امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای کو جوہری پروگرام پر مذاکرات کی پیشکش کے لیے ایک خط بھیجا ہے۔ تاہم، ایرانی حکام کا کہنا ہے کہ انہیں تاحال یہ خط موصول نہیں ہوا ہے  اور موجودہ صورتحال میں امریکا سے براہ راست مذاکرات ممکن نہیں۔

غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق ٹرمپ نے اپنے انٹرویو میں کہا کہ انہوں نے جمعرات کو یہ خط بھیجا ہے اور امید ظاہر کی ہے کہ ایران مذاکرات پر آمادہ ہوگا۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر مذاکرات ناکام ہوتے ہیں تو فوجی کارروائی ایک متبادل ہو سکتی ہے لیکن وہ ترجیحاً سفارتی حل چاہتے ہیں۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق ایران کے وزیر خارجہ عباس عراقچی نے کہا ہے کہ جب تک امریکا کی "زیادہ سے زیادہ دباؤ" کی پالیسی جاری ہے، ایران اور امریکا کے درمیان جوہری مسئلے پر براہ راست مذاکرات کا کوئی امکان نہیں ہے۔

مزید پڑھیں: ایران سے جنگ نہیں مذاکرات کروں گا؛ وہ عظیم لوگ ہیں؛ ڈونلڈ ٹرمپ کا خامنہ ای کو خط

واضح رہے کہ صدر ٹرمپ اپنے پہلے دورِ صدارت کے دوران 2018 میں ایران کے ساتھ عالمی جوہری معاہدے سے دستبردار ہوگئے تھے جس کی بحالی کے لیے جوبائیڈن انتظامیہ نے سرتوڑ کوششیں کی تھیں۔

تاہم دونوں ممالک کے درمیان اعتماد کی کمی اور پابندیوں کی موجودگی مذاکرات کی راہ میں رکاوٹ ہے۔

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

جنگ سے ایران کے جوہری پروگرام کا مسئلہ حل نہیں ہو گا، چین

پیرس:

چین کے وزیرخارجہ وانگ یی نے ایران اور اسرائیل کے درمیان تنازع کو ہوانے دینے سے خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ طاقت کا ایک اور استعمال نفرت میں اضافے کا باعث بنے گا اور اس سے ایران کے جوہری پروگرام کا مسئلہ حل نہیں ہوگا۔

اے پی پی کی رپورٹ کے مطابق چین کے وزیر خارجہ وانگ یی نے پیرس میں فرانسیسی وزیر خارجہ جین نول بیروٹ کے ساتھ مشترکہ نیوز کانفرنس میں کہا کہ اسرائیل اور ایران کے درمیان حالیہ فوجی تنازع نہیں دہرایا جانا چاہیے کیونکہ جنگ سے ایران کے جوہری پروگرام کا مسئلہ حل نہیں ہو گا۔

وانگ یی نے کہا کہ طاقت کا استعمال امن کے مفاد میں ہونا چاہیے نہ کہ یہ ثابت کرنے کے لیے کہ کوئی شخص صحیح ہے اور دوسرا غلط ہے۔

چین کے وزیر خارجہ وانگ یی نے کہا کہ جنگ ایرانی جوہری پروگرام کے ارد گرد تعطل کو حل نہیں کرے گی اور ایرانی جوہری مقامات پر امریکی بمباری سے ایٹمی تباہی کا خطرہ بڑھ گیا ہے۔

انہوں نےخبردار کیا کہ خودمختار ملک کی جوہری تنصیبات پر امریکی بمباری ایک جوہری تباہی کا باعث بن سکتی ہے جس کی قیمت پوری دنیا ادا کرے گی۔

پریس کانفرنس کے دوران وانگ یی نے اس یقین کا اظہار کیا کہ ایران جوہری ہتھیار تیار نہیں کرے گا۔

انہوں نے اس بات کی بھی تصدیق کی کہ چین جوہری توانائی کے پرامن استعمال کے ایران کے حق کا احترام کرتا ہے۔

اس موقع پر چینی وزیر نے مسئلہ فلسطین اور غزہ کے تنازع کو حل کرنے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ انہیں نظر انداز نہیں کیا جا سکتا ہے۔

وانگ یی نے کہا کہ فلسطینیوں کے جائز مطالبات کو جلد از جلد پورا کیا جانا چاہیے اور مسلم دنیا کے انصاف کی آواز کو سننا چاہیے۔

متعلقہ مضامین

  • جنگ سے ایران کے جوہری پروگرام کا مسئلہ حل نہیں ہو گا، چین
  • ایران جوہری پروگرام دوبارہ شروع کرسکتا ہے، ٹرمپ
  • ڈونلڈ ٹرمپ نے ٹیکس و اخراجات سے متعلق بگ بیوٹی فل بل پر دستخط کر دیئے ، غزہ معاہدے کیلئے پرامید
  • پاکستان اور امریکا کے درمیان تجارتی معاہدے پر بڑی پیش رفت
  • پاکستان اور امریکا کے درمیان ڈیڈلائن سے ایک ہفتہ قبل تجارتی معاہدے پر مفاہمت طے پاگئی
  • پاک بھارت اور ایران اسرائیل  سمیت کئی ممالک کو جنگ سے روکا، نوبل انعام کا بہترین امیدوار ہوں: ٹرمپ
  • کئی ممالک ابراہم معاہدے کا حصہ بننے والے ہیں، ڈونلڈ ٹرمپ کا دعویٰ
  • امریکا کی جانب سے ایران پر نئی پابندیاں، جنگ بندی کے بعد پہلا قدم
  • جوہری عدم پھیلاؤ کے معاہدے پر قائم ہیں: ایرانی وزیر خارجہ
  • امریکا ویتنام تجارتی معاہدہ، چین کو نشانہ بنایا گیا