔
بیرسٹر جہانگیر جدون کی جانب سے درخواست کے ساتھ یو ایس بھی جمع کروائی گئی۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز مبینہ جعلی ڈگری کیس میں اسلام آباد ہائی کورٹ نے جسٹس طارق محمود جہانگیری کو جوڈیشل ورک سے روک دیا تھا۔
اسلام آباد ہائی کورٹ نے سپریم جوڈیشل کونسل کے فیصلے تک کام سے روکنے کا حکم دیا۔