ابوظہبی(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔09 مارچ ۔2025 )متحدہ عرب امارات کی کونسل برائے فتویٰ نے رواں سال رمضان کے مہینے کے لیے مختلف حالات میں قضا کیے جانے والے روزوں کے کفارے کی رقم کے ساتھ صدقہ فطر کی رقم بھی جاری کی ہے عرب جریدے”خلیج ٹائمز“ کے مطابق صدقہ فطر فی کس 25 درہم یا اڑھائی کلو گرام چاول کی قیمت مقرر کی گئی ہے.

(جاری ہے)

کونسل نے مختلف حالات میں روزہ نہ رکھنے والے افراد کے کفارے کی رقم بھی مقرر کی ہے جو لوگ جان بوجھ کر روزہ نہیں رکھتے انہیں 60 مسکینوں کو 15 درہم ادا کرنے ہوں گے اس کی مجموعی قدر 900 درہم بنتی ہے جو لوگ ادائیگی کے بجائے کھانا کھلانا چاہتے ہیں ان کے لیے ہر شخص کو سوا 3 کلو گرام گندم دینے کے برابر قیمت مقرر کی گئی ہے جو لوگ روزہ رکھنے سے قاصر ہیں ان پر لازم ہے کہ وہ ہر ایک روزے کے ضائع ہونے پر فی کس 15 درہم ادا کریں جو لوگ ادائیگی کے بجائے کھانا کھلانا چاہتے ہیں ان کے لیے 60 افراد میں سے ہر شخص کو دینے کے لیے سوا 3 کلو گرام گندم کی قیمت مقرر کی گئی ہے.

کونسل نے کہا ہے کہ اگر کوئی شخص روزہ چھوڑتے ہوئے فوت ہو جائے اور اس کے روزے ضائع ہو جائیں تو کفارہ یا تو 3.25 کلو گرام روزانہ کے حساب سے کھانا کھلانے یا 15 درہم ادا کرنے کا ہے یہ ان کے قریبی رشتہ داروں کے ذریعہ ادا کیا جانا چاہیے جو لوگ بغیر کسی عذر کے روزے کی ادائیگی میں تاخیر کرتے ہیں انہیں ہر روز کے لیے فی کس 15 درہم ادا کرنے ہوں گے جو لوگ ادائیگی کے بجائے کھانا کھلانا چاہتے ہیں ان کے لیے ہر شخص کے لیے سوا 3 کلو گرام گندم کی قیمت مقرر کی گئی ہے.

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اگر کسی نے روزے کے دوران قسم کھالی (حلف اٹھایا) اور اسے معلوم ہو کہ یہ سچ نہیں تھا تو اس پر لازم ہے کہ وہ 10 مسکینوں کو 15 درہم ادا کرے گا جو مجموعی طور پر 150 درہم کی رقم بنتی ہے ہر شخص کو کھلانے کے لیے سوا 3 کلو گرام گندم کی قیمت مقرر کی گئی ہے.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے کی قیمت مقرر کی گئی ہے سوا 3 کلو گرام گندم جو لوگ ہیں ان کی رقم کے لیے

پڑھیں:

سلامتی کونسل :تنازعات کے پرامن حل سے متعلق پاکستان کی قرارداد متفقہ طور پر منظور

 

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے پاکستان کی جانب سے پیش کی گئی قرارداد کو متفقہ طور پر منظور کر لیا جس میں تنازعات کے پرامن حل پر زور دیا گیا  ۔
نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحٰق ڈار نے سلامتی کونسل کے اجلاس کی صدارت کی اور ’ کثیرالجہتی اور تنازعات کے پرامن حل کے ذریعے بین الاقوامی امن و سلامتی کے فروغ’ پر ہونے والی سلامتی کونسل کی کھلی بحث کا آغاز کیا۔
یہ جولائی کے مہینے میں پاکستان کی سلامتی کونسل کی صدارت کے دوران دو اہم تقریبات میں سے پہلی تقریب تھی۔
سلامتی کونسل نے متفقہ طور پر پاکستان کی جانب سے پیش کردہ قرارداد کو منظور کیا جس میں تمام ممالک سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ تنازعات کے پرامن حل کے لیے مذاکرات، ثالثی، پنچایت، عدالتی فیصلے یا دیگر پرامن ذرائع کو مؤثر طریقے سے استعمال کریں۔
دفتر خارجہ نے کہا کہ ’ تنازعات کے پرامن حل کے لیے میکنزم کو مضبوط بنانے’ کے عنوان سے قرارداد کی منظوری ایک اہم پیش رفت ہے کیونکہ یہ ’ پیشگی سفارت کاری، تنازعات کی روک تھام کے اقدامات اور پرامن طریقے سے مسائل کے حل کے استعمال کے ذریعے بین الاقوامی امن و سلامتی کے فروغ میں اہم کردار ادا کرے گی۔’

بیان میں مزید کہا گیا کہ قرارداد کا مقصد اقوام متحدہ کے چارٹر کے باب ششم میں درج اصولوں کے مطابق تنازعات کے پرامن حل کے میکنزم کو مضبوط بنانا ہے اور رکن ممالک پر زور دیا گیا کہ وہ تنازعات کے حل کے لیے پرامن ذرائع استعمال کریں۔
بیان میں کہا گیا کہ قرارداد میں رکن ممالک پر زور دیا گیا ہے کہ وہ تنازعات کے پرامن حل کے لیے سلامتی کونسل کی قراردادوں پر مؤثر عمل درآمد کو یقینی بنانے کے لیے ضروری اقدامات کریں۔
مزید کہا گیا کہ رکن ممالک اور اقوام متحدہ کی حوصلہ افزائی کی گئی ہے کہ وہ ایسے طریقے اور ذرائع تلاش کریں جو تنازعات کو بڑھنے سے روک سکیں، جس میں بروقت سفارتی کوششیں، ثالثی، اعتماد سازی اور بین الاقوامی، علاقائی اور ذیلی علاقائی سطح پر مکالمے کو فروغ دینا شامل ہے۔

بیان میں کہا گیا کہ قرارداد میں تمام علاقائی اور ذیلی علاقائی تنظیموں پر زور دیا گیا ہے کہ وہ تنازعات کے پرامن حل کے لیے اپنی کوششیں بڑھائیں اور اقوام متحدہ کے ساتھ تعاون کو مضبوط بنائیں۔
دفتر خارجہ نے کہا کہ ایک فعال سلامتی کونسل کے رکن کے طور پر پاکستان بین الاقوامی امن و سلامتی کے فروغ اور تحفظ میں اپنا کردار ادا کرتا ہے، جس میں تنازعات کے پرامن حل کو بھی شامل کیا گیا ہے۔
دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان کی جانب سے پیش کی گئی قرارداد کی منظوری علاقائی اور عالمی سطح پر امن و سلامتی کے ان اہداف کے حصول کے لیے ایک اہم ذریعہ ثابت ہو گی۔
دریں اثنا اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے بھی اس موقع پر سلامتی کونسل سے خطاب کیا جس کے بعد دیگر رکن ممالک نے بھی اپنے بیانات دیے۔
انتونیو گوتریس نے کہا کہ اسرائیلی فوجی حملوں کے تحت غزہ میں فلسطینیوں کو درپیش ’ ہولناکی’ حالیہ برسوں میں بے مثال ہے۔
انہوں نے اپنی تقریر میں کہا کہ ہمیں اس سے زیادہ دور جانے کی ضرورت نہیں کہ غزہ میں جو کچھ ہو رہا ہے وہ ہولناک مناظر ہیں، موت اور تباہی کی ایسی سطح جو حالیہ دور میں کہیں نظر نہیں آئی۔’
انتونیر گوتریس نے کہا کہ اسرائیل کی بڑھتی ہوئی فوجی کارروائیاں ’ تباہی پر تباہی لا رہی ہیں’ اور غزہ کی انسانی ہمدردی پر مبنی نظام اپنی’ “آخری سانسوں’ پر ہے۔
اس سے قبل دفتر خارجہ نے کہا کہ یہ اہم تقریب کثیرالجہتی اور اقوام متحدہ کے چارٹر میں درج تنازعات کے پرامن حل کے اصولوں پر پاکستان کے غیر متزلزل ایمان کی توثیق ہے۔
بیان میں کہا گیا کہ وزیر خارجہ ڈار اس موقع پر سعودی وزیر معیشت و منصوبہ بندی، برطانیہ کے وزیر برائے افریقہ، اقوام متحدہ، دولت مشترکہ اور کثیرالجہتی امور اور تھائی لینڈ کے وزیر خارجہ سے بھی دو طرفہ ملاقاتیں کریں گے۔
وہ ایک غیر ملکی میڈیا چینل کو انٹرویو بھی دیں گے اور اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب سفیر عاصم افتخار احمد کی جانب سے منتخب اقوام متحدہ کے سفیروں اور سینئر حکام کے اعزاز میں دیے گئے استقبالیہ میں بھی شرکت کریں گے۔

Post Views: 3

متعلقہ مضامین

  • ملک بھر میں سونے کی قیمت میں 5,900 روپے کمی ریکارڈ
  • پاکستان، افغانستان اور یو اے ای کے درمیان سہ ملکی سیریز پر اہم پیشرفت
  • سلامتی کونسل اجلاس: غزہ عالمی قوانین کا قبرستان بن چکا، پاکستان
  • اسحاق ڈار نے بھی غزہ میں خوراک کی قلت دور کرنے کا مطالبہ کر دیا
  • متحدہ عرب امارات میں کرکٹ کا نیا دور — نوجوان کھلاڑیوں کے لیے تاریخی شراکت داری
  • اقوام متحدہ: تنازعات کے پرامن حل سے متعلق پاکستانی قرارداد منظور
  • اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں پاکستان کی قرارداد متفقہ طور پر منظور
  • سلامتی کونسل میں اسحاق ڈار کی پیش کی گئی قرارداد منظور
  • سلامتی کونسل :تنازعات کے پرامن حل سے متعلق پاکستان کی قرارداد متفقہ طور پر منظور
  • پاکستان نے معاہدہ برائے تحفظ سمندری حیاتیاتی تنوع پر دستخط کردیئے