برطانیہ: بلڈ پریشر کا نیا علاج، لاکھوں مریضوں کو فائدہ پہنچے گا
اشاعت کی تاریخ: 10th, March 2025 GMT
برطانیہ میں بلڈ پریشر کے لیے نیا علاج دریافت کیا گیا ہے جو بنیادی الڈوسٹیرونزم (Aldosteronism) سے وابستہ ہائی بلڈ پریشر کا علاج کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
ٹارگیٹڈ تھرمل تھراپی (ٹی ٹی ٹی) ایک ایسی تکنیک ہے جو جسم میں نمک کو ضرورت سے زیادہ برقرار رکھنے کے ذمے دار نوڈولس کو ختم کرتی ہے۔
اس پیش رفت سے برطانیہ میں تقریباً نصف ملین افراد کو فائدہ ملے گا جو خطرناک حد تک بلند فشارِ خون کا شکار ہیں، بلڈ پریشر کو ہزاروں سالانہ اموات میں حصہ ڈالنے کی وجہ سے اکثر ’خاموش قاتل‘ بھی کہا جاتا ہے۔
طبی پیشہ ور افراد نے نوڈولس کو ختم کرنے کے لیے ایک طریقہ وضع کیا ہے جو نمک کے جمع ہونے کا سبب بنتے ہیں جس کے نتیجے میں فالج یا ہارٹ اٹیک کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
پرائمری الڈوسٹیرونزم کی تشخیص کرنے والے مریضوں کے پاس روایتی طور پر علاج کے محدود اختیارات ہوتے ہیں جن میں اکثر جراحی یا اسپیرونولاکٹون دوا کی تاحیات ضرورت ہوتی ہے تاکہ سنگین قلبی خطرات کو کم کیا جا سکے۔
پرائمری الڈوسٹیرونزم اس وقت ہوتا ہے جب نوڈولس ایک یا دونوں ایڈرینل غدود پر نشوونما پاتے ہیں جو گردے سے ملحق ہوتے ہیں اور تین ضروری ہارمونز ایڈرینالین، کورٹیسول اور ایلڈوسٹیرون پیدا کرنے کے ذمے دار ہوتے ہیں، یہ نوڈولس ایلڈوسٹیرون کی ضرورت سے زیادہ سطح پیدا کرتے ہیں۔
اس حالت کے مریضوں میں بلڈ پریشر کی سطح 200/130 تک بڑھ سکتی ہے جو صحت مند سمجھی جانے والی 120/80 کی حد سے نمایاں طور پر تجاوز ہے، اس طرح مہلک ہارٹ اٹیک کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔
اس صورتِ حال میں علاج مشکل ثابت ہو سکتا ہے کیونکہ کچھ مریض معیاری اینٹی ہائپرٹینسی دوائیوں کے بارے میں ناقص ردِعمل ظاہر کرتے ہیں جس سے انہیں موت کا خطرہ لاحق رہتا ہے۔
لندن اور کیمبرج کے محققین کے ذریعے تیار کردہ جدید علاج، جسے اینڈواسکوپک الٹراساؤنڈ گائیڈڈ ریڈیو فریکونسی ایبلیشن کے نام سے جانا جاتا ہے، اس دوا کو سوئی کے ذریعے جسم میں داخل کیا جاتا ہے تاکہ مسائل والے نوڈولس کو نشانہ بنایا جا سکے۔
یہ طریقہ کار مریضوں کے معیار زندگی کو نمایاں طور پر بڑھانے اور ہائی بلڈ پریشر کی اس مخصوص شکل کے لیے ایک حتمی حل فراہم کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
اس طرزِ علاج میں صرف 20 منٹ لگتے ہیں جبکہ ایڈرینل غدود کو ہٹانے کی سرجری میں ڈیڑھ سے دو گھنٹے لگتے ہیں اور اس میں مریض کو جنرل بے ہوشی کی دوا اور اسپتال میں دو یا تین راتوں کا قیام کرنا پڑتا ہے۔
پچھلے مہینے دی لانسیٹ میں رپورٹ ہونے والے پرائمری الڈوسٹیرونزم کے 28 مریضوں میں ٹی ٹی ٹی کے ٹرائل کیے گئے، چار مریض اس طریقہ کار سے گزرنے کے بعد مکمل طور پر دوائیں چھوڑنے میں کامیاب ہو گئے جبکہ دیگر 12 نے اپنے بلڈ پریشر کو بہت بہتر پایا یا ان کی دوائیوں کی مقدار کو آدھا کر دیا گیا۔
یہ طریقہ کار ممکنہ طور پر ہائی بلڈ پریشر والے 20 میں سے ایک شخص کی زندگی کو فالج، ہارٹ اٹیک اور ہارٹ اریتھمیا کے خطرے کو کم کر سکتا ہے، اس دوا سے مریض بہتر محسوس کرتے ہیں، ان میں توانائی بڑھتی ہے۔
پروفیسر مورس براؤن لینسیٹ اسٹڈی کے شریک مصنف اور لندن میں بارٹس ہیلتھ این ایچ ایس ٹرسٹ میں اینڈو کرائنولوجی کے پروفیسر نے کہا ہے کہ ہم پرائمری الڈوسٹیرونزم کے بارے میں 70 سال سے جانتے اور اب ہم ہائی بلڈ پریشر والے مریضوں کی زندگیوں کو بہت بہتر بنا سکتے ہیں۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: ہائی بلڈ پریشر جاتا ہے
پڑھیں:
اسرائیل نے غزہ میں قحط نہ ہونے کا پروپیگنڈا کرنے کیلئے لاکھوں یورو خرچ کیے، رپورٹ میں انکشاف
رپورٹ کے مطابق اسرائیل نے یورپ اور شمالی امریکا کے کچھ حصوں میں رائے عامہ کو متاثر کرنے کے لیے ادائیگی کرکے بین الاقوامی مہمات چلائیں اور ان میں غزہ کی صورتحال معمول کے مطابق ہونے کا پروپیگنڈا کیا۔ اسلام ٹائمز۔ اسرائیل کی جانب سے غزہ میں قحط نہ ہونے کا پروپیگنڈا کرنے کیلئے لاکھوں یورو خرچ کیے جانے کا انکشاف سامنے آیا ہے۔ ویژن نیوز اسپاٹ لائٹ اور جرمن نشریاتی ادارے کی فیکٹ چیک رپورٹ نے انکشاف کیا ہے کہ غزہ میں جبری قحط مسلط کرنے والے اسرائیل نے غزہ میں کسی قسم کا قحط نہ ہونے کا پروپیگنڈا کرنے کے لیے لاکھوں یورو خرچ کیے۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ اسرائیل نے اس سلسلے میں اپنی سرکاری اشتہاری ایجنسی کا استعمال کیا۔ رپورٹ کے مطابق اسرائیل نے یورپ اور شمالی امریکا کے کچھ حصوں میں رائے عامہ کو متاثر کرنے کے لیے ادائیگی کرکے بین الاقوامی مہمات چلائیں اور ان میں غزہ کی صورتحال معمول کے مطابق ہونے کا پروپیگنڈا کیا۔
دوسری جانب غزہ میں اسرائیل کی سفاکیت اور بربریت کے باعث قحط کی صورتحال ختم نہ ہوسکی، جبری قحط سے 3 اور فلسطینی جان کی بازی ہار گئے۔ غزہ میں اسرائیلی فوجی کارروائیاں بھی جاری ہیں، صیہونی فوج نے ایک روز میں مزید 60 فلسطینیوں کو شہید کر دیا۔ عرب میڈیا کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج کے حملوں میں 6 سالہ جڑواں بچے بھی شامل تھے، جبکہ 3 صحافی بھی اسرائیلی فوج کی دہشتگردی کا شکار ہوئے۔ اکتوبر 2023ء سے جاری اسرائیلی فوج کے حملوں میں 64 ہزار 871 فلسطینی شہید اور ایک لاکھ 64 ہزار 610 زخمی ہوچکے ہیں۔