کراچی:

پاکستان پیپلزپارٹی کی ذیلی تنظیم پیپلزپیرا میڈیکل ونگ کے اجلاس میں صرف حاضر سروس سرکاری ملازمین کو عہدیدار بنانے کی قرار داد اتفاق رائے سے منظور کرلی گئی، قرارداد پارٹی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری، فریال تالپور اور نثار کھوڑو کو پیش کی جائے گی۔

تفصیلات کے مطابق پاکستان پیپلزپارٹی کی ذیلی تنظیم پیپلز پیرا میڈیکل ونگ کا اجلاس جناح اسپتال کراچی میں پیپلز پیرامیڈیکل ونگ کی آرگنائزنگ کمیٹی کے ممبر نیاز احمد خاصخیلی کی سربراہی میں ہوا جس میں تمام اضلاع سے آئے ہوئے سابقہ عہدے داروں نے شرکت کی۔

اجلاس میں پاکستان پیپلز پارٹی کی طرف سے پیپلز پیرامیڈیکل ونگ تشکیل دیے جانے کے بعد کی صورتحال پرملازمین میں پائی جانے والی بے چینی کو ختم کرنے کے لیے صلاح مشورہ کیا گیا۔

اجلاس میں تمام اضلاع سے آئے ہوئے سابقہ عہدے داروں نے متفقہ طور پہ یہ فیصلہ کیا کہ پیپلز پیرا میڈیکل ونگ میں حاضر سروس ملازم کو عہدے دار بنایا جائے گا۔ پیرامیڈیکل کے عہدے داروں نے متفقہ طور پر قرارداد منظور کی کہ پیپلز پیرامیڈیکل ونگ میں عہدہ صرف حاضر سروس ملازم کو دیا جائے۔ یہ قرارداد پارٹی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری، فریال تالپور اور صدر پیپلزپارٹی سندھ نثار کھوڑو کو پیش کی جائے گی۔

اجلاس میں سندھ میں تمام اسپتالوں میں پیرامیڈیکل اسٹاف کے لیے ٹائم اسکیل پروموشن اور ڈی پی سی کے حوالے سے بھی تفصیلاً بات چیت کی گئی، علاوہ ازیں پیپلز پیرامیڈیکل ونگ کی آرگنائزنگ کمیٹی کے ممبر امداد سومروکی ہمشیرہ کے انتقال پر اظہارافسوس اوردعائے مغفرت بھی کی گئی۔

پیپلزپیرامیڈیکل ونگ کے اجلاس میں غلام قادر راجپر نے خصوصی طور پر اپنی ٹیم کے ساتھ شرکت کی، ان کے علاوہ حسن پٹھان، اسد اللہ سامٹیو، امیر علی دیناری، ناصر خان، نذیرقادری، غلام علی میرانی اور دیگر عہدے دار بھی اجلاس میں شریک ہوئے۔

 

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: میڈیکل ونگ اجلاس میں

پڑھیں:

سینیٹ اجلاس میں اپوزیشن سینیٹرز کا شور شرابہ، ہنگامہ آرائی

پارلیمان کے ایوان بالا سینیٹ کے اجلاس میں اپوزیشن کے بعد حکمران اتحادی پیپلز پارٹی نے بھی احتجاج کیا۔

اجلاس میں اپوزیشن سینیٹرز نے شور شرابہ اور ہنگامہ آرائی کی اور وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ کی تقریر کے دوران خوب نعرے بازی کی۔

اپوزیشن سینیٹرز نے کورم کی نشاندہی کی، جس پر چیئرمین سینیٹ نے ارکان کی گنتی شروع کروادی۔

دوسری طرف پی پی سینیٹرز احتجاج کےلیے نشستوں سے اٹھ کر چیئرمین ڈائس کے سامنے آگئے، انہوں نے احتجاج کے دوران پانی چوری نامنظور کے نعرے بھی لگائے۔

چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ قائد حزب اختلاف شیری رحمان سے بات کر کے معاملے کو بحث کےلیے ایوان میں لے آئیں۔

دوران خطاب اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف کی ہدایت پر پیپلز پارٹی سے رابطہ کیا ہے، کثیر جماعتی مشاورت بھی زیر غور ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اس معاملے پر بیٹھ کر بات ہوگی، کوئی چیز بلڈوز نہیں ہوگی، کابینہ کے ارکان ایوان میں سوالوں کے جواب دیں گے۔

پیپلز پارٹی کے سینیٹرز احتجاج کے بعد ایوان سے واک آؤٹ کرگئے، جس کے بعد ن لیگی سینیٹر بھی ایوان سے چلے گئے۔

متعلقہ مضامین

  • ”مہم جوئی کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا،“ سینیٹ میں بھارت کیخلاف قرارداد منظور
  • پاکستان کو پہلگام واقعے سے جوڑنے کی مذمت کرتے ہیں، سینیٹ میں قرارداد متفقہ طور پر منظور
  • دوبارہ سرکاری ملازمت پر پنشن یا تنخواہ میں سے صرف ایک سہولت ملے گی، وزارت خزانہ
  • ڈی جی والڈ سٹی کامران لاشاری نے عہدے سے استعفیٰ دیدیا
  • افسران کی گاڑیوں اور رہائش گاہوں سے متعلق اہم فیصلہ کر لیا گیا
  • نواز شریف انسٹی ٹیوٹ آف کینسر ٹریٹمنٹ اینڈ ریسرچ  بل 2025 منظور
  • مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس جلد بلاکر نہروں کا مسئلہ حل کیا جائے، پیپلز پارٹی
  • سینیٹ اجلاس میں پی پی کا کینالز مںصوبے پر حکومت کے خلاف احتجاج، واک آؤٹ کرگئے
  • سینیٹ اجلاس میں اپوزیشن سینیٹرز کا شور شرابہ، ہنگامہ آرائی
  • متنازع کینالز منصوبے پرپیپلزپارٹی کے تحفظات، وفاقی حکومت کا مذاکراتی کمیٹی بنانے کا فیصلہ