شطرنج کا سنسنی خیز مقابلہ دیکھنے کیلئے تیار ہوجائیں! وزیراعلیٰ سندھ کا طالبہ سے مقابلہ
اشاعت کی تاریخ: 28th, February 2025 GMT
کراچی:
شطرنج کا ایک ایسا سنسنی خیز مقابلہ دیکھنے کے لیے تیار ہوجائیں جو اس سے پہلے کبھی نہیں دیکھا ہوگا، اس معرکے میں وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا قومی چیمپیئن مہک مقبول سے ہوگا۔
شطرنج کے تخت پر ذہانت کی جنگ جہاں تجربہ اور ابھرتی ہوئی صلاحیتیں آمنے سامنے ہوں گی، پاکستان کی انڈر-18 شطرنج چیمپئن مہک مقبول نے حال ہی میں نیشنل یوتھ چیس چیمپیئن شپ جیتی ہے۔
مہک مقبول حکومت سندھ کے محکمہ تعلیم کے تحت چلنے والے سرکاری کالج ایس ایم بی فاطمہ جناح گورنمنٹ اسکول کی طالبہ ہیں، حکومت سندھ کے ایس ایم بی فاطمہ جناح گورنمنٹ اسکول کو زندگی ٹرسٹ نے اپنایا ہے۔
اب دیکھنا ہے کہ سرکاری اسکول کی طالبہ کے بڑے چیلنج میں شطرنج کے تخت پر کون ہوگا، حکمت عملی بمقابلہ ٹیلنٹ، کیا وزیر اعلیٰ سندھ مہک کا مقابلہ کر پائیں گے؟
کیا سرکاری اسکول کی طالبہ اس بڑی آزمائش میں سرخرو ہو کر تاریخ رقم کر پائیں گی، اس کا اعلان کل ہونے والے مقابلے میں ہوجائے گا۔
وزیراعلیٰ سندھ کے ترجمان نے بیان میں کہا کہ شطرنج کا یہ دلچسپ مقابلہ کل سہ پہر 3 بجے وزیر اعلیٰ ہاؤس سے براہ راست نشر ہوگا۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
مراد علی شاہ کا ہر قیمت پر نہریں نہ بننے دینے کا اعلان
وزیرِ اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ— فائل فوٹووزیرِ اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے ہر قیمت پر نہروں کو نہ بننے دینے کا اعلان کر دیا۔
اس حوالے سے اپنے ایک بیان میں مراد علی شاہ نے کہا کہ ہر گارنٹی دینے کے لیے تیار ہوں کہ سندھ حکومت اور پیپلز پارٹی عوام کی طاقت سے نہروں کا منصوبہ بننے نہیں دے گی۔
انہوں نے کہا ہے کہ امید ہے وزیرِ اعظم انصاف سے کام لیں گے، وزیرِ اعظم کو بھی نہروں کے معاملے پر نتائج کی سنگینی کا اندازہ ہے۔
وزیرِ اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری کا کہنا ہے کہ مراد علی شاہ کو سندھ کے کسانوں سے زیادہ پنجاب کے کسانوں کی فکر ہے۔
وزیرِ اعلیٰ سندھ نے بتایا کہ جولائی 2024ء سے نہری منصوبے پر کام اور نومبر سے ایکنک میں منظوری رکی ہوئی ہے، ہم اس بات پر ناخوش ہیں کہ اب تک اس منصوبے کو ختم کیوں نہیں کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ وکیل اور قوم پرست احتجاج ضرور کریں مگر اپنے لوگوں کو تکلیف دینے سے گریز کریں۔
وزیرِاعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے یہ بھی کہا کہ پیپلز پارٹی اور مظاہرین کا مقصد ایک ہے، اگر ہم ناکام ہوئے تو پھر ہم بھی ہر طرح سے احتجاج کریں گے۔