غزہ جنگ بندی مذاکرات کا دوسرا مرحلہ، اسرائیلی وفد قطر جائے گا
اشاعت کی تاریخ: 9th, March 2025 GMT
دوحا: اسرائیل نے غزہ جنگ بندی معاہدے کے دوسرے مرحلے کے لیے اپنا وفد قطر بھیجنے کا اعلان کر دیا۔
غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق، یہ مذاکرات کل دوحا میں متوقع ہیں، جہاں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے نمائندے وٹکوف بھی شریک ہوں گے۔
دوسری جانب حماس نے مذاکرات کے مثبت اشارے دیے ہیں اور کہا ہے کہ امریکی عہدیداروں سے ملاقات ضروری ہے تاکہ وہ اسرائیل پر دباؤ ڈال سکیں۔
قبل ازیں اسرائیل نے جنگ بندی معاہدے کے پہلے مرحلے میں توسیع کا مطالبہ کیا تھا جسے حماس نے مسترد کر دیا تھا۔
ماہرین کے مطابق، یہ مذاکرات خطے میں امن کے امکانات کو مزید واضح کرنے میں اہم کردار ادا کریں گے۔
.
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
صیہونی وزیراعظم اور ڈونلڈ ٹرامپ کے درمیان ٹیلیفونک گفتگو
اپنی ایک تقریر میں رافائل گروسی کا کہنا تھا کہ ایرانی و امریکی مذاکرات کاروں کو سمجھنا چاہئے کہ مشرق وسطیٰ اور دنیا کا امن، ان مذاکرات کی کامیابی سے وابستہ ہے۔ اسلام ٹائمز۔ امریکہ کے صدر "ڈونلڈ ٹرامپ" نے صیہونی وزیراعظم "بنیامین نتین یاهو" کے ساتھ اپنی ٹیلیفونک گفتگو کی خبر دی۔ اس رابطے کی تفصیلات بتاتے ہوئے ڈونلڈ ٹرامپ نے کہا کہ میں نے صیہونی وزیراعظم کے ساتھ تجارت اور مختلف امور سمیت ایران کے موضوع پر بات کی۔ انہوں نے مزید کہا کہ عمومی طور پر یہ گفتگو بہت اچھی رہی۔ ہمارے اور اسرائیل کے درمیان تمام موضوعات پر اتفاق ہے۔ واضح رہے کہ یہ ٹیلیفونک رابطہ ایک ایسی صورت حال میں انجام پایا جب آنے والے بدھ کو عمان میں ایرانی و امریکی ماہرین کے درمیان غیر مستقیم اجلاس منعقد ہونے والا ہے۔
انہی مذاکرات کے تناظر میں IAEA کے سربراہ رافائل گروسی نے اپنی ایک تقریر میں کہا کہ ایرانی و امریکی مذاکرات کاروں کو سمجھنا چاہئے کہ مشرق وسطیٰ اور دنیا کا امن، ان مذاکرات کی کامیابی سے وابستہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ مجھے امید ہے کہ ایران اپنے جوہری پروگرام کے حوالے سے عالمی برادری کو مطمئن کر پائے گا۔ انہوں نے کہا کہ جوہری عدم پھیلاؤ کا طریقہ کار اب پہلے سے کہیں زیادہ خطرے میں ہے۔ قابل غور بات یہ ہے کہ رافائل گروسی اور عالمی برادری نے اسرائیل کے ایٹمی پروگرام کو یکسر طور پر نظرانداز کر رکھا ہے۔ اسرائیل اپنے ایٹمی ہتھیاروں کے متعلق کسی کو جوابدہ نہیں۔