پاکستان انجینئرنگ کونسل کی کارکردگی کا جائزہ لینے کیلیے کمیٹی کی تشکیل
اشاعت کی تاریخ: 3rd, March 2025 GMT
حکومت نے پاکستان انجینئرنگ کونسل کی کارکردگی کا جائزہ لینے کے لیے کمیٹی تشکیل دے دی۔
وفاقی وزیر قانون و انصاف کی سربراہی میں کمیٹی 6 رکنی ممبران پر مشتمل ہوگی۔ پاکستان انجینئرنگ کونسل کی کارکردگی کا جائزہ لینے کے لیے کمیٹی کے ٹی اوآرز طے کر لیے گئے۔
کمیٹی پاکستان انجینئرنگ کونسل ایکٹ 1975 کے تحت ادارے کی کارکردگی کا جائزہ لے گی۔ کمیٹی کونسل کے خلاف موصول شکایات اور عوام کی ادارے سے متعلق تحفظات کی جانچ پڑتال کرے گی۔
کمیٹی ایکٹ میں قانونی گیپ اور کمزوریوں کا تعین کرے گی۔ کمیٹی کو وزارت سائنس و ٹیکنالوجی ڈویژن سیکریٹریٹ تعاون فراہم کرے گی۔ کمیٹی 3 ہفتوں میں رپورٹ کابینہ کو پیش کرے گی
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: پاکستان انجینئرنگ کونسل کی کارکردگی کا جائزہ کرے گی
پڑھیں:
حکومت بینکوں سے 1275 ارب قرض لینے کی بات کر رہی ہے، سینیٹ قائمہ کمیٹی اجلاس میں انکشاف
ڈپٹی گورنر اسٹیٹ بینک نے انکشاف کیا ہے کہ حکومت پاور سیکٹر کے گردشی قرض کو ختم کرنے کےلیے بینکوں سے 1 ہزار 275 ارب قرض لینے کی بات کر رہی ہے۔
سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کا اجلاس سینیٹر سلیم مانڈوی والا کی زیر صدارت ہوا، جس میں سینیٹر شبلی فراز سمیت دیگر شرکاء نے شرکت کی۔
اجلاس کے شرکاء کو ڈپٹی گورنر اسٹیٹ بینک نے بتایا کہ پاور سیکٹر گردشی قرض ختم کرنے کےلئے حکومت بینکوں سے 1275 ارب قرض لینے کی بات کررہی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ حکومت اس میں سے 658 ارب روپے پاور سیکٹر کے قرض ادائیگی کے لیے استعمال کرےگی، 400 ارب روپے سکوک بانڈ اور باقی رقم دیگر قرض ادائیگی کےلیے استعمال ہو گی۔
ڈپٹی گورنر اسٹیٹ بینک نے شرکاء کو بتایا کہ حکومت دیگر ضروریات کےلیے مزید 670 ارب روپے کا قرض لے گی، جس کےلیے فریقین میں مذاکرات حتمی مراحل میں ہیں۔
اس پر شبلی فراز نے کہا کہ حکومت گردشی قرض ختم کرنے کےلیے قرض لے گی، یہ قرض کتنی مدت کےلیے ہوگا؟ پہلے قرض پر سود حکومت ادا کرتی تھی، اب سود عوام ادا کریں گے۔
سلیم مانڈوی والا نے کہا کہ حکومت صرف گردشی قرض کو ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقل کر رہی ہے۔