القدس میں قابض ریاست کی جارحیت ہمارے عزم کو مزید مضبوط کرے گی، حماس
اشاعت کی تاریخ: 27th, February 2025 GMT
سیاسی بیورو کے رکن اور دفترِ القدس کے سربراہ ہارون ناصر الدین نے کہا ہے کہ قابض ریاست کی طرف سے القدس میں جاری انہدام اور جارحانہ کارروائیاں اس کے گھناؤنے عزائم کی عکاسی کرتی ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ فلسطینی مزاحمتی تحریک حماس کے سیاسی بیورو کے رکن اور دفترِ القدس کے سربراہ ہارون ناصر الدین نے کہا ہے کہ قابض ریاست کی طرف سے القدس میں جاری انہدام اور جارحانہ کارروائیاں اس کے گھناؤنے عزائم کی عکاسی کرتی ہیں، جن کا مقصد فلسطینیوں کو جبری بےدخل کرکے شہر کو یہودی رنگ میں رنگنا ہے لیکن صیہونی سازشیں فلسطینی عوام کے صبر و استقامت کے سامنے ناکام ہوں گی، اور ہماری بہادرانہ مزاحمت مزید شدت اختیار کرے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ مقدسی عوام ہر قیمت پر قابض ریاست کے منصوبے ناکام بنائیں گے اور اپنی زمین اور مقدسات کے دفاع کے لیے دیوار کی طرح کھڑے رہیں گے، رمضان المبارک میں مسجد الاقصیٰ کی آبادکاری، صیہونی یلغار کے خلاف مزاحمت، اور القدس کے خلاف قابض ریاست کے تمام منصوبوں کو مسترد کرنے کے لیے بھرپور تحرک کی ضرورت ہے۔ حماس نے فلسطینی عوام سے مطالبہ کیا کہ وہ قابض ریاست کے خلاف اپنی تمام تر مزاحمتی صلاحیتوں کو بروئے کار لائیں، اور القدس کی حفاظت کے لیے ہر ممکن جدوجہد جاری رکھیں۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: قابض ریاست
پڑھیں:
نواب شاہ، قبضہ مافیا ایک بار پھر سرگرم ، سرکاری زمینوں پر قابض
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
نواب شاہ (نمائندہ جسارت) نواب شاہ میں قبضہ مافیا ایک بار پھر سرگرم ہوگیا ہے، جہاں بااثر افراد نے سرکاری اور غیر سرکاری عمارتوں، پلاٹوں اور قیمتی زمینوں پر قبضے شروع کر دیے ہیں۔ شہریوں کی شکایات کے باوجود مقامی انتظامیہ خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔ اطلاعات کے مطابق قبضہ مافیا کو بعض سیاسی شخصیات اور سرکاری افسران کی پشت پناہی حاصل ہے، جس کے باعث قانون نافذ کرنے والے ادارے بھی کوئی کارروائی کرنے سے گریزاں ہیں۔علاقے کے مختلف محلوں اور تجارتی مقامات پر سرکاری زمینوں پر غیر قانونی تعمیرات تیزی سے جاری ہیں۔ بااثر افراد مبینہ طور پر جعلی دستاویزات کے ذریعے زمینوں پر قبضہ کرکے انہیں فروخت کر رہے ہیں۔ ان عناصر کا دعویٰ ہے کہ انہیں “لیس” سپریم کورٹ کی جانب سے ملی ہے، حالانکہ حقیقت میں ایسی کوئی قانونی اجازت موجود نہیں۔ اس طرح عوام کو گمراہ کرنے اور سرکاری اداروں کو دباؤ میں لانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔اس سنگین صورتحال کے خلاف سندھ ترقی پسند پارٹی (ایس ٹی پی) میدان میں آگئی ہے۔ پارٹی رہنماؤں نے نواب شاہ پریس کلب کے سامنے زبردست احتجاجی مظاہرہ کیا، جس میں بڑی تعداد میں کارکنان اور شہریوں نے شرکت کی۔ مظاہرین نے ہاتھوں میں بینرز اور پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے جن پر “قبضہ مافیا مردہ باد” اور “سرکاری زمین عوام کی ملکیت ہے” جیسے نعرے درج تھے۔ایس ٹی پی کے مرکزی رہنما ڈاکٹر قادر مگسی نے احتجاجی دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نواب شاہ سمیت پورے سندھ میں قبضہ مافیا نے عوام کا جینا دوبھر کر دیا ہے۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ مقامی حکومتیں اور انتظامیہ ان بااثر افراد کے خلاف کارروائی کرنے کے بجائے ان کی پشت پناہی کر رہی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ عوامی زمینوں پر ناجائز قبضے کسی بھی صورت برداشت نہیں کیے جائیں گے، اور اگر فوری طور پر کارروائی نہ کی گئی تو سندھ ترقی پسند پارٹی اپنی تحریک کو پورے صوبے میں پھیلا دے گی۔ڈاکٹر قادر مگسی نے مزید کہا کہ سپریم کورٹ کا نام استعمال کرنا ریاستی اداروں کی توہین کے مترادف ہے۔ انہوں نے حکومت سندھ سے مطالبہ کیا کہ قبضہ مافیا کے خلاف فوری آپریشن کیا جائے، غیر قانونی تعمیرات کو مسمار کیا جائے، اور ملوث افسران کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے۔مظاہرین نے وارننگ دی کہ اگر انتظامیہ نے ایک ہفتے کے اندر اندر قبضے ختم نہ کرائے تو وہ ضلعی دفتر کے باہر دھرنا دیں گے، جس میں نواب شاہ سمیت آس پاس کے اضلاع سے بھی کارکنان شریک ہوں گے۔دوسری جانب شہری حلقوں نے بھی ایس ٹی پی کے احتجاج کی حمایت کا اعلان کیا ہے۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ قبضہ مافیا نے عوام کی زندگی اجیرن بنا دی ہے، اور اگر حکومت نے ان کے خلاف کارروائی نہ کی تو حالات مزید خراب ہو سکتے ہیں۔نواب شاہ میں بڑھتی ہوئی غیر قانونی سرگرمیوں نے نہ صرف قانون کی عملداری پر سوالیہ نشان لگا دیا ہے بلکہ عوام کے اعتماد کو بھی شدید نقصان پہنچایا ہے۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ حکومت اور انتظامیہ اس مسئلے پر کب اور کیسے حرکت میں آتی ہے، یا پھر قبضہ مافیا اسی طرح طاقت کے زور پر شہریوں کی زمینیں ہڑپ کرتا رہے گا۔