امریکی فوج کا شام میں القاعدہ کے سینیئر رہنماء کو ہلاک کرنے کا دعویٰ
اشاعت کی تاریخ: 1st, March 2025 GMT
امریکی سینٹرل کمانڈ فورس کا کہنا ہے کہ محمد یوسف ضیاء القاعدہ سے وابستہ حراس الدین کے اعلیٰ عسکری رہنماء تھے، امریکا اور خطے میں اتحادیوں کے دفاع کیلئے دہشتگردوں کیخلاف کارروائیاں جاری رکھیں گے۔ اسلام ٹائمز۔ امریکی فوج نے شام میں القاعدہ کے سینیئر رہنماء کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ خبر ایجنسی کے مطابق امریکی سینٹرل کمانڈ فورس کا کہنا ہے کہ شام میں القاعدہ رہنماء محمد یوسف ضیاء کو فضائی حملے میں ہلاک کر دیا گیا۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق امریکی سینٹرل کمانڈ نے 23 فروری 2025ء کو شمال مغربی شام میں ایک فضائی حملہ کیا تھا۔ امریکی سینٹرل کمانڈ فورس کا کہنا ہے کہ محمد یوسف ضیاء القاعدہ سے وابستہ حراس الدین کے اعلیٰ عسکری رہنماء تھے، امریکا اور خطے میں اتحادیوں کے دفاع کے لیے دہشت گردوں کے خلاف کارروائیاں جاری رکھیں گے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: امریکی سینٹرل کمانڈ
پڑھیں:
وینزویلا پر دوسرا امریکی حملہ ،3دہشت گردوں کی ہلاکت کا دعویٰ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
واشنگٹن (انٹرنیشنل ڈیسک) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دعویٰ کیا ہے کہ امریکی فوج نے وینزویلا میں دوسرا فضائی حملہ کیا، جس میں منشیات فروش دہشت گردوں کو نشانہ بنایا گیا۔ کارروائی میں 3دہشت گرد ہلاک ہوئے جبکہ امریکی فورسز کو کوئی نقصان نہیں پہنچا۔ ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اپنی انتظامیہ کی کارکردگی کو سراہا اور انسدادِ منشیات اور داخلی سلامتی کے حوالے سے کئی اہم اعلانات کیے۔ صدر ٹرمپ نے کہا کہ ان کے حکم پر صبح امریکی فوج نے وینزویلا میں دوسرا فضائی حملہ کیا۔ کارروائی میں وینزویلا کے منشیات فروش کارٹیل کے جہاز کو نشانہ بنایاگیا، جو امریکی قومی سلامتی، خارجہ پالیسی اور مفادات کے لیے خطرہ بنے ہوئے ہیں۔ دوسری جانب کولمبیا کے صدر گستاوو پیٹرو نے تصدیق کی ہے کہ امریکا نے منشیات کے خلاف جنگ میں کولمبیا کی اتحادی حیثیت ختم کر دی ہے جس کے نتیجے میں ملک کو امریکی فوجی امداد کی مد میں کروڑوں ڈالر نقصان ہو سکتا ہے۔پیٹرو نے کابینہ کے اجلاس سے خطاب میں کہاکہ امریکا ہمیں ڈی سرٹیفائی کر رہا ہے حالانکہ منشیات کے کارٹیلز اور منشیات سے مالی معاونت پانے والی بائیں بازو کی گوریلا تنظیموں کے خلاف جنگ میں ہمارے درجنوں پولیس افسر اور فوجی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔ یہ اقدام امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے دنیا کے سب سے بڑے کوکین پیدا کرنے والے ملک کو سزا کے طور پر دیکھا جا رہا ہے کیونکہ کولمبیا کو کا کی کاشت اور منشیات کی عالمی منڈیوں میں ترسیل کو روکنے میں ناکام رہا ہے۔ یہ فیصلہ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب ٹرمپ منشیات کے کارٹیلز کے خلاف بڑے پیمانے پر کارروائی کر رہے ہیں ۔ 2022 ء میں اقتدار سنبھالنے کے بعد پیٹرو نے امریکی قیادت میں چلنے والی منشیات کے خلاف جنگ کو ناکام قرار دیتے ہوئے اس میں بنیادی تبدیلی کی وکالت کی جس کے تحت وہ سماجی مسائل کو حل کرنے پر زور دیتے ہیں جو منشیات کی سمگلنگ کو ہوا دیتے ہیں۔