وائٹ ہاوس میں ہونے والی ملاقات میں یوکرینی صدر ولادیمیرن زیلنسکی سے ہونے والی زبانی جھڑپ اور تکرار کے بعد امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا بیان سامنے آگیا۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے سماجی رابطے کے اپنے پلیٹ فار، ’ٹروتھ سوشل‘ پر پوسٹ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کی یوکرینی صدر ولادیمیرن زیلنسکی سے آج وائٹ ہاوس میں ایک معنی خیز ملاقات ہوئی جس میں وہ کچھ سیکھا گیا جو اس طرح کے دباؤ کے زیر اثر ہونے والی گفتگو کے بغیر سمجھا نہیں جاسکتا تھا۔

یہ بھی پڑھیے: ’اپنا منہ بند رکھو‘، ڈونلڈ ٹرمپ اور یوکرینی صدر کے مابین زبانی جھڑپ کی ویڈیو وائرل

انہوں نے کہا ہے کہ میں نے معلوم کرلیا ہے کہ ولادیمیرن زیلنسکی امریکا کی شراکت میں امن کے لیے تیار نہیں، کیوں کہ وہ سمجھتا ہے کہ ہماری مذاکرات میں ہمارا ہونا انہیں ایک بڑا فائدہ دیتا ہے۔

امریکی صدر نے لکھا کہ میں فائدہ نہیں بلکہ امن چاہتا ہوں، انہوں (یوکرینی صدر) نے امریکا کے لوگوں کی وائٹ ہاؤس میں آکر بےعزتی کی، وہ جب امن کے لیے تیار ہوئے تو واپس آسکتے ہیں۔

واضح رہے کہ امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ یوکرین کے صدر ولادیمیرن زیلنسکی کے ساتھ وائٹ ہاؤس میں ملاقات کے بعد صحافیوں کے سوالوں کے جواب دینے کے دوران دونوں رہنماؤں میں جھڑپ ہوگئی جو جلد ہی عالمی توجہ کا باعث بن گئی۔

یہ بھی پڑھیں: یوکرین جنگ بندی: بہت جلد روسی صدر پیوٹن سے مل سکتا ہوں، ڈونلڈ ٹرمپ

ڈونلڈ ٹرمپ نے زیلنکسی سے کہا کہ نہیں آپ نے بہت باتیں کرلیں اب اپنا منہ بند رکھیں۔

ٹرمپ نے کہا کہ اگر ہم نے اپنا فوجی سازوسامان نہ دیا ہوتا تو آپ کی جنگ 2 ہفتوں میں ختم ہوجاتی۔

انہوں نے زیلنسکی سے کہا کہ آپ لوگ یہ جنگ نہیں جیت سکتے اور بڑی مشکل میں ہیں۔ اس پر زیلنکسی نے کہا کہ وہ یہ بات جانتے ہیں۔ زیلنکسی نے کہا کہ جناب صدر ہم شروع سے اس جنگ میں اکیلے ہیں۔ اس کے بعد زیلنکسی مزید کہنا چاہ رہے تھے لیکن ٹرمپ انہیں بار بار ٹوکتے اور بات کاٹتے رہے۔
صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ وہ یوکرین میں جنگ ختم کرنا چاہتے ہیں اور انہوں نے اس سلسلے میں روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن سے جنگ کے خاتمے پر بات کی ہے۔

مزید پڑھیے: اقوام متحدہ میں یوکرین سے متعلق امریکی قرارداد روس کی حمایت سے منظور

انہوں نے کہا کہ ’ہم چاہتے ہیں کہ یہ جنگ ختم ہو جائے‘۔ انہوں نے مزید کہا کہ بائیڈن انتظامیہ نے جنگ کو جاری رہنے دیا اگر میں صدر ہوتا تو یہ جنگ کبھی نہ ہوتی۔

صدر ٹرمپ نے کہا کہ یوکرین کے پاس جنگ کے خاتمے کے لیے کوئی زیادہ کارڈز نہیں ہیں۔ انہوں نے مزید کہ کہ ’میں زندگیا ں بچانا اور جنگ کا خاتمہ چاہتا ہوں‘۔ ملاقات میں امریکی صدر اور نائب صدر نے بار یوکرین کے سربراہ کو امریکی امداد ملنے کے باوجود ’شکرگزار‘ نہ ہونے کا الزام دیتے رہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

ڈونلڈ ٹرمپ یوکرین.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: ڈونلڈ ٹرمپ یوکرین ولادیمیرن زیلنسکی یوکرینی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ انہوں نے کے لیے کے بعد

پڑھیں:

ٹیرف میں کمی کا امکان، فی الحال ہم چین کے ساتھ ٹھیک کر رہے ہیں۔ ڈونلڈ ٹرمپ

امریکی صدر کا کہنا ہے کہ درآمدی اشیا پر ٹیرف 145 فیصد سے کم ہوں گے، تاہم فی الحال ’ہم چین کے ساتھ ٹھیک کر رہے ہیں‘۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس میں ایک نیوز کانفرنس کے دوران کہا کہ چین سے آنے والی اشیا پر لگایا جانے والا اضافی ٹیرف کافی حد تک کم ہو جائے گا، لیکن یہ صفر نہیں ہوگا۔

یہ بھی پڑھیں:ٹرمپ ٹیرف: چین کا امریکا کے خوشامدی ممالک کو سزا دینے کا اعلان

چینی برآمدات پر ٹرمپ کا یہ تبصرہ سیکریٹری اسکاٹ بیسنٹ کے بیان کے جواب میں تھا، جن کا کہنا تھا کہ ٹیرف میں غیر معمولی اضافہ ناپائیدار ہے۔

 اسکاٹ بیسنٹ کا یہ بھی کہنا تھا کہ وہ دنیا کی 2 بڑی معیشتوں کے درمیان تجارتی جنگ میں ’ڈی اسیلیشن‘ کی توقع رکھتے ہیں۔

واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے چین پر 145 فیصد درآمدی ٹیکس عائد کیا ہے، جس کا جواب چین نے امریکی اشیا پر 125 فیصد ٹیرف عائد کرکے دیا ہے۔

امریکا اور چین کے درمیان اس ٹیرف وار کے چلتے ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے درجنوں ممالک پر محصولات عائد کرنے کے نتیجے میں اسٹاک مارکیٹ ٹھوکر کھا گئی ہے اور امریکی قرضوں پر سود کی شرح میں اضافہ ہوا ہے۔

سرمایہ کار سست اقتصادی ترقی اور افراط زر کے بلند دباؤ سے پریشان ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:ٹیرف حملے: چین کا امریکا کے خلاف لڑائی جاری رکھنے کا اعلان

ٹرمپ نے گزشتہ روز سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن کے سربراہ کے طور پر پال اٹکنز کی رسم حلف برداری کے بعد صحافیوں کو دیے گئے تبصروں میں اسٹاک مارکیٹ میں اضافے کا اعتراف کیا۔

چینی صدر کے ساتھ ہارڈ بال نہیں کھیلیں گے

تاہم، ٹرمپ نے اس بات کی تصدیق کرنے سے گریز کیا کہ آیا وہ بھی سوچتے ہیں کہ چین کے ساتھ صورتحال غیر پائیدار ہے، جیسا کہ بیسنٹ کا کہنا ہے۔

چینی مصنوعات پر غیر معمولی اضافے کے باوجود ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ وہ چینی صدر شی جن پنگ کے ساتھ ہارڈ بال نہیں کھیلیں گے۔

امریکی صدر نے کا کہنا تھا کہ چین کے ساتھ حتمی ٹیرف کی شرح موجودہ 145 فیصد سے کافی حد تک نیچے آئے گی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسٹاک مارکیٹ امریکا ٹیرف چین چینی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سیکریٹری اسکاٹ بیسنٹ

متعلقہ مضامین

  • امریکہ نئے دلدل میں
  • کییف پر حملوں کے بعد ٹرمپ کی پوٹن پر تنقید
  • روس کا یوکرینی دارالحکومت کیف پر حملہ، 9 افراد ہلاک، 63 زخمی
  • جنگ یوکرین کے 1 ہی دن میں خاتمے پر مبنی وہم کا ٹرمپ کیجانب سے اعتراف
  • یوکرین جنگ: زیلنسکی امن معاہدے میں رخنہ ڈال رہے ہیں، ٹرمپ
  • روس کا یوکرینی دارالحکومت کیف پر حملہ، 9 افراد ہلاک
  • روس کے ڈرون طیارے بنانے کے کارخانے میں چینی شہری کام کر رہے ہیں. زیلنسکی کا الزام
  • امریکی صدر کا یوٹرن، چین کے ساتھ معاہدہ کرلیں گے، ٹرمپ
  • ٹیرف میں کمی کا امکان، فی الحال ہم چین کے ساتھ ٹھیک کر رہے ہیں۔ ڈونلڈ ٹرمپ
  • امریکی صدر کا یوٹرن، چین کے ساتھ معاہدہ کرلیں گے، ڈونلڈ ٹرمپ