یوٹیلٹی اسٹورز پر رمضان ریلیف پیکیج آج سے شروع
اشاعت کی تاریخ: 28th, February 2025 GMT
اسلام آباد:
وفاقی وزیر برائے صنعت و پیداوار رانا تنویر حسین نے یوٹیلیٹی اسٹورز پر رمضان ریلیف پیکیج کا آغاز کردیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق وفاقی وزیر نے اس حوالے سے بتایا ہے کہ حکام کو اسٹورز پر اشیاء کی مقدار اور معیار یقینی بنانے کی ہدایت کردی ہے، یوٹیلیٹی اسٹور پر رمضان ریلیف پیکیج عوام کو سہولت فراہم کرنے کے لیے علیحدہ اسکیم ہے، وزیرِاعظم نے گلگت بلتستان اور آزاد جموں و کشمیر سمیت ملک بھر کے لیے 20 ارب روپے کے رمضان ریلیف پیکیج کا اعلان کیا ہے۔
رانا تنویر حسین نے کہا کہ یوٹیلٹی اسٹورز رمضان ریلیف پیکیج آج سے شروع ہوگیا ہے جو چاند رات تک جاری رہے گا، یوٹیلیٹی سٹورز کارپوریشن عوام کو مہنگائی سے بچانے کے لیے رمضان ریلیف پیکیج کا اجراء کر رہی ہے، یوٹیلٹی سٹورز کارپوریشن عوام کی سہولت کے لیے رمضان المبارک کے دوران 800 سے زائد برانڈڈ اشیاء پر 15 فیصد تک رعایت دے گی۔
وفاقی وزیر نے مزید بتایا کہ عوام کی سہولت کے پیشِ نظر ملک بھر میں قائم یوٹیلٹی سٹورز کے کھلے رہنے کے اوقات بھی بڑھا دیے گئے ہیں، یوٹیلیٹی اسٹورز صبح 9 سے رات 10 بجے تک کھلے رہیں گے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: رمضان ریلیف پیکیج کے لیے
پڑھیں:
200 یونٹس استعمال کے ریٹ کا 201 یونٹ پر یکدم بدل جانا مصیبت ہے
لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 09 جون 2025ء ) سابق وفاقی وزیر اورمسلم لیگ ن کے سینئر رہنما خواجہ سعد رفیق نے ایک گھر میں بجلی کے 2 میٹرز کے معاملے پر حکومت کو قیمتی مشورہ دیدیا۔ اپنے ایک بیان میں انہوں نے بتایا کہ ایک ہی گھر میں بجلی کے 2 میٹرز پر پابندی کی خبر دیکھ کر پریشانی ہوئی، اس سلسلے میں میں نے اپنا فرض سمجھ کر کل شام سی ای او لیسکو رمضان بٹ اور وفاقی وزیر توانائی سردار اویس لغاری سے رابطہ کیا تو دونوں حضرات نے یقین دہانی کروائی کہ یہ فیک نیوز ہے، اب تو وزارت بجلی نے اس حوالے سے وضاحت بھی جاری کر دی ہے۔ سابق وفاقی وزیر کا کہنا ہے کہ میری اطلاع کے مطابق ایک گھر کے الگ الگ پورشنز یا بلڈنگ کے فلیٹس میں رہنے والی فیملیز اپنے لیے الگ الگ میٹرز لے سکتی ہیں، ایک گھر کے داخلی دروازے کا مطلب گھر کا نہیں بلکہ پورشن کا دروازہ ہوگا بشرطیکہ وہاں قیام پذیر فیملیز کے الیکٹرک سرکٹ الگ ہوں، وزارت بجلی کو یہ وضاحت بروقت کرنی چائیئے تھی، بہرحال دیر آید درست آید۔(جاری ہے)
سعد رفیق کہتے ہیں کہ بجلی کے 200 یونٹس استعمال کے ریٹ کا 201 یونٹ پر یکدم بدل جانا بھی ایک مصیبت بنا ہوا ہے، لوگ کتنی بھی احتیاط کریں چند یونٹ اوپر ہو ہی جاتے ہیں، اس کا جامع حل نکالنا ہوگا، میں ایکسپرٹ نہیں ہوں لیکن میری رائے میں 200 سے 300 کی سلیب میں آتے آتے کم ازکم تین یا چار مراحل ہونے چاہئیں، معاشی حالت ذرا اور سدھر جائے تو بجلی کا کم از کم ریٹ 300 یونٹ پر بھی مقرر کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ معیاری سولر پینلز کی پاکستان میں مینو فیکچرنگ اور عام آدمی کو اس ضمن میں بلا سود قرضوں کی فراہمی بھی ایک اور راستہ ہے تاکہ لوگ مہنگی بجلی کے عتاب سے بچ سکیں، بجلی چوروں اور پاور سپلائی کمپنیوں میں ان کے سہولت کار سرکاری اہلکاروں پر بے رحمانہ کریک ڈاؤن ہونا چاہیئے، پاور سپلائی کمپنیوں کی نجکاری بھی کرپٹ مافیا سے جان چھڑانے کا موزوں راستہ ہے جس پر وفاقی حکومت نہایت سنجیدگی سے پیش قدمی کر رہی ہے۔ مسلم لیگ ن کے سینئر رہنماء کا کہنا ہے کہ یہ حقیقت ہے کہ وزیراعظم پاکستان اور وزیر بجلی ملک میں بجلی کی قیمتوں میں کمی اور پاور سپلائی کے نظام کی اصلاح کے لیے پوری توجہ اور تندہی سے کام کر رہے ہیں، اس حوالے سے ڈیمز کی تعمیر کے کام میں بھی تیزی لائی گئی ہے، میری تجویز ہے کہ وفاقی حکومت بجلی کو سستا کرنے کے حوالے سے مستقبل کا روڈ میپ قوم کے سامنے رکھے۔