اقلیتیں بالخصوص مسلمان مودی کے ہندوتوا نظریے کی بھینٹ چڑھ رہے ہیں
مسلمانوں کے گائے رکھنے پر قانون ، 10 سال قید کی سزا اور 5 لاکھ تک جرمانہ

مودی سرکار کے تیسرے دورِ اقتدار میں اقلیتیں بالخصوص مسلمان مودی کے ہندوتوا نظریے کی بھینٹ چڑھ رہے ہیں اور بی جے پی حکومت بھارت میں گائے کے تحفظ کے نام پر آئے روز متعصبانہ اور انتہا پسندانہ قوانین نافذ کرنا معمول بنا چکی ہے، ان تمام ہتھکنڈوں کا مقصد مسلمانوں کے حقوق کو پامال کرنا اور انہیں دبا ؤمیں رکھنا ہے۔ مسلمانوں اور دیگر گائے تاجروں پر گائے رکھشکوں کے ہاتھوں ہونے والے ظلم و ستم میں اضافہ ہوتا جارہاہے ،بھارت کی دودھ کی صنعت سب سے بڑی ہے مگر گائے کے تحفظ کے قوانین مسلمانوں کے لیے خطرہ بن گئے ہیں۔ بھارت کے بیشتر حصوں میں بیف کھانے پر پابندی جبکہ گائے ذبح کے خلاف کالے قوانین ہیں۔ 2014 میں ہندو قوم پرست بی جے پی کی حکومت آنے کے بعد گائے کو سیاست کا واضح نشان بنا دیا گیا، بی جے پی کی حکومت والی ریاستوں میں گائے تحفظ کے قوانین کی سختی بڑھ گئی ہے اور بی جے پی حکومت نے مسلمانوں کے گائے رکھنے پر قانون بنا کر 10 سال قید کی سزا اور 5 لاکھ تک جرمانہ بڑھا دیا۔ رپورٹ کے مطابق سخت قوانین نے عید کے موقع پر بھی گائے کے ذبح کے خوف کو بڑھا دیا، گائے رکھشکوں کی جانب سے گائے کی نقل و حمل پر مسلمانوں پر حملے اور قتل معمول بن چکے ہیں، ان سب میں بھارتی پولیس بھی گائے کی نقل و حمل کرنے والوں کو پریشان کرنے میں ملوث ہے۔ گائے رکھشک، تاجروں بالخصوص مسلمان تاجروں کی گاڑیوں کو روک کر پولیس پر دباؤ ڈالتے ہیں کہ وہ گاڑی کو ضبط کر لیں۔

.

ذریعہ: Juraat

پڑھیں:

میٹا کے بچوں اور نوجوانوں کے تحفظ کے لیے کارآمد فیچرز، متعدد اکاؤنٹس بلاک

میٹا نے فیس بک اور انسٹاگرام پر بچوں اور کم عمر صارفین کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے نئے فیچرز کا اعلان کیا ہے۔ اس میں براہ راست پیغامات (ڈی ایمز) کے فیچرز میں بہتری، برہنگی سے متعلق خودکار تحفظ، اور ان اکاؤنٹس کے لیے اضافی حفاظتی اقدامات شامل ہیں جو بالغ افراد بچوں کے لیے چلاتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:فیس بک کے ہڈ حرام صارفین کے لیے بُری خبر، میٹا نے مونیٹائزیشن پالیسی میں تبدیلی کردی

کم عمر صارفین کے اکاؤنٹس پر اب یہ واضح کیا جائے گا کہ وہ کس سے بات کررہے ہیں۔ نئے فیچرز میں اکاؤنٹ بننے کی تاریخ، تحفظ سے متعلق مشورے اور ایک ہی وقت میں کسی کو بلاک اور رپورٹ کرنے کی سہولت شامل ہے۔ صرف جون کے مہینے میں نوجوانوں نے میٹا کے حفاظتی نوٹسز استعمال کرتے ہوئے ایک ملین مشتبہ اکاؤنٹس کو بلاک اور ایک ملین ہی کو رپورٹ کیا۔

’لوکیشن نوٹس‘ کے ذریعے سرحد پار استحصال کا سدباب

انسٹاگرام پر ’لوکیشن نوٹس‘ کے ذریعے صارفین کو یہ بتایا جائے گا کہ وہ کسی غیرملکی شخص سے بات کر رہے ہیں یا نہیں۔ اس فیچر کا مقصد نوجوانوں کو سرحد پار جنسی استحصال سے بچانا ہے۔ جون میں 10 فیصد سے زائد صارفین نے اس نوٹس پر کلک کرکے مزید اقدامات کے بارے میں معلومات حاصل کیں۔

ڈی ایم میں برہنگی سے تحفظ جاری

مشکوک برہنہ تصاویر کو خودکار طریقے سے دھندلا کرنے والا فیچر بھی وسیع پیمانے پر فعال ہے۔ جون کے اعداد و شمار کے مطابق 99 فیصد صارفین، بشمول نوجوان، نے اس سیٹنگ کو فعال رکھا۔ اس فیچر کی وجہ سے 45 فیصد صارفین نے وارننگ ملنے پر ایسی تصاویر کو آگے شیئر کرنے سے گریز کیا۔

بچوں پر مبنی اکاؤنٹس کے لیے سخت حفاظتی اقدامات

میٹا نے اب ان اکاؤنٹس کے لیے بھی سخت تحفظات متعارف کرائے ہیں جو والدین یا نمائندے بچوں کے لیے چلاتے ہیں۔ ان میں سخت میسج کنٹرولز اور ناپسندیدہ الفاظ خودکار طور پر چھانٹنے والے ’ہِڈن ورڈز‘ شامل ہیں، تاکہ کسی بھی قسم کی ناپسندیدہ یا غیرمناسب بات چیت کو روکا جاسکے۔

یہ بھی پڑھیں: میٹا کا روایتی فیکٹ چیکنگ ختم کرنے کا فیصلہ، نیا نظام کیا ہوگا؟

میٹا ایسے اکاؤنٹس کی مشتبہ افراد کو تلاش میں دکھائی دینے کی صلاحیت بھی محدود کر رہا ہے۔ ساتھ ہی یہ اکاؤنٹس نہ تو تحائف وصول کرسکیں گے اور نہ ہی سبسکرپشن آفر کرسکیں گے، جو پہلے ہی کی گئی اصلاحات کا تسلسل ہے۔

جنسی طور پر نامناسب سرگرمیوں کے خلاف سخت کارروائی

کم عمر بچوں والے اکاؤنٹس پر جنسی نوعیت کے تبصرے کرنے یا تصاویر مانگنے والے 1 لاکھ 35 ہزار انسٹاگرام اکاؤنٹس کو حذف کردیا گیا۔ اس کے علاوہ 5 لاکھ مزید فیس بک اور انسٹاگرام اکاؤنٹس بھی بند کیے گئے جو انہی افراد سے جڑے ہوئے تھے۔

ٹیک کوالیشن کے ساتھ تعاون جاری

میٹا دوسرے ٹیک اداروں کے ساتھ مل کر ’لانٹرن پروگرام‘ کے تحت کام کر رہا ہے تاکہ خطرناک عناصر کو دوسرے پلیٹ فارمز پر دوبارہ سرگرم ہونے سے روکا جاسکے۔ کمپنی کا کہنا ہے کہ وہ نوجوانوں اور بچوں کے تحفظ کو اولین ترجیح دیتی ہے اور اس سلسلے میں مسلسل بہتری کے لیے کام جاری ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

we news انسٹاگرام بچے تحفظ سیکیورٹی فیسبک میٹا نوجوان

متعلقہ مضامین

  • مودی حکومت نے مزید 3 کشمیری مسلمانوں کو املاک سے محروم کر دیا
  • فلسطین پر بھارت کی نمایاں مسلم تنظیموں اور سول سوسائٹی کا مشترکہ اعلامیہ جاری
  • امیگریشن قوانین کی مخالفت، میئر نیویارک اور دیگر اہلکاروں کے خلاف مقدمہ
  • مودی سرکار عدالت میں ہار گئی!
  • دہشت گرد پناہ گاہوں پر تشویش، طالبان حکومت تسلیم کرنے کی خبریں قیاس آرائی: دفتر خارجہ
  • تحفظ آئین پاکستان کی قیادت کی اہم پریس کانفرنس
  • "ادے پور فائلز" مسلمانوں کو دہشتگرد کے طور پر پیش کرتی ہے، مولانا ارشد مدنی
  • میٹا کے بچوں اور نوجوانوں کے تحفظ کے لیے کارآمد فیچرز، متعدد اکاؤنٹس بلاک
  • تیل کی قیمت نیچے لانا چاہتے ہیں، امریکا میں کاروبار نہ کھولنے والوں کو زیادہ ٹیرف دینا پڑے گا، ٹرمپ
  • سلامتی کونسل اجلاس: غزہ عالمی قوانین کا قبرستان بن چکا، پاکستان