کراچی(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔27 فروری ۔2025 )ایم کیو ایم پاکستان نے سندھ حکومت کے خلاف وائٹ پیپر شائع کرنے کا اعلان کر تے ہوئے کہا ہے کہ کراچی کے شہریوں کے استحصال میں وفاقی حکومت بھی قصوروار ہے ایم کیو ایم راہنماﺅں کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے فاروق ستار نے کہا کہ سندھ میں بدترین حکمرانی ہے جس کے نتیجے میں ریٹائرڈ ملازمین کو ان کے واجبات سے محروم رکھا جا رہا ہے.

(جاری ہے)

فاروق ستار نے بتایا کہ تقریبا 25 ارب روپے کے ریٹائرڈ ملازمین کے واجبات سندھ حکومت کے ذمے ہیں لیکن انہیں ادائیگی نہیں کی جا رہی، جو کہ ان کا معاشی قتل ہے ان کا کہنا تھا کہ ایک ملازم جب ریٹائر ہوتا ہے تو وہ اپنی گریجویٹی اور دیگر کٹوتیوں کا حقدار ہوتا ہے مگر یہ حقوق بھی سلب کر لیے گئے ہیں. انہوں نے بتایا کہ کراچی میونسپل کارپوریشن (کے ایم سی) کے دس ہزار ملازمین ریٹائر ہو چکے ہیں لیکن ان کے 15 ارب روپے کے بقایاجات ابھی تک ادا نہیں کیے گئے اسی طرح کے ڈی اے اور واٹر بورڈ کے ریٹائرڈ ملازمین کے بھی 10 ارب روپے سے زائد کے واجبات باقی ہیں.

فاروق ستار نے الزام لگایا کہ کراچی کے بلدیاتی ادارے ایم کیو ایم کے پاس تھے مگر سندھ کے وڈیروں نے ان پر قبضہ کر لیا اور ادارے چھین کر اپنے لوگوں کو دے دئیے انہوں نے کہا کہ حیدرآباد کے بلدیاتی اداروں کے ریٹائرڈ ملازمین کو بھی واجبات نہیں دیے جا رہے جو ناانصافی کی واضح مثال ہے ایم کیو ایم کے رہنما نے کہا کہ کراچی کے 25 ٹانز بنا دیے گئے ہیں مگر انہیں کے ایم سی نے اون کرنے سے انکار کر دیا ہے جس سے مسائل میں مزید اضافہ ہو گیا ہے.

انہوں نے انکشاف کیا کہ شہری اداروں سے کنٹرول چھین کر سندھ کے جاگیرداروں اور وڈیروں کو دے دیا گیا ہے جبکہ کراچی اور حیدرآباد کے عوام کو ان کے حقوق سے محروم رکھا جا رہا ہے فاروق ستار نے کہا کہ رمضان کے بعد سندھ حکومت کے خلاف وائٹ پیپر شائع کیا جائے گا جس میں مزید حقائق عوام کے سامنے لائے جائیں گے انہوں نے اعلان کیا کہ یہ وائٹ پیپر کی پہلی قسط ہے جبکہ دوسری قسط رمضان کے بعد جاری کی جائے گی.

انہوں نے سندھ حکومت پر اقربا پروری کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ کراچی اور حیدرآباد کے نوجوانوں کا کوٹہ جعلی ڈومیسائل رکھنے والے افراد کو دیا جا رہا ہے انہوں نے کہاکہ دیہی سندھ کے لوگوں کو بوگس ڈومیسائل پر شہری علاقوں میں ملازمتیں فراہم کی جا رہی ہیں جو سراسر ناانصافی ہے ایم کیو ایم پاکستان نے سندھ حکومت سے مطالبہ کیا کہ فوری طور پر ریٹائرڈ ملازمین کے بقایاجات ادا کیے جائیں اور شہری اداروں کو ان کے اصل نمائندوں کے حوالے کیا جائے ورنہ سخت احتجاج کیا جائے گا.

فاروق ستار نے کہا کہ کراچی کے شہریوں کا استحصال ہوتا ہے وفاقی حکومت کا بھی قصور ہے فاروق ستار نے کہا ہے کہ 2016 کے بعد ایم کیو ایم سے بلدیاتی اداروں کی ذمہ داری جاگیرداروں کو دے دی گئی سندھ میں 16 سال کی بدترین بدعنوان ترین حکمرانی ہے ایک وائٹ پیپر کی تیاری ہے رمضان کے بعد وائٹ پیپر شائع کریں گے. ایم کیو ایم رہنما کا کہنا ہے کہ کے ایم سی کے ریٹائر ملازمین کے واجبات 2017کے بعد سے ادا نہیں ہوئے، 18 ویں ترمیم کے بعد کے ایم سی کے واجبات کی ادائیگی صوبائی حکومت کی ذمہ داری ہے کراچی کے 25 ٹاﺅنز نے ریٹائر ملازمین کو اون کرنے سے انکار کر دیا ہے.

انہوں نے کہا کہ ان شہری اداروں کے ملازمین کے ساتھ سوتیلی ماں کا سلوک کیوں؟ ہمارا کوٹہ بوگس ڈومیسائل والوں کو دیا جا رہا ہے اگر ریٹائرمنٹ فنڈ کے پیسے آپ کھا گئے ہیں تو اس کی تحقیقات ہونی چاہئیں فاروق ستار نے کہا کہ سندھ کے دیگر اضلاع کے لوگوں کو ڈومیسائل پر کراچی میں نوکریاں مل رہی ہیں وزیراعلی سندھ کی ذمہ داری ہے کہ یکساں قانون ہو.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے فاروق ستار نے کہا کہ ریٹائرڈ ملازمین وائٹ پیپر شائع کہ کراچی کے ایم کیو ایم ملازمین کے سندھ حکومت کے واجبات کے ریٹائر جا رہا ہے کے ایم سی انہوں نے سندھ کے کے بعد

پڑھیں:

سندھ حکومت جرائم کے خاتمے اورقیام امن میں سنجیدہ نہیں، کاشف شیخ

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی (اسٹاف رپورٹر) جماعت اسلامی سندھ کے امیر کاشف سعید شیخ نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی کی حکومت سندھ میں ڈاکو راج کے خاتمے اور امن قائم کرنے میں سنجیدہ نہیں ہے۔ سندھ حکومت کی جانب سے ڈاکوؤں سے بات کرنے کے بجائے آپریشن تیزکرنے کا فیصلہ عوام کے ساتھ مذاق ہے۔سندھ کے عوام نے بدامنی اور ڈاکو راج کے خلاف کشمور سے کراچی اور اسلام آباد تک احتجاجی مارچ کیے لیکن حکمرانوں کے کانوں پرجوں تک نہیں رینگی جو کہ بیڈگورننس اور بے حسی کی انتہا ہے۔ انہوں نے ایک بیان میں کہا کہ سالانہ بجٹ میں سیکورٹی اورپھر ڈاکوئوں کے خاتمے کے نام پر اربوں روپے خرچ کرنے کے باوجود سندھ کے عوام امن کو ترس رہے ہیں۔ کبھی کہا جاتا ہے کہ پانی کم ہوا تو آپریشن کیا جائے گا، اور کبھی کہا جاتا ہے کہ ڈرون کے ذریعے آپریشن کیا جائے گا اور کبھی پنجاب چلے جانے کا ڈراما کیاجاتا ہے۔ اسی طرح وزیر داخلہ، آئی جی سندھ پولیس کے مختلف بیانات ہیں۔ اب ایک بار پھر وزیراعلیٰ کی جانب سے الگ حکم نامہ جاری کیا گیا ہے۔ یہ حکومت ہے یا مذاق؟ وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ حکمران جماعت کے بااثر رہنماؤں اور مشیروں کی جانب سے مجرموں کی رہائی اور ڈاکوؤں کو خطرناک ہتھیاروں کی فراہمی سے کیوں بے خبر ہیں؟ یہ سب کچھ تو پہلے ہی میڈیا دے چکا ہے۔ شکارپور کے ایک پولیس افسر کی جانب سے ڈاکوئوں کوپیپلز پارٹی سے وابستہ وڈیروں کے بنگلوں کی پشت پناہی حاصل ہونے کی رپورٹ کہاں غائب کی گئی؟ انہوں نے کہا کہ اگر مراد علی شاہ سندھ میں قیام امن اور ڈاکوئوراج ختم کرنے کے لیے واقعی سنجیدہ ہیں تو انہیں خالی خولی بیانات دینے کے بجائے عملی اقدامات کرنے ہوں گے۔ سب سے پہلے تو پارٹی کے ان بااثر لوگوں کے گلے میں پھندا ڈالنا چاہیے جو جرائم پیشہ افراد کی سرپرستی کرتے ہیں اور منافع کے لیے اغوا کی وارداتیں کراتے ہیں اور پھر پولیس میں موجود کالی بھیڑوں اور جرائم پیشہ افراد کے نیٹ ورک کو توڑنے کے لیے بے رحمانہ آپریشن کیا جائے، تاکہ عوام کو جرائم پیشہ افراد سے نجات دلائی جائے اور سندھ میں امن بحال ہو۔

متعلقہ مضامین

  • سندھ حکومت جرائم کے خاتمے اورقیام امن میں سنجیدہ نہیں، کاشف شیخ
  • حکمران سیلاب کی تباہ کاریوں سے سبق سیکھیں!
  • سندھ حکومت کا کسانوں کیلئے معاونتی پیکج تیار، اعلان آئندہ ہفتے ہوگا
  • بلوچستان کا پورا بوجھ کراچی کے سول اور جناح اسپتال اٹھا رہے ہیں، ترجمان سندھ حکومت
  • بھارتی ماﺅ نواز باغی جنگجوﺅں کا یکطرفہ طور پر مسلح جدوجہد معطل کرنے اور حکام سے بات چیت کا اعلان
  • وزیرِ اعلیٰ سندھ کا ڈکیتوں کیخلاف آپریشن تیز کرنے کا حکم
  • وزیراعلی سندھ کا کراچی میں غیر قانونی ٹینکرز کے خاتمے اور کچے میں ڈاکوؤں کیخلاف آپریشن تیز کرنے کا حکم
  • وزیراعلیٰ سندھ کا کچے میں ڈاکوؤں کیخلاف آپریشن تیز اور کراچی میں غیر قانونی ٹینکرز کے خاتمے کا حکم
  • وفاق کےملازمین کے بچوں کیلئے مالی سال 26-2025کے وظیفہ ایوارڈز کا اعلان
  • گورنر سندھ کی چینی سرمایہ کاروں کو کراچی میں صنعتیں قائم کرنے کی دعوت