UrduPoint:
2025-07-25@22:58:07 GMT

لبلبے کے کینسر کا علاج شاید بہتر طور پر ممکن ہو

اشاعت کی تاریخ: 2nd, March 2025 GMT

لبلبے کے کینسر کا علاج شاید بہتر طور پر ممکن ہو

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 02 مارچ 2025ء) لبلبے کے کینسر پر کی گئی تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ اس مرض کی تشخیص کے پانچ سال بعد اس میں مبتلا ہر دس افراد میں سے صرف ایک زندہ رہ پاتا ہے۔ سرطان کی اس قسم کے حوالے سے مزید بتایا جاتا ہے کہ اس کے کامیاب علاج میں ایک بڑی رکاوٹ ٹیومر کی جلدی شناخت نہ ہونا ہے۔ ساتھ ہی ٹیومر کو جسم سے ہٹانے کے طریقہ کار کا تعین کرنا بھی ضروری ہے۔

تاہم اب سائنسدانوں نے اس حوالے سے کچھ پیش رفت کی ہے، جس سے دنیا بھر میں اس مرض کا شکار تقریباﹰ پانچ لاکھ افراد میں کچھ امید پیدا ہوئی ہے۔

سِسٹ کے حوالے سے تحقیق

لبلبے کے کینسر کے علاج میں اس کی جلد تشخیص کافی اہمیت کی حامل ہے اور اس حوالے سے تحقیق بھی ہو رہی ہے۔

(جاری ہے)

ایسی ہی ایک کوشش آئرلینڈ کے ٹرنٹی کالج ڈبلن سے وابستہ آنکالوجسٹ اسٹیفن مائر اور ان کی ٹیم نے کی ہے۔

اس ٹیم کا ایک مطالعہ سائنٹیفک رپورٹس نامی ایک جریدے میں شائع ہوا، جس میں لبلبے کے کینسر کے ڈیٹا سیٹس کا جائزہ لیا گیا ہے۔ اس جائزے کی بنیاد پر 10 قسم کے پروٹین اور مائیکر آر این اے بائیو مارکرز کی شناخت کی گئی ہے۔

بائیو مارکر انسانی جسم میں موجود وہ مٹیریل ہوتا ہے، جس سے امراض کی موجودگی کا پتا چلتا ہے۔ ماہر اور ان کی ٹیم کی جانب سے اس کی دس اقسام کی شناخت کے بعد یہ معلوم کرنا ممکن ہو سکے گا کہ لبلبے کی کوئی سِسٹ سرطان کے خطرے کی علامت ہے یا نہیں۔

جُوں سے جلد، جگر اور لبلبے کے کینسر کا علاج ممکن

’ابتدائی مراحل میں تشخیص کا ٹیسٹ‘

اسی طرح امریکہ کی اوریگون ہیلتھ اینڈ سائنس یونیورسٹی کی ایک ٹیم نے ایسا ٹیسٹ تیار کیا ہے جس کے بارے میں اس کا کہنا ہے کہ اس سے لبلبے کے سرطان کی تشخیص مرض کے ابتدائی مراحل میں ممکن ہو گی۔ اس ٹیم کے مطابق اگر اس ٹیسٹ کو پہلے سے موجود ٹیسٹوں کے ساتھ کیا جائے، تو نتائج کی درستگی کی شرح 85 فیصد ہو گی۔

اس تحقیق کے مرکزی مصنف جیرڈ فشر کا کہنا ہے کہ لبلبے کے کینسر کی ابتدائی علامات کی شناخت ''موت اور زندگی کے درمیان کا فرق‘‘ ہو سکتی ہے، یعنی اس کے شکار افراد کی زندگی بچانے کے لیے کافی موثر ثابت ہو سکتی ہے۔ تاہم ڈی ڈبلیو سے گفتگو کے دوران انہوں نے یہ بھی کہا کہ بہتر تشخیص لبلبے کے کینسر کے علاج کا بس ایک پہلو ہے۔ بقول ان کے، ''ہمیں بہتر امیجنگ کی بھی ضرورت ہے تاکہ یہ معلوم ہو سکے کی ٹیومر کہاں موجود ہے۔

اور اس کے بہتر علاج کی بھی ضرورت ہے۔‘‘

ان کا کہنا تھا کہ اگر ایسا نہ ہو تو نامکمل علاج کی صورت میں لبلبے کے ٹیومر کا پہلے سے بھی بدتر ہونے کا خدشہ ہو گا۔

علاج کے حوالے سے پیش رفت

ہائیڈل برگ کے جرمن کینسر ریسرچ سینٹر کی ایک ٹیم حالیہ دنوں میں تحقیق کے دوران اس نتیجے پر پہنچی کہ لبلبے کے ٹیومر پاس موجود نرو سیلز میں داخل ہو کر ان میں تبدیلیوں کا سبب بنتے ہیں، جس سے ٹیومر کے بڑھنے کے لیے سازگار ماحول پیدا ہوتا ہے۔

محققین کی یہ ٹیم چوہوں میں سرجری یا مخصوص ادویات کے ذریعے ان سیلز میں متاثرہ نیورونز کا لنک کاٹ کر انہیں علحیدہ کرنے میں کامیاب ہوئی ہے۔

تاہم سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ انسانوں کے لیے ایسا علاج ممکن ہونے میں کئی سال لگ سکتے ہیں۔

(میتھیو وارڈ) م ا/ ر ب

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے لبلبے کے کینسر حوالے سے کا کہنا ممکن ہو

پڑھیں:

بنگلا دیش سے ٹی20 سیریز میں شکست؛ ہیڈ کوچ کے پاکستان ٹیم کو اہم مشورے

ڈھاکا میں بنگلہ دیش سے ٹی ٹوئنٹی سیریز میں شکست کے بعد ہیڈ کوچ مائیک ہیسن نے پاکستان ٹیم کو اہم مشورے دے دیے۔

سوشل پیغام پر جاری پیغام میں مائیک ہیسن نے مشورہ دیا کہ پاکستان کی ٹی 20ٹیم کو مزید مضبوط کرنے کی ضرورت ہے، ورلڈ کپ اور ایشیا کپ جیسے ایونٹس کے لیے مستقل مزاجی چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان ٹیم اس وقت دنیا میں 8 ویں نمبر پر ہے، جس میں بہتری کے لیے کرکٹ کا ایک انداز اپنانا ہوگا۔

Currently sitting 8th in the world we need to create depth and competition for places as well as play a style of cricket that can give us more consistency over time, especially at key event like Asia Cup and World Cups.

First 6 games on two contrasting pitches gave us key…

— Mike Hesson (@CoachHesson) July 25, 2025

مائیک ہیسن نے کہا کہ سیریز کے آخری میچ تک ٹیم نے غلطیوں سے سیکھنے کا ہنر دکھا دیا، نئے کھلاڑیوں نے بہتر کارکردگی دکھائی اور کوچز نے بھی اپنا کردار نبھایا، کوچز نے این سی اے اور ٹیم کے ساتھ مل کر کھلاڑیوں کو بہتر بنایا۔

ہیڈ کوچ نے کہا کہ فیلڈنگ بہتر ہوگئی اور ٹیم اب انٹرنیشنل معیار کی دکھائی دیتی ہے، ٹی ٹوئنٹی کرکٹ میں میرپور کم اسکور والا وینیو ہے تاہم میرپور کی مشکل پچ سے سیکھنے کا موقع ملا۔

متعلقہ مضامین

  •   ضعیف کینسر مریضہ خاتون کو رشتہ دار سڑک کنارے چھوڑ کر فرار
  • ملک میں کینسر کی غیرمعیاری بھارتی ادویات کی فروخت کا انکشاف
  • بنگلا دیش سے ٹی20 سیریز میں شکست؛ ہیڈ کوچ کے پاکستان ٹیم کو اہم مشورے
  • خاتونِ اول آصفہ بھٹو کا بچوں کے اسپتالوں کا دورہ، ننھے بچوں سے ملاقات
  • قرآن و سنت کی تعلیمات کے بغیر کسی اسلامی معاشرہ کی بقا اور اس کے قیام کا تصور ممکن نہیں، پیر مظہر
  • اٹامک انرجی ہسپتال مظفرآباد خطے کے لیے وفاق کی جانب سے بہترین تحفہ ہے؛ چوہدری انوار الحق
  • سزا غیر قانونی ہیں، علی امین گنڈاپور،شاہ محمود کی جلد رہائی ممکن نہیں، سلمان اکرم راجہ
  • خیبرپختونخوا میں صحت کارڈ پر 37 ارب روپے خرچ
  • بیروت اور دمشق سے ابراہیم معاہدہ ممکن نہیں، اسرائیلی اخبار معاریو
  • ریاستی ادارے سیلاب و بارش متاثرہ افراد کی بحالی یقینی بنائیں( صدرمملکت، وزیراعظم)