UrduPoint:
2025-09-18@13:47:54 GMT

پاکستان میں شمسی توانائی، سہولت یا مصیبت؟

اشاعت کی تاریخ: 28th, February 2025 GMT

پاکستان میں شمسی توانائی، سہولت یا مصیبت؟

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 28 فروری 2025ء) سرکاری اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ ایک سال میں مکانات کی چھتوں پر سولر پینلز کی تنصیب میں اتنا اضافہ ہوا ہے جتنا اس سے پہلے 10 برس میں نہیں ہوا تھا۔ تازہ صورت حال میں پاکستان کا شمار خطے کی اہم شمسی منڈیوں میں ہونے لگا ہے۔

پاکستان میں سولر پینلز کی قیمتیں تاریخی حد تک کم ہو گئیں

پاکستان: شمسی توانائی سے دو ہزار میگا واٹ بجلی، منصوبہ منظور

پاکستانمیں شمسی توانائی کی بڑھتی ہوئی ڈیمانڈ کی وجوہات میں بجلی کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ، گرڈ کی غیر مستحکم فراہمی، اور ماحولیاتی پائیداری کے حوالے سے بڑھتی ہوئی آگاہی بھی شامل ہیں۔

اس کے علاوہ مقامی طور پر اسمبل کیے جانے والے انورٹرز اور بیٹری اسٹوریج کے حل کی بڑھتی ہوئی دستیابی نے پاکستان کے شمسی نظام کو مزید مستحکم کیا ہے۔

(جاری ہے)

انرجی امور کے ماہر طاہر بشارت چیمہ کے بقول ملک میں اس وقت شمسی توانائی سے پیدا ہونے والی بجلی کی مقدار دو ہزار میگا ووٹ سے زیادہ ہے اور اس میں مسلسل اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔

دنیا بھر میں سولر انرجی کو ماحول دوست سمجھا جاتا ہے اور پاکستان کی حکومتیں بھی سولر انرجی کے حصول کی حوصلہ افزائی کرنے کا دعوی کرتی رہی ہیں۔

پاکستان کا تازہ بحران تاہم یہ ہے کہ ملک میں بجلی کی بڑی پیداوار چوری ہو رہی ہے اور بل دینے والے امیر صارفین سولر انرجی پر منتقل ہو رہے ہیں۔ ایسی صورتحال میں بجلے کی کمپنیوں کی آمدن میں اربوں روپے کی کمی ہو رہی ہے اور حکومت کے لیے بجلی پیدا کرنے والے نجی اداروں کو کپیسٹی پیمنٹس کی ادائیگی مشکل ہو گئی ہے۔

ایک تازہ پیش رفت میں پاکستان کے وفاقی ٹیکس محتسب (ایف ٹی او) نے پاکستان میں سولر نیٹ میٹرنگ صارفین پر 18 فیصد سیلز ٹیکس عائد کرنے کی ہدایت دی ہے۔

ایک رپورٹ کے مطابق یہ فیصلہ ایک بڑے مالی خسارے کے انکشاف کے بعد کیا گیا جو تقریباً 9.

8 ارب روپے کے لگ بھگ ہے۔

پاکستان میں ایک گرین میٹر کی تنصیب سے سولر پینل سے بجلی حاصل کرنے والے صارفین اپنی زائد بجلی واپڈا کے سسٹم کو دے سکتے ہیں۔ شبیر احمد نامی ایک صارف کے مطابق اب نیٹ میٹرنگ والا گرین میٹر لگوانا آسان نہیں رہا۔ ان کے بقول متعلقہ سرکاری اداروں نے نیٹ میٹرنگ کی سہولت پر غیر اعلانیہ پابندی لگا رکھی ہے۔

انگریزی اخبار ڈان سے وابستہ انرجی امور کو کور کرنے والے صحافی احمد فراز خان نے ڈی ڈبلیو کو بتایا کہ موجودہ صورتحال میں ایک طرف اربوں روپوں کے کپیسٹی چارجز کے بوجھ تلے دبی ہوئی پاکستانی حکومت اپنی بجلی فروخت کرنے کی خواہاں ہے، دوسری طرف اسے خطرہ ہے کہ شمسی توانائی کے صارفین پر پابندیاں لگانے سے اس کی ووٹ بنک میں اس کی مقبولیت پر بہت برا اثر پڑے گا: ''سوال یہ ہے کہ جو لوگ سولر انرجی کی طرف چلے گئے ہیں ان کے حصے کے کپیسٹی چارجز اب کون دے گا کیا وہ چارجز بھی غریب صارفین کی طرف منتقل کر دیے جائیں گے۔

‘‘

اقتصادی ماہر ڈاکٹر فرخ سلیم نے ڈی ڈبلیو کو بتایا کہ ملک میں کوئی لگ بھگ 40 ہزار میگا واٹ بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت کے حامل بجلی کے پلانٹ موجود ہیں: ''آئی پی پیز سے بجلی نہ بھی لیں تو انہیں کپیسٹی چارجز کی مد میں ادائیگی کرنا پڑتی ہے۔ لیکن حکومت کی مہنگی بجلی کوئی خریدنے کو تیار نہیں ہے۔‘‘ ان کے بقول، ''پیسکو کے علاقوں میں بجلی چوری 45 فی صد کے قریب ہے جبکہ سکھر کی طرف کے علاقوں میں بجلی چوری 35 فی صد کے قریب ہے اگر حکومت اپنے لائن لاسز اور بجلی چوری پر قابو پا لے تو اسے کپیسٹی پیمنٹس کی ادائیگی میں مدد مل سکتی ہے۔

‘‘

فرخ سلیم کے مطابق اس مسئلے کا واحد حل یہ ہے کہ حکومت بجلی کے کاروبار سے نکل جائے اور نجی شعبہ اس کاروبار کو سنبھالے اور بہتر طور پر اسے چلائے: ''اب ملک میں حکومت بجلی کی واحد خریدار ہے جب بہت سی کمپنیاں بجلی بنا رہی ہوں گی، خرید اور فروخت کر رہی ہوں گی تو اس سے صارفین کو فائدہ ہوگا۔‘‘

پاور سیکٹر سے وابستہ ایک نجی کمپنی کے سی ای او احمد جہانگیر نے بتایا کہ حکومت اپنی خامیاں دور کرے، ان کے بقول حکومت کے غیر منصفانہ فیصلوں کی وجہ سے لوگ شمسی توانائی کی طرف جانے پر مجبور ہوئے۔

ایک صارف محمد شاہین کا کہنا تھا کہ 60 روپے کا یونٹ خریدنا ہر کسی کے بس کی بات نہیں: ''اگر حکومت اپنی بجلی بیچنا چاہتی ہے تو اسے اس کی قیمت کم کرنا ہوگی۔‘‘

سابق ایم ڈی پیپکو (پاکستان الیکٹرک پاور کمپنی) اور انرجی امور کے ماہر طاہر بشار چیمہ نے بتایا کہ بجلی کی قیمتیں بڑھنے پر پہلے صارفین نے بجلی کا استعمال کم کیا، پھر انرجی ایفیشنٹ سسٹم لگائے اور اب وہ سولر کی طرف جا رہے ہیں۔ ان کی رائے میں بجلی کی قیمتوں میں کمی اب ناگزیر ہے اور حکومت اس سمت میں اب کام بھی کر رہی ہے۔ ان کے مطابق آنے والے دنوں میں اس حوالے سے کچھ اعلانات سامنے آ سکتے ہیں۔

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے شمسی توانائی پاکستان میں سولر انرجی میں بجلی بتایا کہ کے مطابق ملک میں نے والے کے بقول بجلی کی ہے اور کی طرف

پڑھیں:

شرجیل میمن اور ناصر شاہ کی یوٹونگ بس کمپنی کو سندھ میں سرمایہ کاری کی دعوت

کراچی:

سندھ کے سینئر وزیر شرجیل انعام میمن اور صوبائی وزیر سید ناصر حسین شاہ نے چین میں یوٹونگ بس کمپنی کے حکام سے ملاقات کرکے انہیں سندھ میں سرمایہ کاری کی دعوت دی۔

ملاقات میں سندھ میں ٹرانسپورٹ اور توانائی کے شعبوں میں سرمایہ کاری کے مواقع پر تفصیلی بات چیت ہوئی، ٹرانسپورٹ و متبادل توانائی کے شعبوں میں تعاون جاری رکھنے پر اتفاق کیا گیا۔ 

یوٹونگ کے حکام نے وزراء کو اپنی نئی اور جدید ماڈل بسوں کے بارے میں بریفنگ دی، یوٹونگ حکام  نے پاکستان بالخصوص سندھ میں بسیں متعارف کرانے میں دلچسپی  کا اظہار بھی کیا۔ 

شرجیل میمن نے کہا کہ سندھ حکومت شہریوں کو معیاری اور محفوظ ٹرانسپورٹ فراہم کرنے کے لیے پرعزم ہے، دھابیجی اسپشل اکنامک زون  غیر ملکی سرمایہ کاروں کے لئے بہت بڑا موقع ہے، سرمایہ کاروں کو دس سالہ ٹیکس چھوٹ دی جارہی ہے۔

 شرجیل انعام میمن کا کہنا تھا کہ دھابیجی انڈسٹریل زون میں حکومت سندھ کی جانب سے بین الاقوامی سرمایہ کاروں کو تمام ممکنہ سہولیات فراہم کی جائیں گی، سندھ میں ٹرانسپورٹ کے شعبے میں بڑے پیمانے پر اصلاحات کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ کراچی سمیت صوبے کے دیگر شہروں میں عوام کو معیاری بس سروس فراہم کرنا ہماری ترجیح ہے، ہم چاہتے ہیں کہ یوٹونگ جیسے بین الاقوامی ادارے پاکستان آئیں اور جدید بسیں تیار کر کے یہاں کی مارکیٹ کی ضروریات کو پورا کریں، سندھ حکومت سرمایہ کاروں کو مکمل سہولتیں اور تحفظ فراہم کرے گی۔

سید ناصر حسین شاہ نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ سندھ میں ماحول دوست اور توانائی کے متبادل ذرائع پر مبنی پبلک ٹرانسپورٹ متعارف کرائی جائے، یوٹونگ بسیں ماحول دوست اور توانائی کے متبادل ذرائع کے حوالے سے بہترین آپشن ثابت ہو سکتی ہیں۔

 سید ناصر حسین شاہ نے کہا کہ سندھ حکومت شفاف سرمایہ کاری کے لیے ہر ممکن تعاون کرے گی، عوام کو بہتر سہولیات کی فراہمی اور سرمایہ کاروں کو پائیدار کاروباری ماحول  کی فراہمی حکومت سندھ کا عزم ہے۔

متعلقہ مضامین

  • صارفین کیلئے بری خبر،بجلی مزید مہنگی کرنے کی درخواست نیپرا میں جمع،سماعت 29ستمبرکوہوگی
  • کراچی سمیت ملک بھر کے صارفین کیلئے بجلی مہنگی کرنے کی درخواست نیپرا میں جمع
  • عوام پر مزید بوجھ، کراچی سمیت ملک بھر کے صارفین کیلئے بجلی مہنگی ہونے کا امکان
  • بجلی صارفین پر بوجھ ڈالنے کی تیاری؛ بجلی کی قیمت میں مزید اضافے کا امکان
  • عوام پر مزید بوجھ؛ کراچی سمیت ملک بھر کے صارفین کیلیے بجلی  مہنگی ہونے کا امکان
  • بجلی مزید مہنگی ہونے کا امکان
  • کراچی سمیت ملک بھر کے صارفین کےلئے بجلی مہنگی کرنے کی تیاری
  • بینک اسلامی اور ایم جی موٹر زکے درمیان کار فنانسنگ کامعاہدہ
  • شرجیل میمن اور ناصر شاہ کی یوٹونگ بس کمپنی کو سندھ میں سرمایہ کاری کی دعوت
  • قدرتی وسائل اور توانائی سمٹ 2025 میں پاکستان کی صلاحیت اجاگر کیا جائے گا