پارلیمنٹ اور لاجز کی سکیورٹی کو مزید بہتر بنایا جائے،ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سے آئی جی اسلام آبادکی ملاقات
اشاعت کی تاریخ: 7th, March 2025 GMT
اسلام آباد: ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سیدال خان سے پارلیمنٹ ہاؤس میں سیکرٹری وزارت مواصلات،سیکرٹری وزارت ہاؤسنگ اینڈ ورکس اور ڈی آئی جی اسلام آباد نے علیحدہ علیحدہ ملاقاتیں کیں جن میں بلوچستان کے روڈ نیٹ ورک، ہاؤسنگ کے شعبے میں نئے منصوبوں کے آغاز، اسلام آباد میں سیکیورٹی کو مزید بہتر بنانے پر تبادلہ خیال کیاگیا۔ ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سیدال خان سے سیکرٹری وزارت مواصلات نے ملاقات کی جس میںبلوچستان میں جاری این ایچ اے منصوبوں کی جلد تکمیل پر زورگیا۔ ڈپٹی چیئرمین سینٹ نے سیکرٹری مواصلات سے تبادلہ خیال کرتے ہوئے پورے ملک خصوصا بلوچستان میں روڈ نیٹ ورک کو بہتر بنانے میں این ایچ اے کی کارکردگی کو سراہا۔ انہوںنے کہاکہ بلوچستان میں جاری منصوبوں پر کام تیز کرنے کی اشد ضرورت ہے روڈ نیٹ ورک کو جتنا بہتر بنایا جائے اتنا ہی عوام کی معیار زندگی بہتر ہوگی سیکرٹری مواصلات کی کاوشیں لائق تحسین ہیں۔ڈپٹی چیئرمین سینیٹ نے ملک میں روڈ نیٹ ورک کی بہتری پر زوردیتے ہوئے کہاکہ بلوچستان میں سڑکوں کی تعمیر سے عوام کو بہترین سفری سہولیات اور معاشی ترقی ملے گی، بلوچستان میں روڈ نیٹ ورک کی توسیع وقت کی اہم ضرورت ہے، ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سے سیکرٹری وزارت ہاؤسنگ کی ملاقات میں بلوچستان میں نئے ہاؤسنگ منصوبے شروع کرنے کی ضرورت پر زوردیاگیا،اس موقع پر ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سیدال خان نے کہاکہ ہاؤسنگ کا شعبہ انتہائی اہم ہے ملک کی معاشی ترقی میں اہم کردار ادا کر سکتا ہے، ہاؤسنگ کے شعبے میں بھی پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت نئے منصوبے شروع کیے جا سکتے ہیں۔ انہوں نے پہلے سے جاری منصوبوں کو جلد از جلد مکمل کرنے کی ہدایت کرتےہوئے کہاکہ سرکاری ملازمین اور عوام کو ہاؤسنگ یونٹس کی شدید کمی کی وجہ سے مشکلات کا سامنا ہے ،انہوں نے وزارت ہاؤسنگ کے اقدامات کو سراہا، التوا کا شکار منصوبوں کو تیز رفتاری سے مکمل کرنے پر زوردیتے ہوئے کہاکہ بلوچستان میں ہاؤسنگ منصوبے شروع کیے جائیں تاکہ رہائشی سہولیات کی کمی کو پورا کیا جا سکے، ڈپٹی چیئرمین سینیٹ نے سرکاری ملازمین کے لیے ہاؤسنگ یونٹس کی شدید کمی پر تشویش کا اظہار کرتےہوئے کہاکہ سرکاری ملازمین کی رہائش کا ڈیٹا اکٹھا کر کے جامع حکمت عملی بنائی جائے، ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سے ڈی آئی جی اسلام آباد کی ملاقات میں اسلام آباد میں امن و امان کی صورتحال پر ڈپٹی چیئرمین سینٹ کا ڈی آئی جی اسلام آباد سے تبادلہ خیال کیاگیا ڈی آئی جی آسلام آباد نے اسلام آباد میں شہریوں کے تحفظ کے لیے اٹھا ئے گئے اقدامات پر بریفنگ دی۔اس موقع پرڈپٹی چیئرمین سینیٹ سیدال خان نے کہاکہ اسلام آباد پولیس کی کوششیں لائق تحسین ہیں،پارلیمنٹ اور پارلیمنٹ لاجز کی سکیورٹی کو مزید بہتر بنایا جائے۔ ڈپٹی چیئرمین سینیٹ نےڈی آئی جی اسلام آباد پولیس کی پیشہ ورانہ صلاحیتوں کی تعریف کی۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سیدال خان ڈی ا ئی جی اسلام ا باد سیکرٹری وزارت بلوچستان میں روڈ نیٹ ورک ڈی ا ئی جی ا ہاو سنگ
پڑھیں:
راہل گاندھی مسلمانوں کے "منظم استحصال" پر پارلیمنٹ میں بات کریں، محبوبہ مفتی
خط میں پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی صدر نے لکھا کہ تقسیم ہند کے وقت جو مسلمان بھارت میں رُکے، وہ کانگریس کے سیکولر نظریے اور لیڈرشپ پر ایمان رکھتے تھے۔ اسلام ٹائمز۔ جموں و کشمیر پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) کی صدر اور جموں و کشمیر کی سابق وزیراعلٰی محبوبہ مفتی نے کانگریس لیڈر اور حزب اختلاف کے لیڈر راہل گاندھی کو ایک خط لکھ کر مسلمانوں کے "منظم استحصال" پر پارلیمنٹ میں آواز بلند کرنے کی گزارش کی ہے۔ محبوبہ مفتی نے امید ظاہر کی کہ اپوزیشن، خاص طور پر "انڈیا" الائنس پارلیمنٹ کے مانسون اجلاس میں ملک بھر میں مسلمانوں کو درپیش مظالم کو اجاگر کرے گا۔ محبوبہ مفتی نے خط میں کہا ہے کہ بنگلہ دیشی اور روہنگیا کے نام پر مسلمانوں کو جان بوجھ کر غیر یقینی اور انتہائی خوفناک حالات میں دھکیلا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میڈیا رپورٹس سے معلوم ہوا ہے کہ بعض افراد کو سمندر میں دھکیل کر ملک سے نکالنے کی کوششیں بھی کی گئیں۔
محبوبہ مفتی نے خط میں مزید لکھا کہ آسام میں مسلمانوں کے ہزاروں گھروں کی مسماری خاصی پریشان کن ہے، جسے آپ نے خود بھی اجاگر کیا تھا۔ بھارتی ریاست بہار میں جاری مردم شماری کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ بھی مسلمانوں کو بے دخل، کمزور اور بے اختیار بنانے کی ایک منظم کوشش دکھائی دیتی ہے جس کا مقصد انہیں صفحہ ہستی سے مٹانا ہے۔ خط میں محبوبہ مفتی نے لکھا کہ تقسیم ہند کے وقت جو مسلمان بھارت میں رُکے، وہ کانگریس کے سیکولر نظریے اور لیڈرشپ پر ایمان رکھتے تھے۔ محبوبہ مفتی کے مطابق آج جب آپ اس وراثت کے علمبردار ہیں، آپ پر ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ آئینی اقدار اور جمہوری روح کی حفاظت کریں۔
جموں و کشمیر کی سابق وزیراعلٰی نے خط میں مزید کہا کہ جب پاکستان یا بنگلہ دیش میں ہندو اقلیتوں پر حملے ہوتے ہیں تو پورا بھارت احتجاج پر اتر آتا ہے، لیکن جب ہمارے اپنے ملک میں مسلمان نشانہ بنتے ہیں تو خاموشی چھا جاتی ہے، یہ خاموشی مزید خوف پیدا کرتی ہے۔ محبوبہ مفتی نے مزید کہا ہے کہ وہ بطور مسلمان اکثریتی ریاست کی سیاستدان ہونے کے باوجود خود کو اکثر بے بس محسوس کرتی ہیں۔ انہوں نے لکھا "آپ کی قیادت سے مجھے امید ہے، آپ اقلیتوں کے حق میں آواز بلند کرتے رہیں گے جنہیں منظم انداز میں پیچھے دھکیلا جا رہا ہے"۔