القدس میں قابض ریاست کی جارحیت ہمارے عزم کو مزید مضبوط کرے گی، حماس
اشاعت کی تاریخ: 27th, February 2025 GMT
سیاسی بیورو کے رکن اور دفترِ القدس کے سربراہ ہارون ناصر الدین نے کہا ہے کہ قابض ریاست کی طرف سے القدس میں جاری انہدام اور جارحانہ کارروائیاں اس کے گھناؤنے عزائم کی عکاسی کرتی ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ فلسطینی مزاحمتی تحریک حماس کے سیاسی بیورو کے رکن اور دفترِ القدس کے سربراہ ہارون ناصر الدین نے کہا ہے کہ قابض ریاست کی طرف سے القدس میں جاری انہدام اور جارحانہ کارروائیاں اس کے گھناؤنے عزائم کی عکاسی کرتی ہیں، جن کا مقصد فلسطینیوں کو جبری بےدخل کرکے شہر کو یہودی رنگ میں رنگنا ہے لیکن صیہونی سازشیں فلسطینی عوام کے صبر و استقامت کے سامنے ناکام ہوں گی، اور ہماری بہادرانہ مزاحمت مزید شدت اختیار کرے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ مقدسی عوام ہر قیمت پر قابض ریاست کے منصوبے ناکام بنائیں گے اور اپنی زمین اور مقدسات کے دفاع کے لیے دیوار کی طرح کھڑے رہیں گے، رمضان المبارک میں مسجد الاقصیٰ کی آبادکاری، صیہونی یلغار کے خلاف مزاحمت، اور القدس کے خلاف قابض ریاست کے تمام منصوبوں کو مسترد کرنے کے لیے بھرپور تحرک کی ضرورت ہے۔ حماس نے فلسطینی عوام سے مطالبہ کیا کہ وہ قابض ریاست کے خلاف اپنی تمام تر مزاحمتی صلاحیتوں کو بروئے کار لائیں، اور القدس کی حفاظت کے لیے ہر ممکن جدوجہد جاری رکھیں۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: قابض ریاست
پڑھیں:
پیکا ایکٹ؛ ریاست مخالف سرگرمیوں میں ملوث افراد کیخلاف 24 گھنٹوں میں 23 مقدمات درج
لاہور:ریاست مخالف سرگرمیوں میں ملوث افراد کے خلاف پیکا ایکٹ کے تحت 24 گھنٹوں میں 23 مقدمات درج درج کرلیے گئے۔
پولیس کے مطابق اہم سیاسی و سرکاری شخصیات سے متعلق نازیبا ویڈیوز بنانے یا اپلوڈ کرنے کے معاملے میں ڈی ائی جی انویسٹی گیشن سید ذیشان رضا کی ہدایت پر سوشل میڈیا پر جعلی ویڈیوز اپلوڈ کرنے والوں کیخلاف پولیس کا کریک ڈاؤن جاری ہے۔
اس دوران ریاست مخالف سرگرمیوں میں ملوث افراد کے خلاف لاہور کے مختلف تھانوں میں 24 گھنٹوں کے دوران پیکا ایکٹ کے تحت 23 مقدمات درج کر لیے گئے ہیں۔
پولیس حکام کے مطابق قومی اداروں کے خلاف قابل اعتراض اور نازیبا مواد کی تشہیر میں ملوث افراد کسی رعایت کے مستحق نہیں ہیں۔ اداروں کی تضحیک اور تمسخر اڑانے والے عناصر کو قانون کی گرفت میں لے کر سخت سے سخت سزا دلوائی جائےگی۔
ڈی آئی جی انویسٹی گیشن کے مطابق ان عناصر کامقصد معاشرے میں انتشار اور اداروں کے خلاف منافرت پھیلانا ہے۔ ملزمان کو تمام قانونی شواہد کی روشنی میں مضبوط چالان مرتب کرکے کیفرِ کردار تک پہنچایا جائے گا۔