کل ایک وزیر ڈبل ڈیکر کا اعلان کر رہے تھے، پہلے سنگل تو چلا کر دکھا دیں: حافظ نعیم الرحمٰن
اشاعت کی تاریخ: 28th, February 2025 GMT
امیرِ جماعتِ اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمٰن— فائل فوٹو
امیرِ جماعتِ اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا ہے کہ کل ایک وزیر ڈبل ڈیکر کا اعلان کر رہے تھے، پہلے سنگل تو چلا کر دکھا دیں۔
کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کراچی کو 15 سے 17 ہزار بسوں کی ضرورت ہے، 3 حکومتیں بدل گئیں، گرین لائن اب تک مکمل نہیں ہوئی، یہ شہر اجڑا ہوا ہے، یہاں پروجیکٹس 10، 10 سال میں مکمل نہیں ہو پاتے۔
حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا کہ شہر کا انفرا اسٹرکچر تباہ ہے، کے فور اور ایس تھری نہیں بن رہا، شہر کے لوگ ڈمپرز اور ٹینکرز کا نشانہ بن رہے ہیں، کرپشن اور نااہلی کے امتزاج کا نام سندھ حکومت ہے، رمضان کے بعد جماعتِ اسلامی ملین مارچ کرے گی۔
امیرِ جماعتِ اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمٰن نے رمضان المبارک کے بعد احتجاجی تحریک چلانے کا اعلان کر دیا۔
انہوں نے کہا کہ یہ ایک دوسرے کے خلاف بیان دیتے ہیں اور نورا کشتی کرتے ہیں، حکومتیں اپنی ہی پالیسیوں کی زد میں آ گئی ہیں، ایم کیو ایم اور پیپلز پارٹی نے شہر کا بیڑا غرق کر دیا ہے، پارلیمنٹ جعلی ہے، فیک ہے، اس پر کوئی پیکا لگے گا؟
حافظ نعیم الرحمٰن نے مزید کہا کہ یہ عوام کے ٹھکرائے ہوئے لوگ ہیں، ان کو پہلے ایم این اے شپ اور اب وزارتیں بھی دی جائیں گی، یہ مسلط کردہ لوگ قوم پر بوجھ ہیں۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ بجلی کے بلوں میں لگائے گئے غلط ٹیکسوں کو ختم کیا جائے، ہم اس وقت عوامی مزدور کمیٹیاں بنا رہے ہیں۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: حافظ نعیم الرحم ن نے نے کہا کہا کہ
پڑھیں:
پارلیمنٹ میں قرآن و سنت کے منافی قانون سازی عذاب الٰہی کو دعوت دینے کے مترادف ہے، حافظ نصراللہ چنا
اجتماعات سے خطاب کرتے ہوئے جماعت اسلامی سندھ کے نائب امیر نے کہا کہ کراچی میں سامنے آنے والا حالیہ جنسی اسکینڈل ہمارے معاشرتی اخلاقی دیوالیہ پن کی ایک شرمناک مثال ہے۔ اسلام ٹائمز۔ جماعت اسلامی سندھ کے نائب امیر حافظ نصراللہ چنا نے کہا ہے کہ پارلیمنٹ میں عالمی دباؤ پر قرآن و سنت کے منافی قانون سازی عذاب الٰہی کو دعوت دینے کے مترادف ہے، حکومتی سرپرستی میں تعلیمی اداروں میں نشہ اور بے حیائی کے کلچر کے فروغ نے نوجوان نسل کو تباہ کر دیا ہے، کراچی میں سامنے آنے والا حالیہ جنسی اسکینڈل ہمارے معاشرتی اخلاقی دیوالیہ پن کی ایک شرمناک مثال ہے، ان خیالات کا اظہار انہوں نے جماعت اسلامی کے تحت کراچی، لاڑکانہ اور رتوڈیرو میں سیرت النبیؐ کے اجتماعات سے خطاب کے دوران کیا۔ اس موقع پر امیر ضلع ایڈووکیٹ نادر کھوسہ، مقامی امیر رمیز راجہ شیخ بھی موجود تھے۔
حافظ نصراللہ چنا نے کہا کہ اسلام اور کلمہ طیبہ کے نام سے معرض وجود میں آئے ہوئے مملکت پاکستان کو 78 سال گذر چکے ہیں، لیکن مسلم اکثریتی ہونے کے باوجود ایک دن کیلئے بھی یہاں رحمت العالمینﷺ کا بابرکت نظام نافذ نہیں کیا گیا، جس کا خمیازہ پوری قوم مہنگائی، بدامنی، رزق کی تنگی سیلاب سمیت بے شمار مسائل کی صورت میں بھگت رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ نجات کا واحد حل زندگی کے ہر دائرے میں سیرت طیبہ کو اپنانا ہے، ماہ مبارک میں اس عزم کا اظہار کیا جائے کہ ہم مغرب کے فرسودہ اور شیطانی نظام سے نجات اور زندگی کی آخری سانس تک نظام مصطفویؐ کیلئے جدوجہد کرتے رہینگے۔