فواد چوہدری ایک بار پھر پی ٹی آئی قیادت کے خلاف بول پڑے
اشاعت کی تاریخ: 28th, February 2025 GMT
ویب ڈیسک: سابق وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے ایک بار پھر پی ٹی آئی قیادت کے خلاف لب کشائی کردی۔
لاہور میں عدالت کے باہر میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے فواد چوہدری نے حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ رمضان المبارک میں شہریوں کو آسانیاں اور سہولیات دینے کے بجائے انہوں نے 50 وزیر بنا دیے ہیں، امریکا گورنمنٹ چھوٹی کررہا ہے اور ہم بڑی کررہے ہیں۔
سات اکتوبر حملوں میں اغوا ہونے والی مقتول ماں اور بچوں کی اسرائیل میں تدفین
انہوں نے کہا کہ حکومت چل نہیں رہی گھسٹ رہی ہے۔ یہ الیکشن ہار گئے، دھاندلی ہی ان کے پاؤں کی بیڑیاں ہیں۔ ہر طبقے سے یہ حکومت بلیک میل ہو رہی ہے۔
فواد چوہدری نے پاکستان تحریک انصاف کی قیادت پر ایک بار پھر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی قیادت حالات سے فائدہ نہیں اٹھا رہی۔ پی ٹی آئی گرینڈ الائنس بنانے میں ابھی تک ناکام ہے۔ اسٹریٹ پاور مولانا فضل الرحمان اور پی ٹی آئی کے پاس ہے۔ نااہل اپوزیشن اور حکومت کے درمیان عوام پھنسے ہوئے ہیں۔ موجودہ پی ٹی آئی عہدیداروں کا کوئی سیاسی بیک گراؤنڈ نہیں ہے۔
فلسطینیوں کے جرائم کی تحقیقات " تیزی کے ساتھ" جاری ہیں, آئی سی سی
انہوں نے کہا کہ ریلیز عمران خان موومنٹ شروع کرنے جا رہے ہیں۔ میں 28 مقدمات کا سامنا کر رہا ہوں۔ حالات پہلے اور اب بھی ہمارے لیے خراب ہیں۔ عمران خان سے مل کر موومنٹ چلانے کی اجازت لیں گے اور اگر ملاقات نہ ہو سکی تو خود ایکشن لیں گے۔
فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ انتقام کے کلچر کو ختم کریں۔ عمران خان کا باہر آنا تحریک کے ذریعے ممکن ہے۔ مسلم لیگ اور پیپلز پارٹی کو کہتا ہوں انتقام کا کلچر ختم کریں۔ اسی طرح سیاسی ٹمپریچر نیچے آ سکتا ہے۔
’’ بڑوں “ کی سمجھ کہاں گئی ؟
ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: لاہور فواد چوہدری پی ٹی آئی کہا کہ
پڑھیں:
ایران کا مسلم ممالک سے اسرائیل کے خلاف مشترکہ آپریشن روم بنانے کا مطالبہ
TEHRAN:ایران نے مسلمان ممالک سے اسرائیل کے خلاف ایک مشترکہ آپریشن روم قائم کرنے کی درخواست کی ہے تاکہ عملی اقدامات کے ذریعے اسرائیل کی جنونی حکومت کا مقابلہ کیا جا سکے۔
ایرانی سپریم نیشنل سکیورٹی کونسل کے سیکرٹری علی لاری جانی نے اپنے بیان میں کہا کہ محض تقاریر اور اجلاسوں سے اسرائیل کی حکومت کا کچھ نہیں بگڑے گا۔
علی لاری جانی نے یہ واضح کیا کہ کسی عملی قدم کے بغیر فلسطین کے مظلوموں کے حق میں آواز اٹھانا بے اثر ثابت ہوگا۔
انہوں نے مزید کہا کہ مسلمانوں کو کم از کم اپنے دفاع کے لیے ایک مؤثر فیصلہ کرنا چاہیے ورنہ اسرائیل کی حکومت نہ صرف فلسطین کے عوام بلکہ پورے خطے کے امن کو خطرے میں ڈال دے گی۔
لاری جانی نے مسلم ممالک سے مطالبہ کیا کہ وہ اسرائیل کے خلاف ایک مشترکہ آپریشن روم تشکیل دیں جو صیہونی حکومت کے سرپرستوں کو پریشان کرنے کے لیے کافی ہوگا۔
ان کے مطابق یہ ایک مثبت قدم ہوگا جس سے نہ صرف فلسطینی عوام کے لیے کچھ کیا جا سکے گا بلکہ اس سے مسلمان ممالک کو اپنی خودمختاری اور سلامتی کی حفاظت کے لیے بھی ایک مؤثر حکمت عملی ملے گی۔