بابر اور رضوان کو ٹی ٹوئنٹی میں واپسی کیلیے کیا کرنا ہوگا؟
اشاعت کی تاریخ: 5th, March 2025 GMT
کراچی:
پاکستان ٹیم کے عبوری ہیڈ کوچ عاقب جاوید نے بابراعظم اور محمد رضوان کو ٹی ٹوئنٹی فارمیٹ میں واپسی کا طریقہ بھی بتا دیا ہے۔
لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے عاقب جاوید نے کہا کہ بابراعظم اور محمد رضوان کو مستقل طور پر ٹی ٹوئنٹی سے ڈراپ نہیں کیا گیا لیکن مستقبل میں واپسی کے لیے ڈومیسٹک کرکٹ میں عمدہ کارکردگی دکھانی ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ بابر اعظم، محمد رضوان اور شاہین آفریدی کو فارم بحال کرنے کے لیے فرسٹ کلاس اور لسٹ اے کرکٹ کھیلنی ہوگی، اگر آپ سال بھر میں 70 فیصد ٹی ٹوئنٹی کرکٹ کھیلیں گے تو ٹیسٹ اور ون ڈے میں اچھی کارکردگی نہیں دکھا سکتے، کھلاڑیوں کو خود اپنی ذمہ داری کا احساس کرنا ہوگا۔
ہیڈ کوچ نے پاکستان کرکٹ میں گزشتہ 2 سال کے دوران مسلسل بدلتے کوچز اور سلیکٹرز کو بھی ٹیم کی ناقص کارکردگی کا ذمہ دار قرار دیتے ہوئے کہا کہ جب تک نظام میں تسلسل نہیں آئے گا نتائج بہتر نہیں ہو سکتے۔
مزید پڑھیں؛ پاکستان ٹی20 کرکٹ کس طرز پر کھیلے گا؟ نئے کپتان کا بڑا فیصلہ
واضح رہے کہ گزشتہ روز پاکستان کرکٹ بورڈ نے دورہ نیوزی لینڈ کے لیے قومی اسکواڈ کا اعلان کیا تھا جس میں ٹی ٹوئنٹی سے بابراعظم اور محمد رضوان جبکہ ون ڈے سے شاہین شاہ آفریدی اور حارث رؤف کو ڈراپ کر دیا تھا۔
پاکستان کرکٹ ٹیم کی حالیہ کارکردگی انتہائی مایوس کن رہی، گذشتہ سال ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے گروپ مرحلے میں امریکا جیسی نوآموز ٹیم کے ہاتھوں شکست کا سامنا کرنا پڑا اور خراب نتائج کے بعد تبدیلیاں کی گئی ہیں، سینیئرز کو باہر کرکے نوجوان کھلاڑیوں کو موقع دیا گیا ہے۔
سلمان علی آغا جنوری 2024 کے بعد پاکستان کے چوتھے ٹی ٹوئنٹی کپتان بنے ہیں، انہوں نے محمد رضوان کی جگہ کپتانی سنبھالی، جبکہ اس سے پہلے بابر اعظم اور شاہین شاہ آفریدی بھی قیادت سنبھال چکے ہیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: محمد رضوان ٹی ٹوئنٹی
پڑھیں:
بھارت میں حقوق کیلیے احتجاج کرنا جرم قرار؛ پولیس کا مسلمانوں کیخلاف کریک ڈاؤن
بھارت میں مسلمانوں کا پرامن احتجاج اب جرم بنتا جا رہا ہے، مودی حکومت میں اقلیتوں کی آواز کو دبانے کا سلسلہ جاری ہے۔
بھارتی ذرائع ابلاغ کے مطابق اتر پردیش میں مسجد کے باہر وقف بل کے خلاف احتجاج کرنے والوں کو دہشتگردوں کی طرح نشانہ بنایا گیا۔ یوپی پولیس نے متنازع وقف بل پر آواز اٹھانے والے 50 سے زائد مسلمانوں کے خلاف مقدمات درج کر لیے ہیں۔
احتجاج کی ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل ہوئیں تو یوپی پولیس نے مظاہرین پر بدترین تشدد کیا جب کہ مظاہرین کو 2 لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکے جمع کروانے کا حکم بھی دے دیا گیا۔
بل کی مخالفت میں سیاہ پٹیاں باندھنے پر بھی ایک لاکھ روپے کے مچلکے کی دھمکی دی گئی۔
مقامی افراد کا کہنا ہے کہ بی جے پی حکومت نے اقلیتوں کی آواز دبانا اپنی پالیسی بنا لی ہے۔ احتجاج روکنے کے لیے دھمکیاں، مقدمات اور تشدد جیسے ہتھکنڈے استعمال کیے جا رہے ہیں۔
عوامی حلقوں کا کہنا ہے کہ یہ رویہ جمہوریت کی نفی اور بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔