چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی---فائل فوٹو

وفاقی اینٹی کرپشن عدالت نے ٹڈاپ کرپشن کیس میں 3 مقدمات میں چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی سمیت 40 سے زائد ملزمان کو بری کر دیا۔

 ٹڈاپ کرپشن کیس کی وفاقی اینٹی کرپشن عدالت میں سماعت ہوئی۔

چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی بھی عدالت میں پیش ہوئے۔

جج نے یوسف رضا گیلانی سے مکالمے میں کہا کہ آپ کے خلاف 3 مقدمات کا فیصلہ ہے۔

یوسف رضا گیلانی نے جواب میں کہا کہ جی پتہ ہے۔

عدالت نے ان سے استفسار کیا کہ آپ کس جیل میں جانا چاہیں گے، کراچی، ملتان یا اسلام آباد؟

یوسف رضا گیلانی نے جواب دیا کہ مجھے جیل سے کوئی ڈر نہیں، ہمارے لیے جیل نئی بات نہیں ہے، چاہیں تو مجھے پھانسی دے دیں۔

اینٹی کرپشن کورٹ کے جج نے مسکراتے ہوئے کہا کہ آپ کو گھر کی جیل کیوں پسند نہیں؟

ٹڈاپ کرپشن کیس کی سماعت 20جون تک ملتوی

وفاقی اینٹی کرپشن کورٹ میں ٹڈاپ میں اربوں روپے.

..

یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ میرا آبائی گھر ملتان میں ہے، فیملی لاہور اور سینیٹ آفس اسلام آباد میں ہے۔

عدالت نے ریمارکس میں کہا تو آپ بتائیں، کورٹ تو کراچی میں ہے۔

چیئرمین سینیٹ نے جواب دیا کہ پھر کہا جائے گا کہ ان کی جماعت کی سندھ میں حکومت ہے۔

عدالت نے کہا کہ گیلانی صاحب آپ کے خلاف کوئی الزام ثابت نہیں ہوا، آپ بس با عزت بری ہیں، آپ کے خلاف گواہی دینے والے اب خود ملزم بن گئے۔

وفاقی اینٹی کرپشن عدالت نے 3 مقدمات میں چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی سمیت 40 سے زائد ملزمان کو بری کر دیا۔

کراچی میں میڈیا سے گفتگو میں چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی نے کہا ہے کہ ٹڈاپ کیس میں وعدہ معاف گواہ آج ملزم ہے اور ملک سے فرار ہے، مجھ پر کیس بنانے والے ہماری اتحادی حکومت کا حصہ ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ میں ہمیشہ قانون کے مطابق چلتا ہوں، جو بھی کام کرتا ہوں آئین کے مطابق کرتا ہوں۔

یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ کل کچھ ارکان کہہ رہے تھے کہ چیئرمین سینیٹ سیر سپاٹے کرتے ہیں، ایوان میں نہیں آتے، سینیٹ کا رکن پہلی بار نہیں بنا، کئی سال قومی اسمبلی اور سینیٹ میں رہا ہوں۔

چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ اگر کوئی رکنِ سینیٹ جیل میں ہے تو رول کے مطابق میں پروڈکشن آرڈر جاری کر سکتا ہوں۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ کل ایک اور ممبر کو بھی اٹھا یا گیا ہے، پنجاب اور وفاقی حکومت سے کہتا ہوں کہ دونوں ارکان کو پروڈیوس کریں، اگر نہ کیا تو میں پروڈکشن آرڈر جاری کروں گا۔

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی یوسف رضا گیلانی نے وفاقی اینٹی کرپشن نے کہا کہ عدالت نے میں ہے

پڑھیں:

سپریم کورٹ: 9 مئی مقدمات میں صنم جاوید اور شیخ رشید کی بریت پر حکومت کو عدالت کا دو ٹوک پیغام

سپریم کورٹ: 9 مئی مقدمات میں صنم جاوید اور شیخ رشید کی بریت پر حکومت کو عدالت کا دو ٹوک پیغام WhatsAppFacebookTwitter 0 22 April, 2025 سب نیوز

اسلام آباد(آئی پی ایس) سپریم کورٹ میں 9 مئی کے مقدمات میں نامزد صنم جاوید اور شیخ رشید کی بریت کے خلاف پنجاب حکومت کی اپیلوں پر سماعت کے دوران معزز ججز نے حکومت کی قانونی پوزیشن پر سخت سوالات اٹھاتے ہوئے واضح پیغام دیا کہ عدالت قانون سے ہٹ کر کوئی فیصلہ نہیں کرے گی۔
صنم جاوید کیس
سپریم کورٹ میں سماعت کے دوران پنجاب حکومت نے مؤقف اختیار کیا کہ لاہور ہائیکورٹ نے اختیارات سے تجاوز کرتے ہوئے صنم جاوید کو بری کر دیا، حالانکہ معاملہ صرف ریمانڈ کے خلاف تھا۔ تاہم جسٹس ہاشم کاکڑ نے اس دلیل کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ہائیکورٹ کے پاس مکمل اختیارات ہوتے ہیں، حتیٰ کہ اگر کسی کو صرف خط کے ذریعے ناانصافی کا خدشہ ہو، تب بھی عدالت مداخلت کر سکتی ہے۔
جسٹس اشتیاق ابراہیم نے استفسار کیا کہ ’آپ کو ایک سال بعد یاد آیا کہ ملزمہ نے جرم کیا ہے؟‘، جبکہ جسٹس صلاح الدین نے وضاحت دی کہ کریمنل ریویژن میں ہائیکورٹ کے پاس سوموٹو اختیارات بھی ہوتے ہیں۔
عدالت نے شریک ملزم کے اعترافی بیان پر بھی سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ ’اس کی قانونی حیثیت کیا ہے، آپ کو بھی معلوم ہے‘۔

جسٹس ہاشم کاکڑ مے ریمارکس دئے کہ ہائیکورٹ کا جج اپنے فیصلے میں بہت آگے چلا گیا، ہائیکورٹ جج نے اپنا فیصلہ غصہ میں لکھا، ہم اس کیس کو نمتا دیتے ہیں۔

اور بالآخر مقدمے کی سماعت کو غیر معینہ مدت تک ملتوی کر دیا گیا۔

شیخ رشید کیس
اسی نوعیت کے ایک اور مقدمے میں جی ایچ کیو حملے کے کیس میں شیخ رشید کی بریت کے خلاف پنجاب حکومت نے وقت مانگا تاکہ شواہد پیش کیے جا سکیں۔ اس پر جسٹس ہاشم کاکڑ نے سخت ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا، ’التواء مانگنا ہو تو آئندہ اس عدالت میں نہ آنا۔‘

انہوں نے مزید کہا کہ التواء صرف جج، وکیل یا ملزم کے انتقال پر ہی دیا جا سکتا ہے، جبکہ سپیشل پراسیکیوٹر نے اعترافی بیانات پیش کرنے کی اجازت مانگی۔

جسٹس کاکڑ نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا، ’خدا کا خوف کریں، شیخ رشید پچاس بار ایم این اے بن چکا ہے، وہ کہاں بھاگ جائے گا؟‘ ساتھ ہی یہ بھی کہا، ’زمین گرے یا آسمان پھٹے، اس عدالت میں قانون سے ہٹ کر کچھ نہیں ہوگا۔‘

عدالت نے سماعت آئندہ ہفتے مقرر کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے پنجاب حکومت کو واضح پیغام دیا کہ قانونی تقاضے مکمل کیے بغیر محض سیاسی نوعیت کے دلائل قابلِ قبول نہیں ہوں گے۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرچوہدری شفقت محمود کی تعیناتی نے فتح جنگ کو بدل کر رکھ دیا، عوامی اعتماد میں نمایاں اضافہ اسلام آباد میں تاریخ رقم: 35 روز میں انڈر پاس کی تعمیر کا آغاز وزیراعظم کا ملک میں سرمایہ کاری کرنے والے اوورسیز پاکستانیوں کو سول ایوارڈ دینے کا اعلان پیپلز پارٹی کو منانے کا ایک ہی طریقہ ہے کہ تمام کینال بنانے کا فیصلہ واپس لیں، شازیہ مری نفرت انگیز مہمات نہ رکیں تو ملک میں سیاسی قتل بھی ہوسکتا ہے، اسرائیلی اپوزیشن لیڈر نے خبردار کردیا عمران خان سے منگل کو ملاقات کا دن، فیملی ممبران کی فہرست جیل انتظامیہ کو ارسال ٹیرف کے اعلان کے بعد تجارتی معاہدے پر مذاکرات، امریکی نائب صدر کا دورہ انڈیا TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم

متعلقہ مضامین

  •  بھارتی اقدامات نے ہمیشہ خطے کے امن کو داؤ پر لگایا،یوسف رضا گیلانی
  • پاکستان کی بڑی کامیابی، چیئرمین سینیٹ بین الاقوامی پارلیمانی اسپیکرز کانفرنس کے چیئرمین منتخب
  • 9 مئی مقدمہ: پی ٹی آئی رہنماؤں سمیت 17 ملزمان پر فرد جرم عائد
  • اے ٹی سی عدالت نے 9 مئی کے مقدمات میں پی ٹی آئی رہنماﺅں سمیت 17 افراد پر فرد جرم عائد کر دی
  • بھارتی الزامات جھوٹ کا پلندہ ہیں۔ چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی کا سخت ردعمل
  • بھارتی الزامات جھوٹ کا پلندہ ہیں:یوسف رضا گیلانی
  • بھارتی الزامات جھوٹ کا پلندہ ہیں: چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی
  • عمران خان کی نااہلی پر احتجاج؛ پی ٹی آئی رہنماؤں سمیت دیگر ملزمان پر فرد جرم عائد
  • عمران خان کی نااہلی پر احتجاج؛ پی ٹی آئی رہنماؤں سمیت دیگر ملزمان پر فرد جرم عائد
  • سپریم کورٹ: 9 مئی مقدمات میں صنم جاوید اور شیخ رشید کی بریت پر حکومت کو عدالت کا دو ٹوک پیغام