Express News:
2025-07-26@01:11:03 GMT

ملک میں جی ڈی پی کی گروتھ بہت ہی کم ہو رہی ہے

اشاعت کی تاریخ: 4th, March 2025 GMT

لاہور:

گروپ ایڈیٹر ایکسپریس ایاز خان کا کہنا ہے ہمارے ہاں جب بھی رمضان کا چاند چڑھے یا کوئی آئی ایم ایف کا چاند چڑھے، اس کے ساتھ مہنگائی نے لازمی آنا ہوتا ہے، یہ دونوں لازم و ملزوم ہیں، یہ شرط ہے کہ چاند مہنگائی کے بغیر آیا ہی نہیں کرتا، اسے شاید ڈر لگتا ہے کہ پتہ نہیں کیا ہو جائے گا۔ 

ایکسپریس نیوز کے پروگرام ایکسپرٹس میں گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہاکہ رمضان شروع ہوتے ہی پھل بھی مہنگے ہو جاتے ہیں، آئی ایم ایف کے وفد سے بھی مذاکرات جاری ہیں ابھی ایک وہ طوفان آنے والا ہے، اشرافیہ کو قیمتیں بڑھنے سے کوئی فرق نہیں پڑتا۔ 

تجزیہ کار فیصل حسین نے کہا کہ ہمارے معاشرے میں سیدھا سیدھا طلب اور رسد کا فارمولا ہے ، اس کے علاوہ کچھ نہیں ہے، آج فروٹ جس ریٹ پر بک رہا ہے دس رمضان کے بعد اس کا ریٹ خود بخود گر جائے گا، بیس رمضان کے بعد اور گر جائے گا، یہ ہمیشہ سے ہے اس کو آپ روکنا چاہیں تو بھی نہیں روک سکیں گے،آپ طے کر لیں کہ ایک ہفتہ فروٹ نہیں کھانا فروٹ کھائے بغیر ہم اور آپ زندہ رہ سکتے ہیں۔ 

تجزیہ کار نوید حسین نے کہا کہ مہنگائی کم نہیں ہوئی، ہمیں اپنے دیکھنے والوں اور سننے والوں پر یہ واضح کرنا چاہیے مہنگائی بڑھنے کی شرح کم ہوئی ہے، اس کا ہرگز یہ مطلب نہیں ہے کہ ایک سال پہلے ایک چیز جتنے کی تھی وہ سستی ہو گئی ہے، ملک میں جی ڈی پی گروتھ نہیں ہو رہی اگر ہو رہی ہے تو بہت ہی کم ہو رہی ہے، جب جی ڈی پی گروتھ کم ہو گی تو روزگار کے مواقع کم ہوں گے، بیروزگاری کی شرح ساڑھے نو فیصد ہے۔ 

تجزیہ کار عامر الیاس رانا نے کہا کہ اگر مہنگائی چالیس فیصد تک بڑھ گئی تھی اور اب اگر وہ پانچ فیصد کے پاس آگئی ہے تو مہنگائی کا رکنا بھی آج کے دور میں سب سے بڑا تحفہ ہے، افراط زر اگر اٹھائیس فیصد سے ساڑھے پانچ فیصد پر آیا ہے تو یہ بھی ایک بہتری کی علامت ہے کہ اگر بڑھتا جاتا تو میں اور آپ تقریر کے علاوہ کیا کر سکتے تھے، ایشو یہ ہے کہ بہتری کی طرف سفر شروع ہے، مہنگائی کے بڑھنے میں کچھ رکاوٹ آئی ہے۔ 

تجزیہ کار محمد الیاس نے کہا کہ رمضان سے پہلے بھی انتظامیہ قیمتوں کو کنٹرول کرنے کی کوشش کرتی ہے لیکن یہ چیزیں کنٹرول نہیں ہوتیں، ڈیمانڈ اینڈ سپلائی کا جو گیپ ہے ادھر یہی ہوتا ہے، صرف پھل ہی نہیں، دودھ اور دہی کی قیمت میں بھی اضافہ کر دیا گیا ہے،حکومت نے دس ہزار روپے دینے کی جو مہم شروع کی ہے وہ ایک اچھا اقدام ہے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: تجزیہ کار نے کہا کہ ہو رہی

پڑھیں:

ہمارے پاس الیکشن کمیشن کی ہیرا پھیری کے 100 فیصد ثبوت موجود ہیں، راہل گاندھی

کانگریس لیڈر نے دیگر اپوزیشن ارکان پارلیمنٹ جیسے اکھلیش یادو اور ڈی ایم کے ایم پی ٹی آر بالو کیساتھ پارلیمنٹ کے احاطے کے اندر احتجاج کیا اور الیکشن کمیشن اور بی جے پی کے خلاف نعرے لگائے۔ اسلام ٹائمز۔ پارلیمنٹ میں اپوزیشن لیڈر اور کانگریس رہنما راہل گاندھی نے الیکشن کمیشن آف انڈیا کو خبردار کیا کہ اپوزیشن انہیں بہار میں اسپیشل انٹینسیو ریویژن (SIR) مشق سے بچنے نہیں دے گی۔ ایوان کی کارروائی ملتوی ہونے کے فوراً بعد راہل گاندھی نے پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر نامہ نگاروں سے کہا "میں الیکشن کمیشن کو پیغام دینا چاہتا ہوںِ اگر آپ کو لگتا ہے کہ آپ اس سے بچ جائیں گے، اگر آپ کے افسران کو لگتا ہے کہ وہ اس سے بچ جائیں گے، تو آپ غلط ہیں، آپ اس سے بچ نہیں پائیں گے کیونکہ ہم آپ کے خلاف کارروائی کریں گے"۔ انہوں نے الیکشن کمیشن آف انڈیا (ای سی آئی) پر کرناٹک میں ووٹر لسٹ پر نظرثانی کے عمل کے دوران دھوکہ دہی کا الزام لگایا۔ راہل گاندھی نے دعویٰ کیا کہ ان کے پاس مبینہ ہیرا پھیری کے 100 فیصد ثبوت ہیں، جس میں ووٹروں کو شامل کرنا اور حذف کرنا شامل ہے، لیکن انہوں نے ابھی تک کوئی ثبوت پیش نہیں کیا۔ انہوں نے الزام لگایا کہ ایک حلقے میں 50، 60 اور 65 سال کی عمر کے ہزاروں نئے ووٹرز کو فہرست میں شامل کیا گیا ہے اور 18 سال سے زائد عمر کے اہل ووٹرز کو فہرست سے ہٹا دیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ آج ہمارے پاس 100 فیصد ثبوت ہیں کہ الیکشن کمیشن نے کرناٹک میں ایک سیٹ پر دھوکہ دہی کی اجازت دی، جب ہم آپ کو دکھانے کا فیصلہ کرتے ہیں، تو یہ 100 فیصد ثبوت ہے۔ انہوں نے کہا "ہم نے صرف ایک حلقہ دیکھا اور یہ پایا، مجھے یقین ہے کہ ہر حلقے میں یہی ڈرامہ چل رہا ہے"۔ انہوں نے کہا کہ ایک حلقے میں ہزاروں نئے ووٹرز جوڑے گئے ہیں، جن کی عمریں 50، 60، 65 سال ہیں، پھر 18 سال سے زیادہ عمر کے لوگوں کے نام کاٹے جا جا رہے ہیں۔ اپوزیشن پارٹیاں بشمول کانگریس اور سماج وادی پارٹی، ایس آئی آر کے عمل کی مخالفت کر رہی ہیں اور الزام لگا رہی ہیں کہ یہ ووٹروں خاص طور پر پسماندہ طبقات سے تعلق رکھنے والے کو حق رائے دہی سے محروم کرنے کی کوشش ہے۔

ان کا دعویٰ ہے کہ اس عمل کو ووٹر لسٹ سے مخصوص ووٹروں کا نام ہٹانے کے لئے استعمال کیا جا رہا ہے، جس کا اثر آئندہ اسمبلی انتخابات کے نتائج پر پڑ سکتا ہے۔ راہل گاندھی نے اپنے اس دعوے کو دہراتے ہوئے کہ الیکشن کمیشن اپنی ذمہ داریاں نہیں نبھا رہا ہے کہا "میں نے کل بھی یہ کہا تھا، یہ بہت سنگین معاملہ ہے، الیکشن کمیشن ملک کے الیکشن کمیشن کے طور پر کام نہیں کر رہا ہے"۔ انہوں نے کہا کہ سچ تو یہ ہے کہ الیکشن کمیشن اپنا کام نہیں کر رہا ہے۔ راہل گاندھی نے دیگر اپوزیشن ارکان پارلیمنٹ جیسے اکھلیش یادو اور ڈی ایم کے ایم پی ٹی آر بالو کے ساتھ پارلیمنٹ کے احاطے کے اندر احتجاج کیا اور الیکشن کمیشن اور بی جے پی زیر قیادت این ڈی اے حکومت کے خلاف نعرے لگائے۔

متعلقہ مضامین

  • امریکا میں کتنے فیصد ملازمین کو خوراک کے حصول، بچوں کی نگہداشت میں مشکل کا سامنا؟
  • ہفتہ وار مہنگائی کی شرح بڑھ کر 4.07فیصد ہو گئی ، 14اشیائے ضروریہ مزید مہنگی
  • نیپرا نے جو ریٹ کے الیکٹرک کیلئے منظور کیا ہے، وہ جائز نہیں، وفاقی وزیر اویس لغاری کا اعتراف
  • ہمارے پاس الیکشن کمیشن کی ہیرا پھیری کے 100 فیصد ثبوت موجود ہیں، راہل گاندھی
  • ایشیائی ترقیاتی بینک کی پاکستان میں مہنگائی کی شرح میں کمی کی پیشگوئی
  • چینی امپورٹ کا فیصلہ کابینہ نے کیا، ہم تو فیصلے کے پابند ہیں: چیئرمین ایف بی آر
  • پاکستان میں رواں سال مہنگائی میں کمی ہوگی، ایشیائی ترقیاتی بینک  
  • ایشیائی ترقیاتی بینک نے پاکستان میں اس سال مہنگائی میں کمی کی پیشگوئی کردی
  • اے ڈی بی کی پاکستان میں مہنگائی اور معاشی ترقی کی شرح میں کمی کی پیشگوئی
  • اے ڈی بی کی پاکستان میں مہنگائی اور معاشی ترقی کی شرح نمو میں کمی کی پیشگوئی