Daily Ausaf:
2025-06-09@05:01:49 GMT

اسٹیٹ بینک کل مانیٹری پالیسی کا اعلان کرے گا

اشاعت کی تاریخ: 9th, March 2025 GMT

کراچی(نیوز ڈیسک) اسٹیٹ بینک کل نئی مانیٹری پالیسی کا اعلان کرے گا، بینک کی جانب سے شرح سود میں کمی کا اعلان کیا جاسکتا ہے۔

مانیٹری پالیسی کمیٹی کا اجلاس کل بینک میں منعقد ہوگا، گورنر اسٹیٹ بینک کی سربراہی میں مانیٹری پالیسی کمیٹی کے اجلاس میں شرح سودمیں کمی یا اسے برقرار رکھنےکا فیصلہ کرے گی۔

اجلاس میں آئندہ دو ماہ کیلئے پریس ریلیز کے ذریعے اسٹیٹ بینک مانیٹری پالیسی کا اعلان کرے گا، ماہرین کا کہنا ہے کہ شرح سود میں 100 سے 200 بیسسز پوائنٹس کمی ہوسکتی ہے۔

خیال رہے کہ اس وقت شرح سود 12 فیصد پر ہے، افراط زر کی شرح کم ترین سطح تک آگئی ہے، ایف پی سی سی آئی نے شرح سود میں 500 بیسسز پوائنٹس کمی کا مطالبہ کیا ہے۔
مزیدپڑھیں:پیپلز بس سروس کے اوقات میں توسیع کا اعلان

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: مانیٹری پالیسی اسٹیٹ بینک کا اعلان

پڑھیں:

پی ٹی آئی کے احتجاج کے اعلان کے بعد حکومت نے کیا رد عمل دیا، اسد قیصر نے بتادیا

سابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے کہا ہے کہ احتجاج کی خبروں کے بعد حکومت نے بات چیت کے لیے کوئی رابطہ نہیں کیا، حکومت نے الٹا ہم پر مزید دباؤ ڈالنے کی کوشش کی۔

پشاور میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ  سینیٹ انتخابات کا فوری اعلان کیا جائے، صوبے کو اس کا حق دیا جائے، سینیٹ انتخابات میں تاخیر کے لیے حربے استعمال کیے جا رہے ہیں، پہلے ہی فضا بنائی گئی کہ سپریم کورٹ نے کیا فیصلہ دینا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ابھی فیصلہ آیا بھی نہیں، لیکن انہیں یقین ہے کہ وہ سینیٹ میں اپنی نشستیں بڑھائیں گے،  صوبے کو سینیٹ سے محروم رکھ کر آئینی بحران پیدا کیا گیا، ایک صوبے کے ساتھ دشمنی اس حد تک بڑھ گئی کہ فنڈز بھی نہیں دیے جا رہے، سینیٹ انتخابات بھی نہیں کروا رہے۔

ان کا کہنا تھا کہ  یہاں جمہوریت صرف نام کی رہ گئی ہے، سینیٹ کے لیے ڈرامہ رچایا جا رہا ہے، چیف الیکشن کمشنر میں اگر کچھ اخلاقیات ہیں تو استعفیٰ دے دیں، الیکشن کمشنر نے تاریخ کے بدترین انتخابات کروائے،  اس نے عوام کے ووٹ چوری کرنے کا سرٹیفکیٹ خود اپنے سر لے لیا۔

اسد قیصر نے کہا کہ  چیف الیکشن کمشنر نے جو بحران پیدا کیا، وہ ملک میں بڑی دیر تک رہے گا، احتجاج کی خبروں کے بعد حکومت نے بات چیت کے لیے کوئی رابطہ نہیں کیا، حکومت نے الٹا ہم پر مزید دباؤ ڈالنے کی کوشش کی، دو تین سال دباؤ ڈالا، لیکن 8 فروری کو انہیں اصل صورتحال کا اندازہ ہو گیا۔

سابق اسپیکر نے کہا کہ  بلوچستان، سندھ، کشمیر حتیٰ کہ کراچی میں بھی حالات ان کے ہاتھ سے نکل چکے ہیں، ملک چلانے کے لیے آئین و قانون کی بالادستی ضروری ہے، سنجیدگی سے سوچنا ہوگا، ملک کو اس وقت "بنانا ریپبلک" بنا دیا گیا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • چیئرمین ایکنامک پالیسی اینڈ بزنس ڈویلپمنٹ ڈاکٹر گوہر اعجاز نے بجٹ تجاویز پیش کردیں
  • کراچی میں بینک کے لاکرز لوٹ لیے گئے، سکیورٹی گارڈ سہولت کار نکلا
  • کراچی: نجی بینک میں نقب زنی کی بڑی واردات، ملزمان لاکھوں روپے، طلائی زیورات، قیمتی سامان لوٹ کرفرار
  • نیتن یاہو ہر مسئلے میں جھوٹ بولتا ہے، اسرائیلی صحافی کا اعلان
  • بجٹ کے فوراً بعد صنعتی پالیسی کا اعلان کیا جائے گا: ہارون اختر
  • پاکستان کی 44.7 فیصد آبادی غربت کی لکیر سے نیچے ہے: عالمی بینک
  • پاکستان میں44.7 فیصد لوگ غربت کی لکیر سے نیچے چلے گئے ،عالمی بینک
  • سینیٹ انتخابات کا فوری اعلان اور صوبے کو اس کا حق دیا جائے، اسد قیصر
  • پی ٹی آئی کے احتجاج کے اعلان کے بعد حکومت نے کیا رد عمل دیا، اسد قیصر نے بتادیا
  • پاکستان میں 44.7 فیصد آبادی غربت کی لکیر سے نیچے، عالمی بینک