پاکستان سٹاک ایکسچینج،کاروبار کے آغاز پر 330 پوائنٹس کا اضافہ
اشاعت کی تاریخ: 10th, March 2025 GMT
پاکستان سٹاک ایکسچینج میں کاروبار کے آغاز پر کے ایس ای ہنڈرڈانڈیکس میں 330 پوائنٹس کا اضافہ ہوا، مارکیٹ 1 لاکھ 14 ہزار 729 پوائنٹس پر ٹریڈ ہورہی ہے ۔خیال رہے کہ گزشتہ ہفتے کرنسی مارکیٹ میں ڈالر مزید مہنگا ہوا ،انٹربینک میں ڈالر 30پیسے مہنگا ہوا تھا۔انٹربینک میں ڈالر 279 روپے 97 پیسے پر بند ہوا جبکہ اوپن مارکیٹ میں ڈالر17پیسے مہنگا ہوا ، ا و پن مارکیٹ میں ڈالر 281 روپے 47 پیسے پر بند ہوا تھا۔پاکستان سٹاک مارکیٹ میں گزشتہ ہفتے ملا جلا رجحان رہا تھا،مجموعی طور پر ہنڈرڈانڈیکس میں 1147 پوائنٹس کا اضافہ ہوا،مارکیٹ1لاکھ14ہزار 398 پوائنٹس پر بند ہوئی تھی۔ دوسری جانب سٹیٹ بینک آج 10 مارچ کو مانیٹری پالیسی کا اعلان کریگا، مانیٹری پالیسی کمیٹی کا اجلاس آج سٹیٹ بینک مرکزی دفتر میں منعقد ہوگا، اجلاس کے بعد سٹیٹ بینک مانیٹری پالیسی کا اعلان پریس ریلیز کے ذریعے کریگا۔ماہرین کا کہنا ہے کہ سٹیٹ بینک کی جانب سے شرح سود میں کمی کا اعلان کیا جاسکتا ہے،سٹیٹ بینک شرح سود میں 100 سے 200 بیسسز پوائنٹس کمی کرسکتا ہے، اس وقت شرح سود 12 فیصد پر موجود ہے، ملک میں افراط زر کی شرح کم ترین سطح تک آگئی ہے، فیڈریشن آف پاکستان چیمبر آف کامرس نے شرح سود میں 500 بیسسز پوائنٹس کمی کا مطالبہ کیا ہے، کراچی چیمبر نے بھی شرح سود میں کمی کی ڈیمانڈ کی ہے ۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
غیر ملکی بینکوں سے 1 ارب ڈالر قرض کے لیے مفاہمت طے
اسلام آباد:پاکستان اور اے ڈی بی کے درمیان 7.6 فیصد کی شرح سود پر 1 ارب ڈالر کے قرض کی فراہمی کے لیے مفاہمت طے پا گئی ہے۔
ذرائع کے مطابق پاکستان کی کمزور کریڈٹ ریٹنگ کی وجہ سے یہ قرضہ پاکستان کو ایشیائی ترقیاتی بینک کی ضمانت پر مل رہا ہے، ضمانت دینے کے لیے اے ڈی بی ایک معمولی سی فیس بھی وصول کرے گا۔
قرض کی فائنل ٹرم شیٹ اور قرض کی فراہمی اے ڈی بی کی جانب سے 500 ملین ڈالر کی گارنٹی کی منظوری سے مشروط ہے، جو اے ڈی بی 28 مئی کو ہونے والے اپنے بورڈ اجلاس میں دے گا۔
مزید پڑھیں: گردشی قرض کا خاتمہ، بینکوں سے 1275 ارب روپے قرض کیلئے بات چیت جاری ہے، اسٹیٹ بینک
ذرائع کا کہنا ہے کہ اے ڈی بی کی جانب سے 500 ملین ڈالر کی ضمانت دینے کی بنیاد پر پاکستان 1.5 ارب روپے کا قرض حاصل کرسکے گا، حکومت یہ قرض پانچ سال کی مدت کے لیے حاصل کر رہی ہے، اس طرح ری فنانسنگ کے خطرات کم ہونگے۔
واضح رہے کہ یہ پہلا قرض ہے جو پانچ سال کی مدت کے لیے لیا جارہا ہے، وزارت خزانہ کے حکام نے بتایا کہ یہ معاہدہ اسٹینڈرڈ چارٹرڈ بینک اور دبئی اسلامک بینک سے طے کیاجارہا ہے، معاہدے کے تحت اوور نائٹ فنانسنگ ریٹ( سوفر) کے علاوہ 3.25 فیصد سود ادا کیا جائے گا، جو مجموعی طور پر 7.6 فیصد بنے گا، جس میں سوفر میں تبدیلی کی صورت میں تبدیلی ہوتی رہے گی۔
غیرملکی تجارتی بینک اے ڈی بی کی جانب سے منظوری دیے جانے کے بعد پراسس کو مکمل کریں گے، حکومت کا خیال ہے کہ یہ قرض جون میں حاصل ہوگا، جس سے رواں مالی سال کے اختتام پر فارن ایکسچینج کے ذخائر میں اضافہ ہوگا، اس وقت پاکستان کے فارن ایکسچینج 10.6 ارب ڈالر کی کم سطح پر موجود ہیں، جن کو حکومت جون کے آخر تک 14 ارب ڈالر تک لے جانا چاہتی ہے۔
مزید پڑھیں: آئی ایم ایف کے بعد عالمی بینک نے پاکستان کی معاشی شرح نمو 2.7 فیصد رہنے کا امکان ظاہر کر دیا
ذرائع نے بتایا کہ حکومت فارن ایکسچینج کے ذخائر میں بہتر ہوتی ترسیلات زر، 1 ارب ڈالر کے نئے قرض، اور 1.3 ارب ڈالر کے چینی قرضوں کی ری فنانسنگ کے ذریعے اضافہ کرنا چاہتی ہے، واضح رہے کہ ریٹنگ میں حالیہ اضافے کے باجود پاکستان کی کریڈٹ ریٹنگ ابھی بھی سرمایہ کاری گریڈ کی ریٹنگ سے دو درجے کم ہے۔