پشاور:

پشاور ہائیکورٹ نے سینیٹر فیصل جاوید کا نام اسٹاپ لسٹ میں شامل کرنے پر وفاق سے رپورٹ طلب کرلی۔

پشاور ہائیکورٹ میں سینیٹر فیصل جاوید کا نام اسٹاپ لسٹ میں شامل کرنے سے متعلق درخواست پر جسٹس وقار احمد اور جسٹس ثابت اللہ خان نے سماعت کی۔ عدالت نے اٹارنی جنرل کے دفتر سے جواب طلب کر لیا۔  

درخواست گزار کے وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ فیصل جاوید کا نام اسٹاپ لسٹ میں شامل کیا گیا ہے اور انہیں عمرہ کے لیے جانا ہے، لیکن ایئرپورٹ پر روکے جانے کا خدشہ ہے، عدالت نے وفاقی حکومت سے کل تک رپورٹ طلب کر لی۔

دریں اثنا عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو میں سینیٹر فیصل جاوید نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کو باہر نکالنے کے لیے ملک بھر میں پرامن احتجاج کریں گے، ملک گیر احتجاج سے حکومت پر پریشر پڑے گا۔

انہوں نے کہا کہ آزادی رائے پر قدغن لگائی جا رہی ہے، وفاقی حکومت مزید نفرتوں کو ہوا دے رہی ہے، ہم ملک میں قانون کی بالادستی کے لیے آواز اٹھا رہے ہیں۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: اسٹاپ لسٹ میں فیصل جاوید کا نام

پڑھیں:

متنازع کینالوں کے برعکس نیا پروجیکٹ، جس میں حکومت کو کوئی دلچسپی نہیں

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) جب گرین پاکستان انیشیٹو کا آغاز کیا گیا تو بعض ماہرین نے صوبوں کو پہلے سے مختص پانی، خصوصاً نئی نہروں کی تعمیر سے لاکھوں ایکڑ بنجر زمین سیراب کرنے کی فزیبلٹی کے بارے میں خدشات کا اظہار کیا۔ ان خدشات کو دور کرنے کیلئے آبی وسائل کے پاکستانی اور امریکی ماہرین کی ایک مشترکہ ٹیم کے ذریعے تحقیق کرائی گئی۔ اس ٹیم نے ایک اصلاحاتی حل پیش کیا جو آبپاشی کا ایک پائیدار، سرمایہ کاری کیلئے مؤثر اور وقت کے لحاظ سے موثر طریقہ ہے جو نئی نہروں کی تعمیر کے بغیر تمام وفاقی اکائیوں کے پانی کے حقوق کا تحفظ بھی کرتا ہے، اور وفاقی اکائیوں کے حصے کو متاثر کیے بغیر، یہ حل ان کی پانی کی ضروریات کو پورا کرنے میں مدد بھی دے سکتا ہے۔ بدقسمتی سے، اس تحقیق اور اس کے نتائج کا بھی وہی حشر ہوا جو اب سے پہلے ہوتا آیا ہے۔ تحقیق مکمل ہوئی تو ماہرین کو معاہدے کے تحت 10؍ کروڑ روپے دیے گئے، لیکن ان کی رپورٹ کو داخل دفتر کر دیا گیا۔ ٹیم کی جانب سے متعدد مرتبہ پریزنٹیشن وغیرہ کیلئے رابطے کیے گئے لیکن حکومت کو اس میں کوئی دلچسپی نہیں تھی۔ اس تحقیقی ٹیم کی قیادت امریکا کی مشی گن اسٹیٹ یونیورسٹی سے آبی وسائل اور ہائیڈرو لوجی میں پی ایچ ڈی کرنے والے ڈاکٹر حسن عباس نے کی جبکہ پاکستان کی زیزاک پرائیوٹ لمیٹڈ اور امریکا کی ہائیڈرو سیمولیٹکس انکارپوریٹڈ نے اس کام میں اشتراک کیا۔ یہ رپورٹ گزشتہ سال اپریل میں گرین پاکستان اینیشیٹیو کے کرتا دھرتائوں کو پیش کی گئی لیکن باضابطہ طور پر اب تک یہ رپورٹ جاری نہیں کی گئی کیونکہ اس کی وجہ یہ ہے کہ رپورٹ پیش باضابطہ طور پر جاری کرنے کیلئے رپورٹ تیار کرنے والوں کی موجودگی ضروری ہوگی۔ ڈاکٹر حسن عباس کا کہنا ہے کہ صوبوں کیلئے مختص کردہ پانی استعمال کیے بغیر اور ساتھ ہی متنازع چولستان کینال جیسی نئی مہنگی نہریں تعمیر کیے بغیر بنجر زمینیں سیراب کرنا ممکن ہے۔

Post Views: 1

متعلقہ مضامین

  • خیبرپختونخوا میں منکی پاکس کا 8واں کیس رپورٹ
  • کے پی: بلدیاتی نمائندوں کو 3 سال توسیع دینے کی درخواست، وکیل کی استدعا پر سماعت ملتوی
  • متنازع کینالوں کے برعکس نیا پروجیکٹ، جس میں حکومت کو کوئی دلچسپی نہیں
  • نیشنل ایکشن پلان کے اجلاس میں تحریک انصاف کو بھی بلایا جائے: فیصل واوڈا
  • نیشنل ایکشن پلان کا اجلاس فوری طور پر بلایا جائے ، تحریک انصاف شامل ہو: فیصل واوڈا
  • نیشنل ایکشن پلان کا اجلاس فوراً بلایا جائے جس میں پی ٹی آئی بھی شامل ہو، فیصل واوڈا
  • بھارتی اقدامات ، نیشنل ایکشن پلان کا اجلاس فورا بلایا جائے جس میں پی ٹی آئی بھی شامل ہو، فیصل واوڈا
  • پیپلز پارٹی اور ن لیگ نہروں کے مسئلے پر ڈرامے کررہی ہیں: فیصل جاوید
  • پشاور میں رواں سال پولیو کا دوسرا کیس رپورٹ
  • وفاقی حکومت کا پانچ سال بعد خوشحال خان خٹک ایکسپریس ٹرین سروس کو بحال کرنے کا فیصلہ