شاہ رخ، اجے دیوگن، ٹائیگر شیروف کو پان مسالہ اشتہار نے مشکل میں ڈال دیا؛ عدالت طلب
اشاعت کی تاریخ: 8th, March 2025 GMT
جے پور کی عدالت نے بالی ووڈ کے تین ستاروں کو ایک اشتہار میں پراڈکٹ کے بارے میں غلط دعوے کرنے پر 19 مارچ کو طلب کرلیا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق طلبی کا یہ نوٹس جے پور کی ڈسٹرکٹ کنزیومر کورٹ کی جانب سے جاری کیا گیا ہے۔
نوٹس میں کہا گیا ہے کہ بالی وڈ اداکار شاہ رخ خان، اجے دیوگن، اور ٹائیگر شروف سمیت پان مسالہ بنانے والی کمپنی کے چیئرمین ذاتی حیثیت میں حاضر ہوکر اپنی پوزیشن واضح کریں۔
اس 5 روپے قیمت والے پان مسالہ کے اشتہار میں یہ دعویٰ کیا گیا ہے کہ "ہر دانے میں زعفران کی طاقت ہے"۔
جس پر جے پور کے ایک رہائشی یوگندر سنگھ بدیال نے کنزیومر عدالت میں مقدمہ دائر کیا تھی۔ درخواست میں کہا گیا کہ 4 لاکھ روپے فی کلو ملنے والی زعفران اس پان مسالا میں کیسے ہیں جس کی قیمت صرف 5 روپے ہے۔
مدعی نے مزید کہا کہ اشتہار میں کیا گیا یہ دعویٰ کہ ہر دانے میں زعفران موجود ہے، حقیقت سے بہت دور ہے اور یہ جانتے بوجھتے اشتہار میں کام کرنے والے اداکاروں نے توجہ نہیں دی۔
درخواست میں یہ بھی کہا گیا کہ پان مسالا اور گٹکا میں ٹوبیکو جیسے مضر صحت اجزاء ہوتے ہیں، اور یہ اشتہارات صحت کے خطرات کے بارے میں آگاہ کیے بغیر معروف شخصیات کے ذریعے فروخت بڑھانے کی کوشش ہے۔
جس پر کنزیومر عدالت نے تینوں اداکاروں اور کمپنی کے چیئرمین سے جواب طلب کیا ہے اور انہیں 19 مارچ تک اپنا جواب پیش کرنے کے لیے حکم دیا ہے۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: اشتہار میں
پڑھیں:
متنازع اینٹی ٹیرف اشتہار: کینیڈین وزیراعظم نے صدر ٹرمپ سے معافی مانگ لی
کینیڈین وزیراعظم مارک کارنی نے تصدیق کی ہے کہ انہوں نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ایک متنازع ’اینٹی ٹیرف اشتہار‘ کے معاملے پر معافی مانگی ہے۔
اس اشتہار میں سابق امریکی صدر رونالڈ ریگن کو دکھایا گیا تھا اور کارنی کے مطابق انہوں نے اونٹاریو کے وزیراعلیٰ ڈگ فورڈ کو یہ اشتہار نشر نہ کرنے کا مشورہ بھی دیا تھا۔
مزید پڑھیں: ریگن کی اینٹی ٹیرف تقریر والے اشتہار پر برہمی، ٹرمپ نے کینیڈا سے تجارتی مذاکرات منسوخ کر دیے
غیرملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ نے اس اشتہار کو ’جعلی اینٹی ٹیرف مہم‘ قرار دیتے ہوئے کینیڈین مصنوعات پر مزید 10 فیصد اضافی ٹیرف لگانے اور تمام تجارتی مذاکرات معطل کرنے کا اعلان کیا تھا۔
جنوبی کوریا کے شہر گیونگجو میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے مارک کارنی نے کہاکہ میں نے امریکی صدر سے معافی مانگی کیونکہ وہ اس اشتہار پر ناراض تھے۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ تجارتی مذاکرات اس وقت دوبارہ شروع ہوں گے جب امریکا اس کے لیے تیار ہوگا۔
کارنی کا کہنا تھا کہ انہوں نے اشتہار نشر ہونے سے پہلے ڈگ فورڈ کے ساتھ اس کا جائزہ لیا تھا اور واضح طور پر اسے استعمال نہ کرنے کا کہا تھا۔
واضح رہے کہ یہ اشتہار اونٹاریو کے قدامت پسند وزیرِاعلیٰ ڈگ فورڈ کی جانب سے تیار کرایا گیا تھا جن کا تقابل عموماً ٹرمپ سے کیا جاتا ہے۔ اشتہار میں رونالڈ ریگن کا یہ بیان شامل تھا کہ ٹیرف تجارتی جنگوں اور معاشی تباہی کا سبب بنتے ہیں۔
مزید بات کرتے ہوئے وزیراعظم کارنی نے بتایا کہ چینی صدر شی جن پنگ کے ساتھ ان کی نشست دونوں ممالک کے درمیان تعلقات میں ایک اہم موڑ ثابت ہوئی، جس میں غیر ملکی مداخلت سمیت دیگر حساس امور پر بھی بات ہوئی۔
کینیڈا کا چین کے ساتھ تعلق مغربی دنیا میں سب سے زیادہ تناؤ کا شکار رہا ہے، تاہم ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے لگائے گئے ٹیرف کے بعد دونوں ممالک یکساں دباؤ کا سامنا کر رہے ہیں، حالانکہ شی جن پنگ اور ٹرمپ نے حال ہی میں کشیدگی کم کرنے پر اتفاق کیا تھا۔ اسی تناظر میں 2017 کے بعد پہلی بار چین اور کینیڈا کے رہنماؤں نے جمعے کو باضابطہ مذاکرات کیے۔
مارک کارنی نے کہا کہ اب دونوں ممالک کے درمیان مسائل حل کرنے کی راہ ہموار ہو گئی ہے، اور وہ نئے سال میں صدر شی جن پنگ کی دعوت پر چین کا دورہ کریں گے۔
مزید پڑھیں: امریکا اور کینیڈا کے درمیان تجارتی مذاکرات ’پیچیدہ‘ لیکن کینیڈا خوش ہوگا، صدر ٹرمپ
ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے اپنی کابینہ اور متعلقہ حکام کو ہدایت دی ہے کہ دونوں ممالک مل کر موجودہ چیلنجز کے حل اور تعاون و ترقی کے نئے مواقع تلاش کریں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews اینٹی ٹیرف اشتہار کینیڈین وزیراعظم مارک کارنی متنازع معافی مانگ لی وی نیوز