سیاسی بیورو کے رکن اور دفترِ القدس کے سربراہ ہارون ناصر الدین نے کہا ہے کہ قابض ریاست کی طرف سے القدس میں جاری انہدام اور جارحانہ کارروائیاں اس کے گھناؤنے عزائم کی عکاسی کرتی ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ فلسطینی مزاحمتی تحریک حماس کے سیاسی بیورو کے رکن اور دفترِ القدس کے سربراہ ہارون ناصر الدین نے کہا ہے کہ قابض ریاست کی طرف سے القدس میں جاری انہدام اور جارحانہ کارروائیاں اس کے گھناؤنے عزائم کی عکاسی کرتی ہیں، جن کا مقصد فلسطینیوں کو جبری بےدخل کرکے شہر کو یہودی رنگ میں رنگنا ہے لیکن صیہونی سازشیں فلسطینی عوام کے صبر و استقامت کے سامنے ناکام ہوں گی، اور ہماری بہادرانہ مزاحمت مزید شدت اختیار کرے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ مقدسی عوام ہر قیمت پر قابض ریاست کے منصوبے ناکام بنائیں گے اور اپنی زمین اور مقدسات کے دفاع کے لیے دیوار کی طرح کھڑے رہیں گے، رمضان المبارک میں مسجد الاقصیٰ کی آبادکاری، صیہونی یلغار کے خلاف مزاحمت، اور القدس کے خلاف قابض ریاست کے تمام منصوبوں کو مسترد کرنے کے لیے بھرپور تحرک کی ضرورت ہے۔ حماس نے فلسطینی عوام سے مطالبہ کیا کہ وہ قابض ریاست کے خلاف اپنی تمام تر مزاحمتی صلاحیتوں کو بروئے کار لائیں، اور القدس کی حفاظت کے لیے ہر ممکن جدوجہد جاری رکھیں۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: قابض ریاست

پڑھیں:

فرانس کا تاریخی قدم، فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کا اعلان

پیرس:

فرانس نے مشرقِ وسطیٰ میں قیامِ امن کی سمت اہم پیش رفت کرتے ہوئے ریاستِ فلسطین کو تسلیم کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے اس فیصلے کا باضابطہ اعلان ستمبر میں اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس سے اپنے خطاب میں کرنے کا عندیہ دے دیا۔

فلسطینی صدر محمود عباس کے نام ایک خط میں جو سوشل میڈیا پر شیئر کیا گیا فرانسیسی صدر نے واضح کیا کہ پائیدار اور منصفانہ امن کے حصول کے لیے ریاستِ فلسطین کا قیام ناگزیر ہے۔

میکرون کا کہنا تھا کہ فرانس اس تاریخی اور اصولی مؤقف کی بنیاد پر فلسطینی ریاست کو تسلیم کرے گا۔

Consistent with its historic commitment to a just and lasting peace in the Middle East, I have decided that France will recognize the State of Palestine.

I will make this solemn announcement before the United Nations General Assembly this coming September.… pic.twitter.com/VTSVGVH41I

— Emmanuel Macron (@EmmanuelMacron) July 24, 2025

صدر میکرون نے کہا کہ اس وقت مشرقِ وسطیٰ کو فوری جنگ بندی، تمام یرغمالیوں کی رہائی اور غزہ کے عوام کے لیے بڑے پیمانے پر انسانی امداد کی اشد ضرورت ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ حماس کو غیر مسلح کرنا، غزہ کو محفوظ بنانا اور اس کی تعمیرِ نو کے ساتھ ساتھ فلسطینی ریاست کا قیام ہی خطے کے دیرپا امن کی ضمانت بن سکتا ہے۔

فرانسیسی صدر کا کہنا تھا کہ فرانسیسی عوام مشرقِ وسطیٰ میں امن چاہتے ہیں، اور اب وقت آ گیا ہے کہ یورپی و بین الاقوامی شراکت داروں کے ساتھ مل کر یہ ثابت کیا جائے کہ امن ممکن ہے۔

متعلقہ مضامین

  • غزہ میں صیہونی فورسز کی بربریت جاری، مزید 80 فلسطینی شہید
  • فرانس کے فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کے اعلان کا سعودی عرب کی جانب سے خیرمقدم
  • فلسطینی ریاست سے متعلق فرانسیسی اعلان پر عالمی رائے منقسم
  • فرانس فلسطینی ریاست کو جلد ہی تسلیم کر لے گا، ماکروں
  • فرانس کا ستمبر میں فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کا اعلان
  • فرانس کا فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کا اعلان
  • فرانس کا تاریخی قدم، فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کا اعلان
  • لارڈ قربان حسین کی کشمیر میں بھارتی مظالم، سندھ طاس معاہدہ معطلی اور بھارتی جارحیت پر کڑی تنقید
  • مغربی کنارے میں اسرائیلی خودمختاری کی درخواست منظور، خبر ایجنسی
  • اقوام متحدہ میں پاکستان نے بھارتی جارحیت، کشمیر پر قبضے اور آبی خلاف ورزیوں کو بے نقاب کردیا