کلبھوشن کی بلوچستان سے گرفتاری کو 9 سال مکمل
اشاعت کی تاریخ: 3rd, March 2025 GMT
فائل فوٹو
بھارتی جاسوس Kulbhushan Jadhav کی بلوچستان سے گرفتاری کو نو سال مکمل ہوگئے، کلبھوشن ’حسین مبارک پٹیل‘ کے نام سے پاکستان میں دہشت گردی کا نیٹ ورک چلا رہا تھا۔
کلبھوشن نے ناصرف پاکستان میں دہشتگردی کا اعتراف کیا اور بتایا کہ اس کا ہدف سی پیک، گوادر بندرگاہ اور بلوچستان میں علیحدگی پسند تحریک کو ہوا دینا تھا۔
بھارتی نیوی کے کمانڈر رینک حاضر سروس آفیسر کلبھوشن کو دو ہزار سولہ میں پاکستانی ایجنسیوں نے چمن کے علاقے ماشخیل سے گرفتار کیا تھا۔
بھارت کا کلبھوشن جادھو کا مقدمہ لڑنا پاکستان میں بھارت کی طرف سے دہشتگردانہ کاروائیوں کا اعتراف ہے۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
پاکستان کا بھارتی غیر قانونی مقبوضہ کشمیر میں سنگین انسانی حقوق کی صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار
سٹی 42: پاکستان نے بھارتی غیر قانونی مقبوضہ کشمیر میں سنگین انسانی حقوق کی صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے ۔
ترجمان دفتر خارجہ نے بیان میں کہا کہ قابض بھارت کی پالیسیاں کشمیری آبادی کی اجتماعی سزا کے مترادف ہیں، مقبوضہ میں وسیع پیمانے پر گرفتاریاں اور پابندیاں شدید تشویش کا باعث ہیں۔کشمیری نوجوانوں کی شناخت اور مذہب کی بنیاد پر پروفائلنگ کی رپورٹس تشویش ناک ہیں۔بھارت مقبوضہ کشمیر کی آبادیاتی ساخت تبدیل کرنے کی کوششیں جاری رکھے ہوئے ہے۔
وزیر اعظم شہباز شریف سے گورنر خیبرپختونخواہ کی ملاقات
ترجمان دفتر خارجہ نے یہ بھی کہا کہ بھارت کشمیریوں کے مذہبی، ثقافتی اور سماجی ورثے کو کمزور کر رہا ہے۔یہ اقدامات کشمیریوں کی جائز سیاسی خواہشات دبانے کی منظم کوشش ہیں۔ہزاروں کشمیری نوجوان تاحال لاپتہ ہیں۔کشمیر کے حقیقی سیاسی نمائندے مسلسل حراست میں رکھے جا رہے ہیں۔زبردستی کے اقدامات کشمیریوں کے حقِ خودارادیت کے عزم کو کمزور نہیں کر سکتے۔پاکستان عالمی برادری اور اقوامِ متحدہ سے مقبوضہ کشمیر کی صورتحال کا نوٹس لینے کی اپیل کرتا ہے۔بھارت کو انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر جواب دہ بنایا جائے۔
لاہور میں 256ٹریفک حادثات؛ ایک شخص جاں بحق 285 زخمی
بین الاقوامی اداروں کو مقبوضہ کشمیر میں آزادانہ اور غیر جانب دارانہ تحقیقات کی اجازت دی جائے۔تنازعہ جموں و کشمیر کا منصفانہ حل خطے میں دیرپا امن کے لیے ناگزیر ہے۔