UrduPoint:
2025-07-26@10:45:46 GMT

جنوبی کوریا کے صدر یون سوک یول کو رہا کر دیا گیا

اشاعت کی تاریخ: 8th, March 2025 GMT

جنوبی کوریا کے صدر یون سوک یول کو رہا کر دیا گیا

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 08 مارچ 2025ء) بغاوت کے الزامات میں مقدمے کا سامنے کرنے والے جنوبی کوریا کے صدر یون سوک یول کو آج بروز ہفتہ دارالحکومت سیؤل کے ایک حراستی مرکز سے رہا کر دیا گیا ہے۔ یہ پیش رفت استغاثہ کی جانب سے ان کی رہائی کے عدالتی فیصلے کے خلاف اپیل نہ کرنے کے بعد ممکن ہو سکی۔

یون کی جانب سے تین دسمبر کو ملک میں مختصر مدت کے لیے مارشل لاء نافذ کیے جانے کے بعد قومی اسمبلی نے ان کا مواخذہ کیا تھا، جس کے فوری بعد ان کے صدارتی اختیارات معطل ہو گئے تھے، جب مواخذے کے حوالے سے مقدمہ ملکی آئینی کورٹ میں بھجوا دیا گیا تھا، جو اس حوالے سے ایک سو اسی دن کے اندر فیصلہ دینے کی پابند ہے۔

مواخذے کے مقدمے کے علاقہ یون کو بغاوت اور مجرمانہ نوعیت کے الزامات میں الگ سے بھی ایک مقدمے کاسامنا ہے۔

(جاری ہے)

سیئول کی سنٹرل ڈسٹرکٹ کورٹ نے جمعہ کے روز یون پر فرد جرم عائد کرنے کے وقت اور تفتیشی عمل کے ''قانونی ہونے کے بارے میں سوالات‘‘ کا حوالہ دیتے ہوئے، صدر کی گرفتاری کا وارنٹ منسوخ کر دیا تھا۔

یون نے ایک بیان میں کہا، ''میں سب سے پہلے سینٹرل ڈسٹرکٹ کورٹ کی جرأت اور ایک غیر قانونی اقدام کو درست کرنے کے عزم پر ان کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔

‘‘

یون، اب بھی ملک کے صدر ہیں تاہم وہ عدالتی حکم کے نیتجے میں اپنی ذمہ داریاں ادا نہیں کر سکتے۔ یون کے وکلاء نے کہا کہ عدالتی فیصلے نے ''اس بات کی تصدیق کی ہے کہ صدر کی نظر بندی بنیاد اور طریقہ کار، دونوں ہی پہلوؤں کے لحاظ سے پریشان کن تھی۔‘‘ ان وکلاء نے عدالتی فیصلے کو ''قانون کی حکمرانی کی بحالی کے سفر کا آغاز‘‘ قرار دیا۔

پراسیکیوٹرز کی جانب سے فوری طور پر اس پیش رفت پر کوئی تبصرہ نہیں کیا گیا۔ یون مواخذے کے مواخذے سے متعلق مقدمہ ملکی آئینی عدالت میں زیر سماعت ہے۔ آنے والے دنوں میں یہ فیصلہ کیے جانے کی توقع ہے کہ آیا انہیں صدر کے عہدے پر بحال کیا جائے ہٹا دیا جائے۔

ہفتے کے روز یون کے تقریباً 38,000 حامیوں نے سیئول میں ریلی نکالی جبکہ تقریباﹰ 1500 افراد نے ان کے خلاف بھی مظاہرہ کیا۔

ش ر⁄ ع ب (روئٹرز)

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے

پڑھیں:

جنوبی ایشیا میں پائیدار امن کے قیام کیلئے مسئلہ کشمیر کا حل ناگزیر ہے، الطاف بٹ

حریت کانفرنس آزاد کشمیر شاخ کے رہنما نے اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا کہ وہ تنازعہ کشمیر سے متعلق اپنی قراردادوں پر عملدرآمد یقینی بنائے اور کشمیری عوام کو ان کا حق خودارادیت فراہم کرے۔ اسلام ٹائمز۔ کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد کشمیر شاخ کے رہنما الطاف احمد بٹ نے کہا ہے کہ جنوبی ایشیا کے خطے میں پائیدار امن کے قیام کے لیے مسئلہ کشمیر کا حل ناگزیر ہے۔ ذرائع کے مطابق الطاف احمد بٹ نے اسلام آباد میں چیئرمین بابر فائونڈیشن سردار بابر عباسی اور سردار لال خان عباسی سے ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا کہ وہ تنازعہ کشمیر سے متعلق اپنی قراردادوں پر عملدرآمد یقینی بنائے اور کشمیری عوام کو ان کا حق خودارادیت فراہم کرے۔ انہوں نے کہا کہ حالیہ پاک بھارت جنگ میں پاکستان کی تاریخی فتح سے مظلوم کشمیریوں اور پاکستانیوں کو نیا جوش و ولولہ ملا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پوری قوم کو نیا عزم ملا ہے اور مایوسی اور ناامیدی کی فضا ختم ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت اپنی شکست کے زخم چاٹ رہا ہے اور اپنی خفت مٹانے کیلئے اس نے پاکستان کا پانی بند کرنے کی دھمکی دی ہے۔ ملاقات میں مسئلہ کشمیر سمیت اہم قومی و بین الاقوامی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا اور مسئلہ کشمیر کے حل اور مظلوم کشمیری عوام کے حقوق کے لیے جدوجہد ہر سطح پر جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا گیا۔ سردار بابر عباسی نے اس موقع پر کہا کہ تنازعہ کشمیر صرف جغرافیائی نہیں بلکہ ایک انسانی مسئلہ ہے جس پر عالمی برادری کو سنجیدگی کا مظاہرہ کرنا ہو گا۔

متعلقہ مضامین

  • ایران کے جنوبی شہر زاہدان میں دہشتگردانہ حملہ، کم از کم 5 افراد جاں بحق، 13 زخمی
  • ایران کے شہر زاہدان میں مسلح افراد کا عدالتی کمپاؤنڈ پر حملہ، متعدد ہلاکتوں کا خدشہ
  • پاکستان چیمپئنز نے جنوبی افریقہ کو 31 رنز سے ہرا دیا
  • جنوبی افریقا کے نوجوان بیٹر نے انڈر 19 ون ڈے کرکٹ میں نئی تاریخ رقم کر دی
  • ورلڈ چیمپئن شپ آف لیجنڈز: پاکستان نے جنوبی افریقا کو 31 رنز سے شکست دے دی
  • جنوبی افریقا میں ہاتھی نے کروڑ پتی مالک کو حملہ کرکے مار دیا
  •  لاہور میں نقل فارم کی فیس 50روپے ہے جبکہ ملتان اور بہاولپور میں 500 روپے لاگو کر دی گئی
  • جنوبی ایشیا میں پائیدار امن کے قیام کیلئے مسئلہ کشمیر کا حل ناگزیر ہے، الطاف بٹ
  • جماعت اسلامی کا خیبر پختونخوا میں عوامی کمیٹیوں کے قیام کا باقاعدہ آغاز
  • جنوبی ایشیا میں زندان میں تخلیق پانے والے ادب کی ایک خاموش روایت