رہنما تحریک انصاف اسد قیصر کا وزیراعظم سے مستعفی ہونے کا مطالبہ
اشاعت کی تاریخ: 9th, March 2025 GMT
رہنما تحریک انصاف اسد قیصر کا وزیراعظم سے مستعفی ہونے کا مطالبہ WhatsAppFacebookTwitter 0 9 March, 2025 سب نیوز
پشاور(آئی پی ایس )پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور سابق سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے وزیراعظم سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کر دیا۔ رہنما پی ٹی آئی اسد قیصر نے کہا کہ امن و امان کی صورتحال انتہائی خراب ہے اور ملک میں بے روزگاری بڑھ چکی ہے، حکومت کو فوری طور پر آزاد اور منصفانہ الیکشن کرانا چاہیے۔
ان کا کہنا تھا کہ اسی ہفتے ہم اپنے تمام الائنس کی میٹنگ بلا رہے ہیں جس میں جامع قومی ایجنڈا بنایا جائے گا، قومی ایجنڈے کو مدنظر رکھتے ہوئے پاکستانی عوام کے پاس جائیں گے اور عوام کو اکٹھا کریں گے۔سابق سپیکر نے کہا کہ تمام ورکرز کے خلاف ایف آئی آر واپس لی جائے اور گرفتار ورکرز کو آزاد کیا جائے۔علاوہ ازیں تحریک انصاف کے سینئر رہنما اسد قیصر کا کہنا تھا کہ اڈیالہ جیل کے باہر دھرنے کے حوالے سے کوئی اجلاس یا فیصلہ نہیں ہوا، اگلے ہفتے اپوزیشن جماعتوں کے ساتھ مل کر جامع پلان لے کر آ رہے ہیں، گرینڈ الائنس کے ساتھ مل کر احتجاج کا لائحہ عمل دیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ اڈیالہ جیل کے باہر دھرنا دینے کے حوالے سے پارٹی کی سطح پر کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا، اڈیالہ جیل کے باہر دھرنا پی ٹی آئی کا اپنا فیصلہ ہوگا، اپوزیشن کے ساتھ بات چیت جاری ہے۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: تحریک انصاف
پڑھیں:
آزاد کشمیر میں وزیراعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد تعطل کا شکار
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
آزاد کشمیر میں وزیراعظم چوہدری انوارالحق کے خلاف آنے والی تحریک عدم اعتماد مسلسل تاخیر کا شکار ہے اور امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ آج بھی یہ تحریک پیش نہیں کی جائے گی۔
ذرائع کے مطابق پیپلز پارٹی اب تک اس بات پر کوئی حتمی فیصلہ نہیں کر سکی کہ تحریک عدم اعتماد کس روز پیش کی جائے۔ فارورڈ بلاک سے پیپلز پارٹی میں شامل ہونے والے بعض اراکین بھی صورتحال پر پریشان ہیں اور انہوں نے اعتراف کیا ہے کہ پارٹی میں شمولیت شاید جلد بازی میں کی گئی۔ پارٹی ارکان کی جانب سے قیادت سے یہ بھی سوالات اٹھائے جا رہے ہیں کہ حلقوں میں ووٹرز اور کارکنوں کو کیا جواب دیا جائے۔
ادھر پیپلز پارٹی کے کئی ارکان کشمیر ہاؤس میں موجود ہیں اور حتمی فیصلے کے منتظر ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ تحریک عدم اعتماد پیش کرنے کے حوالے سے آخری فیصلہ بلاول بھٹو زرداری ہی کریں گے اور آئندہ تین سے چار دن تک تحریک پیش کیے جانے کے امکانات کم ہیں۔
یاد رہے کہ مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی نے وزیراعظم انوارالحق کے خلاف تحریک عدم اعتماد پر اتفاق تو کر لیا ہے تاہم مسلم لیگ ن نے واضح کر دیا ہے کہ وہ حکومت سازی میں پیپلز پارٹی کا ساتھ نہیں دے گی۔ اگر پیپلز پارٹی کے پاس مطلوبہ اکثریت موجود ہے تو حکومت بنانا اسی کا حق ہے، جبکہ ن لیگ نے اپوزیشن میں بیٹھنے کا فیصلہ کیا ہے۔