اسلام آباد(نیوز ڈیسک)وزیراعظم شہبازشریف نے چینی کی ذخیرہ اندوزی میں ملوث عناصر کے خلاف سخت کارروائی کرنے کی ہدایت کردی اور کہا ہے کہ عوام کو اشیائے خور و نوش کی قیمتوں پر فراہمی حکومت کی اولین ترجیح ہے، رمضان المبارک میں اشیائے ضروریہ کی قیمتوں کے کنٹرول کے حوالے سے کوئی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی۔

وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت ملک میں چینی کی سپلائی اور قیمت کے کنٹرول کے حوالے سے اجلاس ہوا جس میں انہوں نے حکام کو چینی کی قیمتوں پر کنٹرول کے حوالے سے سخت اقدامات اٹھانے کی ہدایت کی۔

رپورٹ کے مطابق اجلاس کو چینی کی پیداوار کے حوالے سے بریفنگ دی گئی جس میں بتایا گیا کہ اس وقت ملک میں چینی کا وافر اسٹاک موجود ہے، صوبائی سطح پر چینی کی ارزاں نرخوں پر فروخت کے لیے فئیر پرائس شاپس قائم کی گئی ہیں، چینی کی اسمگلنگ مکمل ختم کرنے کے لیے بھرپور اقدامات لیے جائیں گے اور اسمگلرز کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔

صوبائی چیف سیکرٹریز نے اجلاس کو بریفنگ دی کہ چینی کی غیر قانونی ذخیرہ اندوزی کے خلاف کارروائی یقینی بنائی جائے گی، اس حوالے سے انتظامیہ ضلع کی سطح پر مستعدی سے کام کرے گی۔

اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ عوام کو اشیائے خور و نوش کی ارزاں نرخوں پر فراہمی حکومت کی اولین ترجیح ہے، گزشتہ مہینوں میں حکومت نے چینی کی اسمگلنگ پر سخت کارروائی کی جس سے چینی کی اسمگلنگ کے خاتمے میں مدد ملی۔

وزیراعظم نے چینی کی قیمتوں پر کنٹرول کے حوالے سے سخت اقدامات اٹھانے کی ہدایت کی اور چینی کی ذخیرہ اندوزی میں ملوث عناصر کی خلاف سخت کارروائی کرنے کا کہا۔

شہباز شریف نے رمضان المبارک میں چینی اور دیگر اشیائے خور و نوش کی مناسب قیمتوں پر فراہمی کے حوالے سے حکمت عملی بنانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی اور صوبائی حکومتیں مل کر عام آدمی کو سستے داموں اشیائے خور و نوش کی فراہمی یقینی بنائیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ رمضان المبارک میں چینی اور دیگر اشیائے ضروریہ کی قیمتوں کے کنٹرول کے حوالے سے کوئی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی۔

اجلاس میں نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار ، وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال ، وفاقی وزیر اقتصادی امور احد خان چیمہ ، وفاقی وزیر صنعت و پیداوار و قومی غذائی تحفظ رانا تنویر حسین ، اور متعلقہ اعلیٰ سرکاری افسران نے شرکت کی۔ چاروں صوبوں کے چیف سیکرٹریز بذریعہ وڈیو لنک اجلاس میں موجود تھے۔
مزیدپڑھیں:ملک میں مہنگائی کی شرح 38 فیصد سے کم ہو کر 3 فیصد پر آ گئی، رانا ثنا اللہ کا دعویٰ

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: اشیائے خور و نوش کی کنٹرول کے حوالے سے خلاف سخت کارروائی قیمتوں پر کی قیمتوں میں چینی کی ہدایت جائے گی چینی کی

پڑھیں:

پی ٹی آئی کا بھارتی جارحیت کے حوالے سے پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلانے کا مطالبہ

اسلام آباد:

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے بھارت کے جارحانہ بیانات کے پیش نظر متفقہ جواب دینے کے لیے تمام جماعتوں سے بات کرنے اور پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلانے کا مطالبہ کر دیا۔

پی ٹی آئی کے مرکزی رہنما علی محمد خان نے ایکسپریس نیوز کے پروگرام ‘سینٹر اسٹیج’ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس فوری بلانا چاہیے، مطالبہ کرتا ہوں کہ حکومت  کو آج رات یا کل ہی مشترکہ اجلاس بلا لینا چاہیے تھا۔

انہوں نے کہا کہ میں سمجھتا ہوں کہ سب کو اس اجلاس میں شرکت کرنی چاہیے، حکومت کو کہوں گا کہ اجلاس بلائیں، بانی پی ٹی آئی سمیت تمام جماعتوں کو انگیج کریں۔

علی محمد خان کا کہنا تھا کہ جب پاکستان پر بات آجائے تو ہمیں متفقہ طور پر جواب دینا چاہیے، ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ قومی یک جہتی چاہیے تو حکومت  اپنی ذات سے نکلے، حکومت کو بانی پی ٹی آئی کو ساتھ لانا ہو گا۔

رہنما پی ٹی آئی نے کہا کہ ایک تصویر آجائے جس میں بانی پی ٹی آئی، وزیر اعظم شہباز شریف اور دیگر ایک ساتھ نظر آجائیں، اگر یہ ایک تصویر آ جائے اور بھارت دیکھ لے تو بھارت کی جرات نہیں ہو گی، حکومت انگیج کرے تو میں جا کر بانی پی ٹی آئی سے بات کرتا ہوں۔

انہوں نے کہا کہ حکومت کو قومی یک جہتی چاہیے تو سب کو انگیج کرے، یہ وقت کھل کر مضبوط فیصلے کرنے کا ہے، بھارتی جارحیت کے خلاف ہم سب ایک ہیں، اکیلے کوئی جنگ نہیں جیت سکتے، ملک کو  تقسیم کر کے کوئی جنگ نہیں جیت سکتے، ہمیں پاکستانی بن کر جواب دینا ہے، میرا لیڈر اس وقت جیل میں ہے۔

رہنما پی ٹی آئی نے کہا کہ میرے لیڈر  نے کہا تھا کہ ہم جواب دینے کا سوچیں گے نہیں بلکہ جواب دیں گے، پاکستان کے دفاع کے پیچھے ہٹنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔

ان کا کہنا تھا کہ قوم انتظار میں ہے کہ نواز شریف کا اس پر کیا جواب آتا ہے، نواز شریف کو خاموشی اختیار نہیں کرنی چاہیے، کھل کر بات کرنی چاہیے۔

علی محمد خان نے کہا کہ سب کو ایک پیج پر ہونا چاہیے، ہم بھائی ہیں، بھائی آپس میں لڑتے بھی ہیں لیکن جب ماں پر بات آ جائے تو بھائی بھائی کے ساتھ کندھا ملا کر کھڑا  ہوتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت والے دوست ممالک جائیں، دوست ممالک کو بھی انگیج کریں، حکومت والوں کو سعودی عرب، چین اور روس بھی جانا پڑے تو جائیں، یہ تنقید کا وقت نہیں ہے، ہم مشورہ دینے کا حق رکھتے ہیں کہ اگر ہم حکومت میں ہوتے تو کیا کرتے۔

ایک سوال پر ان کا کہنا تھا کہ حکومت نے جو کیا ہے وہ اچھا اقدام ہے لیکن یہ ردعمل ہے، ہمیں پیشگی اقدامات کرنے چاہئیں تھے، ہمیں دشمن کے خلاف تیار رہنا چاہیے تھا۔

علی محمد خان نے کہا کہ بھارت نے ہمارے ملک میں کئی دہشت گردی کے واقعات کیے، افغان طالبان نے کبھی پاکستان پر حملہ نہیں کیا، افغان طالبان نہیں بلکہ کالعدم ٹی ٹی پی  نے پاکستان میں حملے کیے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • پی ٹی آئی کا بھارتی جارحیت کے حوالے سے پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلانے کا مطالبہ
  • وزیرِ اعظم کی زیرِ صدارت قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس جاری
  • پیکا ایکٹ؛ ریاست مخالف سرگرمیوں میں ملوث افراد کیخلاف 24 گھنٹوں میں 23 مقدمات درج
  • این ٹی ڈی سی میں ناقص کارکردگی پر افسران کیخلاف بڑی کارروائی
  • اسلام آباد، جی بی کونسل سیکرٹریٹ آفس کی تعمیر کے حوالے سے امیر مقام کی زیر صدارت اجلاس
  • اسلام آباد میں عوامی سہولت کیلئے متعدد نئے منصوبے شروع کرنے کا فیصلہ
  • جیکب آباد: محکمہ نارکوٹکس کنٹرول کی کارروائی، 100 کلوگرام چرس برآمد، ایک ملزم گرفتار
  • سینیٹ اجلاس میں کینالز کے معاملے پر پیپلزپارٹی کا واک آوٹ، اپوزیشن کا شور شرابہ
  • ’پانی چوری نامنظور‘، سینیٹ میں وزیر قانون کی تقریر کے دوران اپوزیشن کے نعرے، پی پی کا واک آؤٹ
  • وزیراعظم شہباز شریف صدر رجب طیب اردوان کی دعوت پر انقرہ روانہ