UrduPoint:
2025-04-25@10:33:47 GMT

حکومتی قرضوں کا حجم 72 ہزار ارب روپے سے اوپر چلا گیا

اشاعت کی تاریخ: 7th, March 2025 GMT

حکومتی قرضوں کا حجم 72 ہزار ارب روپے سے اوپر چلا گیا

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 07 مارچ2025ء) حکومتی قرضوں کا حجم 72 ہزار ارب روپے سے اوپر چلا گیا، شہباز شریف حکومت میں قرضوں کے ریکارڈ ٹوٹنے کا سلسلہ جاری، ایک سال میں قرضوں میں مزید 7 ہزار ارب روپے سے زائد کا اضافہ ہو گیا۔ تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت کے قرضے ملکی تاریخ کی نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گئے، جنوری 2025تک مرکزی حکومت کے قرضے ریکارڈ 72ہزار 123ارب روپے ہوگئے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت کے قرضوں میں مزید اضافہ ہوگیا ہے، سٹیٹ بینک نے جنوری 2025 تک کے وفاقی حکومت کے قرضوں کا ڈیٹا جاری کردیا۔سٹیٹ بینک کی دستاویز کے مطابق رواں مالی سال کے پہلے 7ماہ جولائی 2024سے جنوری 2025کے دوران وفاقی حکومت کے قرضوں میں3ہزار 209ارب روپے جبکہ جنوری کے ایک مہینے میں مرکزی حکومت کے قرضوں میں 476ارب روپے کا اضافہ ہوا۔

(جاری ہے)

دستاویز کے مطابق فروری 2024سے لے کر کر جنوری 2025کے ایک سال میں وفاقی حکومت کے قرضوں میں7ہزار 283ارب روپے کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔سٹیٹ بینک کے مطابق جنوری 2025تک وفاقی حکومت کے قرضوں کا حجم 72ہزار 123رب روپے رہا جس میں مقامی قرضہ 50ہزار 283ارب روپے اور بیرونی قرضے کا حصہ 21ہزار 880ارب روپے تھا۔دستاویز کے مطابق دسمبر 2024تک وفاقی حکومت کے قرضے 71ہزار 647ارب اور جون 2024تک وفاقی حکومت کے قرضوں کا حجم 68ارب 914ارب روپے تھا جبکہ جنوری 2024تک وفاقی حکومت کے قرضی64ہزار 840ارب روپے تھے۔                                                
.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے وفاقی حکومت کے قرضوں حکومت کے قرضوں میں قرضوں کا حجم کے مطابق

پڑھیں:

جنوبی پاکستان کی سرحد پر بھارتی افواج اور میزائل سسٹمز کی نقل و حرکت، کشیدگی میں اضافہ

اسلام آباد (نیوز ڈیسک     )باوثوق ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ بھارتی مسلح افواج نے جنوبی پاکستان کی سرحد، خصوصاً راجستھان کے علاقے سے، فوجی دستوں، ٹینکوں اور بھاری ہتھیاروں کی تعیناتی کا آغاز کر دیا ہے۔ عسکری ذرائع کے مطابق براہموس میزائل سسٹمز کی پوزیشنز کو بھی دوبارہ ترتیب دیا گیا ہے تاکہ وہ جنوبی پاکستان کے اہم اسٹریٹجک مقامات کی جانب نشانہ بنا سکیں۔

یہ پیش رفت اس وقت سامنے آئی ہے جب بھارت نے یکطرفہ طور پر سندھ-تاس واٹر ایکارڈ سے دستبرداری کا اعلان کیا، جس سے دونوں جوہری طاقتوں کے درمیان پہلے سے موجود کشیدگی میں مزید اضافہ ہو گیا ہے۔ اس تازہ عسکری سرگرمی کو علاقائی اور بین الاقوامی مبصرین بڑی گہری نظر سے دیکھ رہے ہیں کیونکہ صورتحال کے بگڑنے کا خدشہ بڑھتا جا رہا ہے۔

ذرائع کے مطابق پاکستان کے دفاعی ادارے ہائی الرٹ پر چلے گئے ہیں جبکہ سفارتی ذرائع اس جارحانہ فوجی نقل و حرکت کے مقاصد کا جائزہ لے رہے ہیں۔صورتحال کے مزید تفصیلات جلد پیش کی جائیں گی۔

مزید پڑھیں :چین نے 10 جی براڈبینڈ انٹرنیٹ سروس متعارف کرا کے ٹیکنالوجی میں انقلاب برپا کردیا

متعلقہ مضامین

  • یکم مئی سے ای او بی آئی پنشن میں اضافہ، 5131 جعلی پنشنرز میں 2.79 ارب روپے تقسیم کرنے کا انکشاف
  • پاک بھارت کشیدگی: پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں ٹریڈنگ شدید مندی کاشکار
  • ایک تاریخی دستاویز۔۔۔۔۔۔ ماہنامہ پیام اسلام آباد کا "ختم نبوت نمبر"
  • جنوبی پاکستان کی سرحد پر بھارتی افواج اور میزائل سسٹمز کی نقل و حرکت، کشیدگی میں اضافہ
  • ملازمین کو کم سے کم اجرت 37 ہزار نہ دینے والوں کی گرفتاریاں
  • لیسکو نے سولر سسٹمز کے لیے AMI بائی ڈائریکشنل میٹرز کی قیمت میں کمی کر دی
  • سوزوکی آلٹو کی قیمتوں میں اضافہ، فائلرز اور نان فائلرز کے لیے ٹیکس بڑھ گیا
  • وفاقی حکومت کاکھربوں کے 168 نامکمل منصوبے بند کرنے کا فیصلہ
  • سوزوکی آلٹو کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ کر دیا گیا
  • طلباء کے لیےرجسٹریشن فیس میں اضافہ، نیا شیڈول جاری