کینیڈین وزیرِ اعظم جسٹن ٹروڈو کی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو وارننگ
اشاعت کی تاریخ: 28th, February 2025 GMT
کینیڈا کے وزیرِ اعظم جسٹن ٹروڈو نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو وارننگ دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر کینیڈا پر ناجائز ٹیرف لگائے گئے تو سخت جواب دیں گے۔
جسٹن ٹروڈو نے ٹرمپ کی جانب سے کینیڈا پر متوقع نئے تجارتی ٹیرف کے خلاف سخت مؤقف اختیار کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ اگر امریکا 4 مارچ سے کینیڈا پر ناجائز ٹیرف عائد کرتا ہے تو ہماری حکومت فوری اور بھرپور جواب دے گی۔
انہوں نے کہا کہ کینیڈا نے سرحدی سیکیورٹی کو مضبوط بنانے کے لیے 1.
ٹروڈو کا کہنا ہے کہ میں کئی ماہ سے کہہ رہا ہوں کہ جو فینٹانائل منشیات امریکا پہنچ رہی ہے، اس کا ایک فیصد سے بھی کم حصہ کینیڈا سے آ رہا ہے، لیکن ہم جانتے ہیں کہ ہمیں اسے مزید کم کرنا ہے، اسی لیے ہم نے اپنی سرحدی نگرانی کو مزید سخت کر دیا ہے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اعلان کیا ہے کہ ہم کینیڈا اور میکسیکو سے درآمدات پر 25 فیصد ٹیرف عائد کریں گے، یہ اقدامات منشیات کی اسمگلنگ کو روکنے کے لیے کیے جا رہے ہیں، خاص طور پر فینٹانائل نامی خطرناک نشہ آور دوا کی روک تھام کے لیے۔
ٹرمپ نے مزید کہا ہے کہ چین سے آنے والی درآمدات پر بھی 10 فیصد اضافی ٹیرف لگایا جائے گا، جو کہ پہلے سے موجود ٹیرف میں دگنا اضافہ ہو گا۔
ماہرین کے مطابق اگر امریکا کینیڈا پر ٹیرف نافذ کرتا ہے تو کینیڈا بھی جوابی اقتصادی اقدامات کرے گا، جس میں امریکی درآمدات پر جوابی ٹیرف شامل ہو سکتے ہیں۔
تجارتی ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ اقدامات دونوں ممالک کے تجارتی تعلقات کو نقصان پہنچا سکتے ہیں اور دونوں معیشتوں میں تجارتی رکاوٹیں پیدا ہو سکتی ہیں۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: کینیڈا پر
پڑھیں:
تین سال سے کم عمر بچوں کو فلورائیڈ گولیاں دینا خطرناک، امریکی ایف ڈی اے کی سخت وارننگ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
واشنگٹن: امریکی فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن (FDA) نے والدین اور دانتوں کے ماہرین کو متنبہ کیا ہے کہ تین سال سے کم عمر بچوں کے لیے فلورائیڈ گولیوں کا استعمال صحت کے لیے نقصان دہ ثابت ہوسکتا ہے، لہٰذا ان کا استعمال نہ کیا جائے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ایف ڈی اے کے ترجمان نے کہاکہ چھوٹے بچوں میں ان گولیوں کے استعمال سے منفی اثرات کے شواہد سامنے آئے ہیں، جس کے بعد ادارے نے ان کی فروخت اور تجویز کرنے پر سخت موقف اختیار کیا ہے۔ ادارے نے واضح کیا کہ فلورائیڈ گولیاں کبھی بھی ایف ڈی اے کی باقاعدہ منظوری حاصل نہیں کر سکیں اور ان کا استعمال صرف انہی بچوں تک محدود ہونا چاہیے جو دانتوں کے زوال یا کیویٹی کے زیادہ خطرے میں ہوں۔
رپورٹ کے مطابق یہ گولیاں عام طور پر ان علاقوں میں دی جاتی ہیں جہاں پینے کے پانی میں فلورائیڈ کی مقدار کم ہوتی ہے۔ تاہم چونکہ یہ گولیاں نگلی جاتی ہیں، اس لیے ان کے اثرات ٹوتھ پیسٹ یا ماؤتھ واش سے بالکل مختلف ہوتے ہیں، ایف ڈی اے نے وضاحت کی کہ تین سال سے کم عمر بچوں کے جسم میں فلورائیڈ کی زیادہ مقدار داخل ہونا نقصان دہ ثابت ہوسکتا ہے اور یہ ان کے دانتوں اور مجموعی صحت پر منفی اثر ڈال سکتی ہے۔
ادارے نے فلورائیڈ گولیاں تیار کرنے والی چار کمپنیوں کو باضابطہ نوٹس جاری کیے ہیں اور ہدایت دی ہے کہ وہ اپنی مصنوعات پر واضح طور پر یہ لیبل لگائیں کہ یہ گولیاں عام بچوں کے لیے نہیں بلکہ صرف مخصوص خطرے والے کیسز میں استعمال کی جا سکتی ہیں۔
دوسری جانب امریکی ہیلتھ سیکریٹری رابرٹ ایف کینیڈی جونیئر نے ایف ڈی اے کے فیصلے کو بچوں کو فلورائیڈ کے خطرات سے بچانے کے لیے ایک تاریخی اقدام” قرار دیا ہے،یہ اقدام نہ صرف عوامی صحت کے تحفظ میں سنگِ میل ثابت ہوگا بلکہ اس سے بچوں کے دانتوں کے علاج سے وابستہ غیر ضروری خطرات میں بھی کمی آئے گی۔
ایف ڈی اے نے والدین پر زور دیا ہے کہ وہ تین سال سے کم عمر بچوں کے لیے کسی بھی قسم کی فلورائیڈ گولی یا سپلیمنٹ دینے سے قبل لازمی طور پر ماہر اطفال یا دانتوں کے ڈاکٹر سے مشورہ کریں۔