12 سال سے اپنی سالگرہ اکیلے منا رہی ہوں، گوندا کی بیوی کا انکشاف
اشاعت کی تاریخ: 1st, March 2025 GMT
بالی ووڈ کے اسٹار اداکار گوندا اور ان کی سنیتا آہوجا کے درمیان علیحدگی کی قیاس آرائیوں کے درمیان گوندا کی اہلیہ کا اہم بیان سامنے آگیا۔
یہ بھی پڑھیں:15 سالہ سنیتا نے گووندا سے اظہار محبت کیسے کیا، بات شادی تک کیسے پہنچی؟
ایسے وقت میں جب خبروں کے مطابق بالی ووڈ اسٹار گووندا اور ان کی اہلیہ طلاق کی طرف بڑھ رہے ہیں، سنیتا آہوجا نے ایسی تمام خبروں کے غبارے سے ہوا نکال دی ہے۔
طلاق کی ان قیاس آرائیوں کے درمیان سنیتا آہوجا کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی ہے، جس انہیں علیحدگی کے کسی بھی دعوے کو سختی سے مسترد کرتے دیکھا جا سکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:گووندا اور اہلیہ سنیتا میں طلاق، حقائق کیا ہیں؟
اس وائرل کلپ میں وہ زور دے کر کہتی ہیں کہ اُن کے اور گووندا کے درمیان کوئی نہیں آسکتا۔
سنیتا نے پہلے بتایا تھا کہ وہ اور گووندا الگ الگ گھروں میں رہتے ہیں، جس کی وجہ سے ازدواجی پریشانی کی افواہیں پھیلی تھیں۔
انہوں نے یہ بھی انکشاف کیا کہ وہ 12 سال سے اپنی سالگرہ اکیلے ہی منا رہی ہیں، جس سے قیاس آرائیوں کو مزید ہوا ملتی ہے۔
وائرل ویڈیو میں سنیتا کہتی ہیں دنیا میں کوئی ہے مائی کا لال جو مجھے اور گووندا کو الگ کر دکھائے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بالی ووڈ سنیتا آہوجا طلاق علیحدگی گوندا.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: بالی ووڈ سنیتا ا ہوجا طلاق علیحدگی گوندا کے درمیان
پڑھیں:
سپریم کورٹ: بانجھ پن پر مہر یا نان و نفقہ دینے سے انکار غیر قانونی قرار
---فائل فوٹوسپریم کورٹ نے خواتین کے بانجھ پن کی بنیاد پر مہر یا نان و نفقہ سے انکار کو غیر قانونی قرار دے دیا۔
چیف جسٹس یحیٰی آفریدی نے نان و نفقہ کے خلاف درخواست مسترد کرتے ہوئے تحریری فیصلہ جاری کردیا۔ سپریم کورٹ نے درخواست گزار صالح محمد کے رویے پر اظہار برہمی کیا اور 5 لاکھ روپے جرمانہ عائد کردیا۔
عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ بانجھ پن حق مہر یا نان و نفقہ روکنے کی وجہ نہیں، خواتین پر ذاتی حملے عدالت میں برداشت نہیں ہوں گے، شوہر نے بیوی کو والدین کے گھر چھوڑ کر دوسری شادی کر لی، پہلی بیوی کے حق مہر اور نان و نفقہ سے انکار کیا، عورت کی عزت نفس ہر حال میں محفوظ ہونی چاہیے۔
سپریم کورٹ میں بہنوں کو جائیداد میں حصہ دینے سے متعلق فیصلہ جاری کر دیا گیا۔ فیصلہ چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے تحریر کیا۔
تحریری فیصلے میں کہا گیا کہ خواتین کی تضحیک معاشرتی تعصب کو فروغ دیتی ہے، بیوی کی میڈیکل رپورٹس نے شوہر کے تمام الزامات رد کیے، خواتین کے حقوق کا تحفظ عدلیہ کی ذمہ داری ہے، 10 سال تک خاتون کو اذیت اور تضحیک کا نشانہ بنایا گیا، جھوٹے الزامات اور وقت ضائع کرنے پر جرمانہ عائد کیا گیا۔
سپریم کورٹ نے اپنے تحریری فیصلے میں ماتحت عدالتوں کے فیصلے برقرار رکھے۔
خیال رہے کہ مذکورہ مقدمہ مہناز بیگم کے نان و نفقہ، مہر اور جہیز کی واپسی سے متعلق تھا، شوہر نے بیوی پر بانجھ پن اور عورت نہ ہونے کا الزام لگایا تھا۔