اسٹیٹ بینک 10 مارچ کو مانیٹری پالیسی جاری کرے گا ،پالیسی ریٹ میں مزید کمی متوقع
اشاعت کی تاریخ: 6th, March 2025 GMT
سٹیٹ بینک آف پاکستان 10 مارچ کو اجلاس میں آئندہ دو ماہ کیلئے مانیٹری پالیسی کا اعلان کرے گا۔
ترجمان سٹیٹ بینک آف پاکستان کے مطابق سٹیٹ بینک 10 مارچ کو پریس ریلیز کے ذریعے مانیٹری پالیسی جاری کرے گا ۔ بروکریج ہاؤسز کے سروے میں 70 فیصد رائے دہندگان کو شرح سود میں نصف سے 1 فیصد کمی کی توقع ہے ۔
گورنر اسٹیٹ بینک کی سربراہی میں مانیٹری پالیسی کمیٹی کا اجلاس پیر کو کراچی میں منعقد ہو گا، اس وقت بنیادی شرح سود 12 فیصد جبکہ کائبور 11 سے 11.
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: مانیٹری پالیسی
پڑھیں:
خبردار رہیں !محکمہ موسمیات کی جانب سے الرٹ جاری کر دیا گیا
محکمہ موسمیات کی جانب سے ملک میں آئندہ ہفتے شدید گرمی کی لہر کا الرٹ جاری کردیا گیا ہے، 9 سے 12 جون اسلام آباد، بالائی پنجاب میں درجہ حرارت 5 سے 7 ڈگری زیادہ رہنے کی پیشگوئی کی گئی ہے۔
محکمہ موسمیات کے مطابق کے پی، کشمیر، جی بی میں درجہ حرارت معمول سے 5 سے 7 ڈگری زیادہ رہنے کی پیشگوئی کی گئی ہے، جنوبی پنجاب، سندھ، بلوچستان میں درجہ حرارت4 سے 6 ڈگری زیادہ رہنے کا امکان ہے۔
لاہور، ملتان، فیصل آباد، پشاور میں درجہ حرارت 44 سے 45 ڈگری تک پہنچنے کی توقع ہے، سندھ، جنوبی پنجاب، بلوچستان میں شدید گرمی، گرد آلود ہواؤں کا امکان ہے۔
محکمہ موسمیات نے چترال، دیر اور بالائی علاقوں میں شام یا رات کو ہلکی بارش کی پیشگوئی کی ہے جبکہ پنجاب کے بیشتر علاقوں میں گرم وخشک موسم، دوپہر کے بعد گرد آلودہواؤں کا امکان ہے۔
کشمیر،جی بی میں موسم گرم و خشک، شام کو جی بی میں مطلع جزوی ابرآلود رہنے کی توقع ظاہر کی جارہی ہے۔دوسری جانب محکمہ موسمیات نے پاکستان میں مون سون بارشوں کے حوالے سے خطرے کی گھنٹی بجادی ہے۔
مون سون سے متعلق فیڈرل فلڈ کمیشن کا اجلاس ہوا، اجلاس کی صدارت وفاقی وزیرآبی وسائل میاں معین وٹو نے کی، سیکرٹری آبی وسائل، چیئرمین فلڈکمیشن اجلاس میں شریک ہوئے۔
اجلاس میں مون سون سے قبل تیاریوں اورخطرات کا جائزہ لیا گیا، محکمہ موسمیات نے بتایا کہ جولائی تا ستمبر معمول سے زیادہ بارش کاامکان ہے، شمال مشرقی پنجاب،کشمیر میں زیادہ بارش متوقع ہے۔
اجلاس میں بریفنگ میں کہا گیا کہ شمالی خیبرپختونخوا،گلگت بلتستان میں کم بارش کاامکان اور ملک بھر میں درجہ حرارت زیادہ رہنے کی توقع ہے، درجہ حرارت بڑھنے سے موسمی خطرات میں اضافہ ہو سکتا ہے جبکہ شہری علاقوں میں اربن فلڈنگ کا خدشہ ہے۔