کراچی؛ فروری میں ہونے والی ڈکیتیوں اور بھتہ خوری کی وارداتوں کی تفصیلات جاری
اشاعت کی تاریخ: 9th, March 2025 GMT
کراچی:
سی پی ایل سی نے کراچی میں فروری میں ہونے والی چوری، ڈکیتی اور بھتہ خروی کی وارداتوں کی تفصیلات جاری کردیں۔
سی پی ایل سی کےمطابق سال کے دوسرے مہینے میں بھی چوری، ڈکیتی اور بھتہ خوری کی وارداتیں مسلسل رپورٹ ہوتی رہیں جو پولیس کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے۔
سی پی ایل سی کے اعداد و شمار میں بتایا گیا ہے کہ فروری میں شہریوں کو ساڑھے تین ہزار سے زائد موٹر سائیکلیوں سے محروم کیا گیا۔
اسی طرح فروری میں شہریوں کو 3773 موٹر سائیکلوں سے ہاتھ دھونا پڑا، اسی مہینے شہری 195 کاروں سے محروم ہوئے۔
سی پی ایل سی نے بتایا کہ فروری کے دوران شہریوں سے 1402 موبائل فون چھینے گئے۔
رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ شہر میں اغوا برائے تاوان کی ایک اور بھتے کے چار واقعات رپورٹ ہوئے اور رواں سال اب تک 19 افراد ڈکیتی مزاحمت کے دوران قتل کردیے گئے ہیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: سی پی ایل سی
پڑھیں:
کراچی میں سب سے زیادہ چالان کس ٹریفک قانون کی خلاف ورزی پر جاری ہوئے؟
کراچی:ٹریفک پولیس نے قوانین کی خلاف ورزی پر 24 گھنٹوں میں مزید 5791 الیکٹرانک چالان جاری کردیے، جس کے بعد گزشتہ4 روزکے دوران ای چالانز کی تعداد18ہزار733 سے تجاوز کرگئی۔
ٹریفک پولیس کے مطابق بدھ کی شب 12 بجے سے جمعرات کی شب 12 بجے تک سیٹ بیلٹ نہ باندھنے پر 3546 ای چالان ،بغیر ہیلمٹ موٹر سائیکل چلانے پر 1555، ریڈ لائٹ کی خلاف ورزی پر 325، موبائل فون کے استعمال پر 166، اوور اسپیڈنگ پر 65 چالان کیے گئے ۔
اسی طرح کالے شیشوں پر 40 ای چالان ، نوپارکنگ پر 19 ، رانگ وے پر 13،اوور لوڈنگ پر 9 اور بے جا لوڈ پر 6ای چالان جاری کیے گئے ہیں۔ ترجمان کے مطابق یہ نظام شہریوں میں ٹریفک قوانین کی پاسداری کو یقینی بنانے اورمؤثرنگرانی کے لیے ایک اہم سنگ میل ہےاورعوامی تعاون سے یہ نظام مزید بہتر بنایا جا رہا ہے۔
شہریوں سے اپیل ہے کہ ٹریفک قوانین کی مکمل پاسداری کریں تاکہ شہر میں ٹریفک کا نظام بہتر ہو اور حادثات میں کمی لائی جا سکے۔