ویب ڈیسک: ڈسڑکٹ کورٹ اسلام آباد نے کار سرکار میں مداخلت کے کیس میں مصطفیٰ نواز کھوکھر کو مقدمے سے باعزت بری کر دیا۔

جوڈیشل مجسٹریٹ مرید عباس خان نے تحریری فیصلہ جاری کر دیا۔

تحریری فیصلے کے مطابق بغیر کسی شک و شبہ کے کیس ثابت کرنا استغاثہ کی ذمہ داری ہے، شک کا فائدہ ہمیشہ ملزم کو ملتا ہے، اس کیس میں استغاثہ شواہد کے ساتھ اپنا کیس ثابت کرنے میں بری طرح ناکام رہی ہے اسل یے عدالت مصطفی نواز کھوکھر کو الزامات سے بری قرار دیتی ہے۔

9 مئی مقدمات:پولیس نے فواد چودھری کو  گنہگار قراردے دیا

سال 2019 میں مصطفیٰ نواز کھوکھر کے خلاف پولیس کی مدعیت میں مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

مصطفیٰ نواز کھوکھر پر صدر آصف علی زرداری کو نیب کی حراست سے فرار کروانے کی کوشش کا الزام تھا۔ مصطفی نواز کھوکھر پر کار سرکار میں مداخلت اور کارکنوں کو نیب اور پولیس کے خلاف اکسانے کا بھی الزام تھا۔

 
 

Ansa Awais Content Writer.

ذریعہ: City 42

کلیدی لفظ: نواز کھوکھر

پڑھیں:

جنگ بندی کیسے ہوئی؟ کس نے پہل کی؟مودی سرکار کی پارلیمنٹ میں آئیں بائیں شائیں

 

بھارتی پارلیمنٹ کے اجلاس میں مودی سرکار نے دعویٰ کیاکہ 10 مئی کو دونوں ممالک کے ڈائریکٹر جنرل آف ملٹری آپریشنز کے درمیان براہ راست رابطے کے نتیجے میں جنگ بندی پر اتفاق کیا تھا، جس کاآغاز پاکستان نے کیا۔
بھارتی وزارت خارجہ سے پوچھا گیا کہ کیا یہ درست ہے کہ بھارت اور پاکستان کے درمیان جنگ بندی امریکی مداخلت کی وجہ سے ہوئی؟
لوک سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میںبھارتی وزیر مملکت برائے امور خارجہ کیرتی وردھن سنگھ نے کہا کہ ہمارے تمام بات چیت کرنے والوں کو ایک ہی پیغام پہنچایا گیا ہے کہ بھارت کا نقطہ نظر ہدف پر مبنی، متوازن ہے اور اس سے کشیدگی میں اضافہ نہیں ہوتا ہے۔
کیرتی وردھن سنگھ نے کہا کہ بھارت اور پاکستان نے 10 مئی کو دونوں ممالک کے ڈی جی ایم اوز کے درمیان براہ راست رابطے کے نتیجے میں فائرنگ اور فوجی سرگرمیاں روکنے پر اتفاق کیا تھا، جس کا آغاز پاکستانی جانب سے کیا گیا تھا۔
انہوں نےیہ دعویٰ بھی کیا کہ بھارت نے 8 مئی کو ہی پاکستان اورآزادکشمیر میں دہشت گردی کے کیمپوں کو تباہ کرنے کے اپنے بنیادی مقاصد حاصل کر لیے تھے۔
بھارتی وزیر نے کہا کہ 22 اپریل سے 10 مئی تک پہلگام دہشت گردانہ حملے سے لے کر امریکہ سمیت مختلف سطحوں پر مختلف ممالک کے ساتھ کئی سفارتی بات چیت کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ امریکی نائب صدر جے ڈی وینس کو 9 مئی کو مطلع کیا گیا تھا کہ اگر پاکستان نے بڑا حملہ کیا توبھارت ‘مناسب جواب دے گا۔ ہماری تجارتی بات چیت کا معاملہ (بھارت پاکستان) تنازعہ سے متعلق بات چیت کے تناظر میں نہیں اٹھایا گیا۔
انہوں نے کہا کہ تیسرے فریق کی ثالثی کی کسی بھی تجویز کے حوالے سے ہمارا دیرینہ موقف یہ ہے کہ پاکستان کے ساتھ کسی بھی زیر التوا معاملے پر صرف دو طرفہ بات چیت کی جائے گی۔ وزیر اعظم کی طرف سے امریکی صدر کو اس سے آگاہ کرنے سمیت تمام ممالک پر یہ واضح کر دیا گیا ہے۔

Post Views: 2

متعلقہ مضامین

  • ماڈل روچی گُجر نے فلم پریمیئر پر پروڈیوسر کو چپل مار دی ، 23 لاکھ روپے کے دھوکہ دہی کا الزام
  • جنگ بندی کیسے ہوئی؟ کس نے پہل کی؟مودی سرکار کی پارلیمنٹ میں آئیں بائیں شائیں
  • ٹک ٹاکر سمیرا راجپوت کی لاش برآمد، 2 مبینہ ملزم گرفتار
  • عدالتوں سے حکم امتناع ایوان بالا کی کارروائی میں مداخلت ہے، سینیٹ اجلاس میں بحث
  • کنگ سلمان ریلیف نے آزاد جموں و کشمیر میں 4,000 متاثرہ خاندانوں میں شیلٹر این ایف آئی کٹس کی تقسیم مکمل کر لی
  • مودی سرکار عدالت میں ہار گئی!
  • مجھے تینوں بڑی جماعتوں نے آفر دی تھی، مگر میں نے جے یو آئی کا انتخاب کیا، فرخ خان کھوکھر
  • ہماری تحریک کا پہلا قدم آل پارٹیز کانفرنس سے ہو گا: مصطفیٰ نواز کھوکھر
  • بھارتی اداروں میں بی جے پی کی مداخلت، مذہبی خودمختاری پر حملے جاری
  • غزہ میں قحط سے بچوں سمیت مزید 10 فلسطینی شہید، 100 امدادی تنظیموں کا عالمی مداخلت کا مشترکہ مطالبہ