امریکا میں 15 برس بعد فائرنگ اسکواڈ کے ذریعے سزائے موت کا خوفناک طریقہ پھر سے بحال
اشاعت کی تاریخ: 9th, March 2025 GMT
واشنگٹن: امریکی ریاست جنوبی کیرولائنا میں 67 سالہ مجرم کو فائرنگ اسکواڈ کے ذریعے سزائے موت دے دی گئی۔ یہ سزا 15 سال بعد پہلی بار فائرنگ اسکواڈ کے ذریعے دی گئی۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق سگمن نامی مجرم کو براڈ ریور کریکشنل انسٹی ٹیوشن میں سزائے موت دی گئی۔ اس پر 2001 میں اپنی دوست کے والدین کو بیس بال بیٹ سے قتل کرنے کا الزام تھا۔ تین افراد پر مشتمل اسکواڈ نے اس پر فائرنگ کر کے سزا پر عملدرآمد کیا۔
رپورٹ کے مطابق امریکا میں فائرنگ اسکواڈ کے ذریعے آخری سزائے موت 2010 میں یوٹاہ میں دی گئی تھی۔ رواں سال امریکا میں 6 افراد کو سزائے موت دی جا چکی ہے جبکہ 23 ریاستوں میں یہ سزا ختم کر دی گئی ہے۔
یہ فیصلہ امریکا میں سزائے موت کے سخت قوانین اور ان پر جاری بحث کے تناظر میں سامنے آیا ہے۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: فائرنگ اسکواڈ کے ذریعے امریکا میں سزائے موت
پڑھیں:
لاہور: ڈاکوؤں کا شہریوں سے لوٹ مار کا نیا طریقہ واردات
فوٹو: فائللاہور میں ڈاکوؤں نے شہریوں سے لوٹ مار کا نیا طریقہ واردات ڈھونڈ لیا۔
پولیس کے مطابق شالیمار میں دو ڈاکوؤں نے راستہ پوچھنے کے بہانے شہری کو روکا، راستہ پوچھنے کے بہانے ملزمان نے شہری کی جیب میں الیکٹرانک ڈیوائس ڈال دی۔
پولیس کے مطابق جب متاثرہ شخص نے مزاحمت کی تو ملزمان نے دھمکی دی دی کہ مزاحمت کی تو جیب میں موجود بم سے اڑا دیں گے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ ڈاکوؤں نے متاثرہ شہری کو گھر لے جاکر نقدی، جیولری اور موبائل فونز لوٹ لیے۔ پولیس نے واقعے کا مقدمہ درج کرلیا جبکہ شواہد کی مدد سے تفتیش جاری ہے۔