زیلنسکی کیساتھ اوول آفس ملاقات کسی منصوبے کے مطابق نہیں تھی، امریکی قومی سلامتی مشیر
اشاعت کی تاریخ: 2nd, March 2025 GMT
امریکی میڈیا سے گفتگو میں والٹز نے کہا کہ یہ قطعی غلط ہے کہ زیلنسکی کیساتھ اوول آفس ملاقات گھات لگا کر کی گئی۔ انکا کہنا تھا کہ امریکا، یورپ کی سکیورٹی ضمانتوں کیساتھ یوکرین جنگ کا مستقل خاتمہ چاہتا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور یوکرینی صدر زیلنسکی کی جمعہ کو ہونے والی ملاقات پر امریکی قومی سلامتی کے مشیر مائیکل والٹز کا کہنا ہے کہ یہ واضح نہیں تھا کہ زیلنسکی نیک نیتی سے بات چیت کے لیے تیار تھے۔ امریکی میڈیا سے گفتگو میں والٹز نے کہا کہ یہ قطعی غلط ہے کہ زیلنسکی کے ساتھ اوول آفس ملاقات گھات لگا کر کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ زیلنسکی کو یہ بات واضح کرنے کی ضرورت ہے کہ وہ امن کے لیے تیار ہیں، امریکا کو ایسے یوکرین رہنماء کی ضرورت ہے، جو امریکا اور روس کے ساتھ معاملات کرسکے اور جنگ ختم کرسکے۔ امریکی قومی سلامتی کے مشیر کا کہنا تھا کہ امریکا، یورپ کی سکیورٹی ضمانتوں کے ساتھ یوکرین جنگ کا مستقل خاتمہ چاہتا ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: کہ زیلنسکی
پڑھیں:
6 کتوں کیساتھ زندگی گزارنے والا 8 سالہ بچہ، جو صرف بھونکنے کے ذریعے بات چیت کرتا ہے
تھائی لینڈ کے ضلع لاپلائے سے تعلق رکھنے والے 8 سالہ لڑکے کو منشیات سے بھرے گھر سے بازیاب کرا لیا گیا ہے، جہاں وہ تقریباً مکمل تنہائی میں پرورش پا رہا تھا، اور صرف بھونکنے کے ذریعے بات چیت کرنا سیکھا تھا۔
گلف نیوز کے مطابق تھائیگر کی رپورٹ کے مطابق، ایک اسکول پرنسپل اور مقامی سماجی کارکنوں کی اطلاع پر حکام نے لڑکے کو ایک بوسیدہ لکڑی کے مکان سے بازیاب کیا، جہاں وہ 6 کتوں کے ساتھ گندگی میں رہ رہا تھا۔
قانونی وجوہات کی بنا پر لڑکے کو ’بچہ اے‘ کہا جا رہا ہے، وہ 2 سال سے اسکول نہیں گیا تھا، اس کی ماں، جو کہ منشیات کی عادی ہے، روزانہ کئی گھنٹوں کے لیے اسے اکیلا چھوڑ کر کھانے کے لیے بھیک مانگنے نکل جاتی تھی۔
کسی دوست، بالغ نگرانی، یا انسانی رابطے کے بغیر، لڑکا صرف کتوں کی صحبت میں رہا، اور ان کا برتاؤ اپناتے ہوئے بھونکنے کے ذریعے بات چیت کرنے لگا۔
اسی فاؤنڈیشن کی سربراہ پَوینا ہونگساکل نے بتایا کہ ان کی ٹیم نے 30 جون کو بچے کو ریسکیو کیا، وہ بولتا نہیں تھا، صرف بھونکتا تھا، اور یہ منظر دیکھنا دل دہلا دینے والا تھا۔
مقامی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق، لڑکے کی ماں اور 23 سالہ بھائی دونوں کا منشیات کے استعمال کا ٹیسٹ مثبت آیا، اگرچہ حکومت نے لڑکے کی تعلیم کے لیے ماں کو 400 بات کی امداد دی تھی، اس نے کبھی بھی بچے کو اسکول میں داخل نہیں کروایا۔
پوینا ہونگسا کے مطابق بچہ صرف ایک دن کے لیے پہلی جماعت میں گیا، اس کے بعد ہمیشہ کے لیے گھر میں بند رہا، تعلیمی وظیفہ ملنے کے بعد، ماں نے رقم اپنی جیب میں رکھ لی اور بچے کو دوبارہ کبھی اسکول نہ جانے دیا۔
ماں کا رویہ غیر مستحکم تھا اور ان کا گھر ایک منشیات کے اڈے کے طور پر جانا جاتا تھا، ہمسایوں نے اپنے بچوں کو اس لڑکے سے دور رکھنے کو ترجیح دی، نتیجتاً، لڑکا کبھی سماجی تعلقات قائم نہ کر سکا اور انسانی زبان سیکھنے سے محروم رہا۔
اب لڑکے کو ایک شیلٹر ہوم میں منتقل کر دیا گیا ہے، جہاں اسے مناسب دیکھ بھال مل رہی ہے۔
پوینا نے کہا کہ اب اس بچے کو ایک بہتر زندگی کا موقع دیا جائے گا، ہم اس کی مدد اور تعلیم کو یقینی بنانے کے لیے مسلسل ساتھ رہیں گے۔