وفاق اور تمام صوبے مل کر خواتین کو بااختیار بنانے کے منصوبے پر عمل پیرا ہیں
خواتین کو مرکزی دھارے میں لاکر ہی پاکستان کو عظیم ملک بنا سکتے ہیں، خطاب

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ خواتین کو تمام شعبوں میں مرکزی دھارے میں لاکر ہی پاکستان کو عظیم ملک بنایا جا سکتا ہے ۔خواتین کے عالمی دن کی مناسبت سے پی ایم ہاؤس میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ملکی معیشت کو مضبوط بنانے میں خواتین کا کردار اہم ہے ۔ وفاق اور تمام صوبے مل کر خواتین کو بااختیار بنانے کے منصوبے پر عمل پیرا ہیں۔انہوں نے کہا کہ شعبہ ہائے زندگی کے تمام سیکٹرز میں خواتین کے ساتھ تعاون اور ان کی تربیت کو یقینی بنانا ہوگا۔ وزیراعظم نے بتایا کہ پنجاب میں سی ایم ویمن امپاورمنٹ پروگرام کو پی ایم ویمن امپاورمنٹ پیکیج کے طور پر چلانا شروع ہو چکا ہے ۔ ملکی ترقی کا خواب تب تک شرمندہ تعبیر نہیں ہو سکتا جب تک ہم خواتین کو تمام شعبہ زندگی میں مردوں کے شانہ بشانہ مواقع فراہم نہ کردیں۔وزیراعظم کا کہنا تھا کہ حکومت ویمن امپاورمنٹ کے لیے پرعزم ہے ۔ اس کے لیے ہمیں طویل سفر طے کرنا پڑے گا، جس کے نتیجے میں خواتین بااختیار ہوں گی۔ ہمیں خواتین کو درآمدات، برآمدات کے شعبوں سمیت مرکزی دھارے میں لانا ہوگا، یہی طریقہ ہے کہ پاکستان ایک عظیم ملک بنے گا۔شہباز شریف نے کہا کہ اس وقت محنت، محنت اور صرف محنت کرنی ہے ۔ خواتین کی ملک میں تعداد 50 فی صد ہے ۔ دیہی علاقوں میں خواتین مردانہ کے شانہ بشانہ زندگی کے تمام شعبوں میں کام کرتی ہیں، جن میں خاص طور پر فصلوں کو بونا، کاٹنا یا مشینری کا استعمال، ان سب میں وہ مردوں کی طرح محنت کرتی ہیں۔انہوں نے کہا کہ خواتین ہر طرح کے سرد گرم موسم میں مردوں کے جیسے کام کرتی ہیں۔ بڑے شہروں میں خواتین تمام شعبوں میں مردوں کے ساتھ کام کرتی ہیں، شہروں میں تعلیم یافتہ خواتین کو مزید آگے بڑھنا ہوگا تاکہ ہم پاکستان کو عظیم ملک بنانے میں کامیاب ہوں۔وزیراعظم نے کہا کہ اقوام کی تعمیر و ترقی کے لیے ماؤں کا اولاد کی تربیت میں کردار اہم ترین ہے ۔ ہمارے نبی محترم صلی اللہ علیہ وسلم اپنی بیٹی حضرت فاطمۃ الزہرہؓ کے آنے پر استقبال کے لیے اپنی چادر بچھا دیتے تھے ۔ حضرت خدیجۃ الکبریٰ بھی تاجر تھیں۔ انہوں نے کہا کہ اسلام خواتین کے حقوق کا سب سے بڑا علم بردار ہے اور خواتین کے حقوق کی ترغیب دیتا ہے ۔ اسلام خواتین کے شرعی دائرے میں رہتے ہوئے کام کرنے پر پابندی عائد نہیں کرتا۔قبل ازیں خواتین کے عالمی دن کے موقع پر وزیراعظم شہباز شریف نے اپنے جاری پیغام میں کہا کہ آج ہم اس امر کی تجدید کرتے ہیں کہ خواتین ہمارے معاشرے کی معمار، ہمارے گھروں کا ستون اور ہمارے مستقبل کو استوار کرنے میں اہم کردار ادا کر رہی ہیں۔انہوں نے اپنے پیغام میں مزید کہا کہ ہماری زندگیوں میں خواتین کا انتہائی اہم کردار ہے ۔ کلاس رومز سے لے کر بورڈ رومز تک، میدانوں سے لے کر فرنٹ لائنز تک، پاکستانی خواتین ہماری قوم کے روشن مستقبل کو سنوار رہی ہیں۔وزیراعظم نے کہا کہ اس سال خواتین کے عالمی دن کا تھیم ‘‘تمام خواتین اور لڑکیوں کے لیے : حقوق۔ مساوات اور انہیں بااختیار بنانا’’ دراصل ایک عزم کا اعادہ ہے ، جو ایک ایسا معاشرہ بنانے کی ہماری مشترکہ ذمء داری کی یاد دلاتا ہے جس میں خواتین کا اہم کردار ہو۔ شہباز شریف نے کہا کہ ہمارا مذہب اسلام خواتین کی عزت اور حقوق پر بہت زور دیتا ہے ۔ حکومت پاکستان نے پالیسی سطح پر مداخلت، قانونی اصلاحات اور ادارہ جاتی تعاون کے ذریعے خواتین کے حقوق کو آگے بڑھانے میں اہم پیش رفت کی ہے ۔انہوں نے کہا کہ حقیقی صنفی مساوات کی طرف ہمارا سفر ابھی ختم نہیں ہوا۔ خواتین کو بااختیار بنانا پاکستان کی خوشحالی اور ترقی کے لیے ناگزیر ہے ۔ جب ہم خواتین کی تعلیم، صحت اور معاشی آزادی میں سرمایہ کاری کرتے ہیں تو ہم نہ صرف افراد بلکہ آنے والی نسلوں کو ترقی دیتے ہیں۔وزیراعظم نے کہا کہ آئیے ! آج کے دن ہم خواتین کے حقوق کے احترام کو مزید آگے بڑھانے اور ایک ایسے پاکستان کی تعمیر کے لیے اپنی کوششوں کو تیز کرنے کے اپنے اجتماعی عزم کا اعادہ کریں جہاں ہر عورت کی صلاحیتوں کا ادراک ہو اور ہر بیٹی کا خواب اس کی پہنچ میں ہو۔

.

ذریعہ: Juraat

پڑھیں:

ہماری کوشش ہے عمران خان اور اسٹیبلشمنٹ کے درمیان رابطے کا کردار ادا کیا جائے، محمود مولوی

پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا کہ بدقسمتی سے کچھ عناصر ایسے ہیں جو نہیں چاہتے کہ ملک آگے بڑھے، وہ انتشار اور ٹکراؤ کی سیاست کو فروغ دے رہے ہیں۔ ایسے لوگ یہ چاہتے ہیں کہ عمران خان جیل میں ہی رہیں تاکہ سیاسی کشیدگی برقرار رہے۔ مگر ہمارا یقین ہے کہ پاکستان کا مستقبل صرف بات چیت، مفاہمت اور قومی اتفاق رائے میں مضمر ہے۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان تحریک انصاف کے سابق رہنما محمود مولوی نے عمران خان اور اسٹیبلشمنٹ کے درمیان ایک مؤثر رابطے کا کردار ادا کرنے کی خواہش ظاہر کر دی۔ اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا "ان کی، عمران اسماعیل اور فواد چوہدری کی نہ صرف شاہ محمود قریشی سے ملاقات ہوئی ہے بلکہ پی ٹی آئی کے دیگر رہنماؤں اور کارکنوں سے بھی تفصیلی اور مثبت نوعیت کی ملاقات ہوئی۔ ان ملاقاتوں کا مقصد ملک میں موجود سیاسی تناؤ اور درجہ حرارت کو کم کرنا ہے۔ ہم سب اس بات پر متفق ہیں کہ پاکستان کو اس وقت محاذ آرائی نہیں بلکہ سیاسی استحکام کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ اسی مقصد کے تحت ہماری کوشش ہے کہ عمران خان اور اسٹیبلشمنٹ کے درمیان ایک مؤثر رابطے کا کردار ادا کیا جائے۔ محمود مولوی کا کہنا تھا کہ بدقسمتی سے کچھ عناصر ایسے ہیں جو نہیں چاہتے کہ ملک آگے بڑھے، وہ انتشار اور ٹکراؤ کی سیاست کو فروغ دے رہے ہیں۔ ایسے لوگ یہ چاہتے ہیں کہ عمران خان جیل میں ہی رہیں تاکہ سیاسی کشیدگی برقرار رہے۔ مگر ہمارا یقین ہے کہ پاکستان کا مستقبل صرف بات چیت، مفاہمت اور قومی اتفاق رائے میں مضمر ہے۔ ہم چاہتے ہیں کہ تمام اسٹیک ہولڈرز مل کر ملک کو استحکام اور ترقی کی راہ پر گامزن کریں۔

متعلقہ مضامین

  • عالمی ریٹنگ ایجنسیوں نے پاکستان کے معاشی استحکام کا اعتراف کیا ہے؛ وزیر خزانہ
  • بلدیاتی انتخابات، استحکام پاکستان پارٹی نے تیاریاں شروع کر دیں
  • ترقی کا سفر نہ روکا جاتا تو ہم دنیا کی ساتویں بڑی معیشت ہوتے: احسن اقبال
  • روشن معیشت رعایتی بجلی پیکج کا اعلان قابل تحسین ہے،حیدرآباد چیمبر
  • خطے کے استحکام کا سوال
  • مذاکرات پاکستان کی کمزوری نہیں، خواہش ہے...افغانستان کو سنجیدہ کردار ادا کرنا ہوگا!!
  • وزیراعظم کی نوازشریف سے ملاقات‘ ملکی مجموعی صورتحال پر گفتگو
  • سہیل آفریدی کے سیاسی قائدین سے رابطے‘ قیام امن کیلئے مل کر چلنے کی پیشکش 
  • ٹیکس آمدن میں اضافہ ایف بی آر اصلاحات کا نتیجہ، غیررسمی معیشت کا خاتمہ کریں گے، وزیراعظم شہباز شریف
  • ہماری کوشش ہے عمران خان اور اسٹیبلشمنٹ کے درمیان رابطے کا کردار ادا کیا جائے، محمود مولوی