Islam Times:
2025-07-26@06:54:46 GMT

فلسطین کی حمایت جاری رکھیں گے، انصاراللہ یمن

اشاعت کی تاریخ: 9th, March 2025 GMT

فلسطین کی حمایت جاری رکھیں گے، انصاراللہ یمن

یمن میں اسلامی مزاحمت کی تحریک انصاراللہ کے مرکزی رہنما نے اس بات پر زور دیا ہے کہ فلسطین کی حمایت اخلاقی اور انسانی اصولوں کی بنیاد پر جاری ہے اور مغربی ممالک کی جانب سے محاصرے کے باوجود یمن فلسطین کے بارے میں اپنے موقف پر ڈٹا رہے گا۔ اسلام ٹائمز۔ یمن میں انصاراللہ کے مرکزی رہنما اور سابق نائب وزیراعظم محمود الجنید نے صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا ہے کہ درپیش چیلنجز کے باوجود یمن فلسطین کی حمایت پر مبنی پالیسی جاری رکھے گا۔ انہوں نے کہا: "یمن کے عوام، قائدین اور حکومت نے فلسطین کے بارے میں اخلاقی، انسانی اور دینی اصولوں پر مبنی موقف اپنا رکھا ہے جس کی روشنی میں فلسطین کی مظلوم قوم کی حمایت جاری رکھیں گے۔ وہ مظلوم قوم جس نے گذشتہ 75 برس کے دوران غاصب صیہونی رژیم کے جارحانہ اقدامات کا ڈٹ کر مقابلہ کیا ہے اور حال ہی میں غزہ جنگ کے باعث شدید مصیبتیں اور مشکلات برداشت کی ہیں۔ ان جارحانہ اقدامات کا تقاضا ہے کہ دنیا خاص طور پر عرب اور اسلامی دنیا میں مقیم شریف انسان مظلوم فلسطینیوں کی حمایت کریں۔" محمود الجنید نے غزہ میں فلسطینیوں کے خلاف اسرائیلی جرائم کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا: "اس میں کوئی شک نہیں کہ فلسطینی عوام کے خلاف اسرائیل کی وحشیانہ جارحیت انتہائی بے رحمانہ تھی جس کے دوران پورے غزہ کو نشانہ بنایا گیا، وہاں کا انفرااسٹرکچر تباہ کر دیا گیا اور فلسطینی عوام کو فراہم کی جانے والی انسانی امداد کو نشانہ بنایا گیا۔ تعلیمی مراکز، سویلین عمارتیں، پانی، بجلی اور شہری آبادیوں پر حملے کیے گئے اور ان کا بڑا حصہ نابود کر دیا گیا۔"
 
انصاراللہ یمن کے مرکزی رہنما محمود الجنید نے مزید کہا: "ہم نے ایمانی، قرآنی، اصولی اور اخلاقی نقطہ نظر کی بنیاد پر پوری طاقت سے فلسطینی عوام کی حمایت کی ہے اور اسرائیل پر کاری ضربیں لگائی ہیں۔ تل ابیب پر بھی حملے کیے ہیں اور ایلات بندرگاہ کو بھی نشانہ بنایا ہے۔ یہ بندرگاہ بند ہو گئی ہے اور مقبوضہ فلسطین کی جانب بحری جہازوں کی آمدورفت رک گئی ہے۔" انہوں نے کہا: "اسرائیلی بحری جہاز، وہ بحری جہاز جو مقبوضہ فلسطین جا رہے تھے یا اسرائیل کے حامی بحری جہازوں کو روک دیا گیا۔ یہ اقدام فلسطینی قوم کی حمایت کی خاطر انجام پایا تھا اور غزہ اور مغربی کنارے میں اسرائیل کے وحشیانہ اقدامات کا ردعمل تھا۔" محمود الجنید نے کہا: "یمن مغربی طاقتوں کی جانب سے محاصرے کا شکار ہے جس کے باعث اقتصادی مشکلات سے روبرو ہے۔ دوسری طرف ہمارے خلاف سعودی جارحیت بھی جاری ہے۔ یمنی عوام کے خلاف بہت شدید محاصرہ چل رہا ہے لیکن یہ ہمیں فلسطین کی حمایت سے نہیں روک سکتا۔ فلسطینی عوام سے متعلق ہمارا موقف مستقل، اصولی اور اخلاقی ہے۔"
 
انہوں نے فلسطین کی حمایت میں یمن کے عوام اور قائدین کے درمیان اتفاق رائے کے بارے میں پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں کہا: "ہمارے قائدین نے جو اخلاقی، انسانی اور دینی بنیادوں پر موقف اختیار کیا ہے اس کی وجہ سے یمنی عوام بھی قائدین کی حمایت کر رہے ہیں اور ان کی مرکزیت میں متحد ہو چکے ہیں۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ یمن ہمیشہ سے فلسطینی عوام کا ساتھ دیتا آیا ہے اور مسئلہ فلسطین یمنی عوام کی نظر میں بہت ہی اہم اور بنیادی مسئلہ جانا جاتا ہے۔ لہذا قائدین اور عوام اس مسئلے میں ایک پیج پر ہیں اور عوام بھی قائدین کی بھرپور حمایت کر رہے ہیں۔" محمود الجنید نے آخر میں کہا: "یمن کے عوام اور قائدین سید بدرالدین عبدالملک الحوثی کی قیادت میں ثابت قدم ہیں اور مظلوم فلسطینی عوام کی حمایت پر ڈٹے ہوئے ہیں۔"

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: فلسطین کی حمایت محمود الجنید نے فلسطینی عوام کی جانب ہیں اور یمن کے ہے اور

پڑھیں:

فرانس کی طرف سے فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کے اعلان، پاکستان علماء کونسل کا خیر مقدم

چیئرمین پاکستان علماء کونسل حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے کہا ہے کہ فلسطین اس وقت ایسا سانحہ بنتا چلا جا رہا ہے کہ جس پر الفاظ میں گفتگو ممکن نہیں ہو سکتی۔

انہوں نے کہا کہ اسرائیل بے گناہ مظلوم فلسطینیوں پر جہاں بارود برسا رہا ہے ،ا ن سے ان کی زمین چھیننے کی کوشش کر رہا ہے وہاں پر مکمل طور پر ناکہ بندی کر کے ان کو پانی اور خوراک بھی پہنچنے نہیں دی جا رہی ہے۔ ان حالات میں سعودی عرب اور فرانس نے مل کر اقوام متحدہ کے تعاون سے ایک کانفرنس منعقد کرنے کا فیصلہ کیا ہوا ہے جو ان شاء اللہ اگلے 2 روز میں منعقد ہو گی۔

یہ بھی پڑھیے مذہبی اور مسلکی رواداری کے فروغ کے لیے علما کی جانب سے ہر ممکن اقدامات کیے جائیں گے، علامہ طاہر اشرفی

حافظ محمد طاہر محمود اشرفی آج فرانسیسی صدر نے فلسطین کو ایک آزاد و خود مختار فلسطینی ریاست تسلیم کرنے کا فیصلہ اور اعلان کیا ہےکہ وہ ستمبر میں ان شاء اللہ اقوام متحدہ میں فلسطین کو ایک آزاد و خود مختار فلسطینی ریاست تسلیم کر لیں گے۔

’ہم امید رکھتے ہیں کہ اس کانفرنس کے نتیجے میں برطانیہ اور کئی یورپی ممالک بھی اس سمت آگے بڑھیں گے۔‘

چیئرمین پاکستان علماء کونسل نے کہا کہ سعودی عرب کے ولی عہد، قائد الاسلام امیر محمد بن سلمان کی یہ کوششیں کہ فلسطین کو ایک آزاد و خود مختار فلسطینی ریاست تسلیم کیا جائے، پورا عالم اسلام اس موقف کے ساتھ کھڑا ہے اور فرانسیسی صدر کی طرف سے فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کے اس عندیے اور اعلان کا خیر مقدم کرتا ہے۔

یہ بھی پڑھیے افغانستان نے دہشتگردوں کو نہ روکا تو کل خود بھی اسی آگ میں جلنا ہوگا، علامہ طاہر اشرفی

’ہم سمجھتے ہیں کہ دنیا میں امن چاہنے والے ہر انسان کو آگے آنا چاہیے اور فلسطینی قوم کا حق ایک آزاد و خود مختار فلسطینی ریاست جس کا دارالخلافہ القدس شریف ہو ملنا چاہیے ۔ اللہ تبارک و تعالیٰ اہل فلسطین کے لیے، اہل کشمیر کے لیے، مظلوم انسانیت کے لیے آسانیاں پیدا فرمائے۔‘

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

سعودی عرب فلسطین مولانا علامہ طاہر اشرفی

متعلقہ مضامین

  • کراچی، ایم ڈبلیو ایم کا غزہ کی حمایت میں اسرائیل کیخلاف احتجاج
  • کراچی، ایم ڈبلیو ایم کا غزہ فلسطین کی حمایت میں اسرائیل کیخلاف احتجاجی مظاہرے کا انعقاد
  • فرانس کے فلسطین کو تسلیم کرنے کے اعلان پر امریکا برہم؛ اسرائیل بھی ناراض
  • فرانس کا فلسطین کو تسلیم کرنے کا اعلان، امریکا برہم، اسرائیل ناراض
  • چین ہر قسم کی دہشت گردی پر کاری ضرب لگانے میں پاکستان کی حمایت جاری رکھے گا،چینی وزیر خارجہ
  • فرانس کی طرف سے فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کے اعلان، پاکستان علماء کونسل کا خیر مقدم
  • فرانس کا فلسطین کو باضابطہ ریاست تسلیم کرنے کا عندیہ، اسرائیل کو تشویش لاحق
  • فلسطین کا مسئلہ حل نہ ہوا تو اقوام متحدہ کی ساکھ داؤ پرلگ جائے گی، اسحاق ڈار
  • فلسطین کا مسئلہ حل نہ ہوا تو اقوام متحدہ کی ساکھ داؤ پر لگ جائے گی، اسحاق ڈار
  • سی پی ایل سی چیف زبیر حبیب اپنی پوزیشن پر کام جاری رکھیں، وزیر داخلہ سندھ